زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زرعی فروخت کا بنیادی ڈھانچہ

Posted On: 14 DEC 2021 6:08PM by PIB Delhi

حکومت، زرعی فروخت (مارکیٹنگ )کے بنیادی ڈھانچے( اے ایم آئی ) کو نافذ کررہی ہے ، جو زرعی فروخت کےلئے  مربوط اسکیم ( آئی ایس اے  ایم ) کی ایک ذیلی اسکیم ہے ،جس کے تحت زرعی  پیداوار کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی خاطر  ریاستوں کے دیہی علاقوں  میں  گوداموں /وئیر ہاؤس کی تعمیر / مرمت کے لئے امداد فراہم کی جاتی ہے۔اسکیم کے تحت  حکومت  فیض پانے والے اہل زمروں کو پروجیکٹ کی بنیاد  پر کیپٹل لاگت میں  25فیصد اور 33فیصد سبسڈی فراہم کرتی ہے ۔  یہ امداد  افراد ،کسانوں ، کسانوں کے گروپوں ،  زرعی صنعت کاروں ، رجسٹرڈ زرعی پیداوار کی تنظیموں  ( ایف پی اوز ) ،  امداد باہمی کے اداروں  اور ریاستی ایجنسیوں  وغیرہ  کے لئے دستیاب ہے۔ یہ اسکیم مانگ  پر مبنی ہے ۔

یکم اپریل  2001سے  30 ستمبر 2021 تک   ملک میں  اے ایم آئی ذیلی اسکیم کے تحت  ، کسانوں سمیت   مختلف  فیض  پانے والوں کے لئے 708.67 لاکھ  ایم  ٹی  کا ذخیرہ کرنے کی اہلیت والے کُل 40985  کے گوداموں کے لئے امداد فراہم کی گئی ہے۔ اس میں  3669 پروجیکٹ مہاراشٹر میں جبکہ 1195  پروجیکٹ تمل ناڈو میں ہیں۔ موصولہ درخواستوں اور  پروجیکٹوں   کا فیض  پانے والوں کی تعداد بشمول کسانوں کے   اور  ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کی تفصیلات ضمیمہ -1 میں  دی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ حکومت نے فنڈ کی سہولیات فراہم کرنے والی  نئی مرکزی سیکٹر کی اسکیم   ،  100000 کروڑروپے  کا زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ  (اے آئی ایف )  کو منظوری دی ہے ، جو  ذخیرہ کرنے کی سہولت  سمیت فصل کی کٹائی کے بعد مارکیٹ کے بنیادی ڈھانچے  سے متعلق  پروجیکٹوں   میں سرمایہ کاری اور   کھیتی کے مشترکہ اثاثوں کے لئے سود کے بغیر  مالی امداد  کے لئے   وسط مدتی اور طویل مدتی قرض کی سہولت فراہم کرے گی۔اے آئی ایف  فصل کی کٹائی کے بعد  بندوبست کے پروجیکٹوں جیسے گودام ، کولڈ چین   اور اناج  کے ذخائر   وغیرہ   کے علاوہ  کمیونٹی فارمنگ  کے ا ثاثوں کے پروجیکٹوں کے لئے   سود کی  معافی اور  قرض  کی ضمانت   کے ذریعہ مالی امداد فراہم کرتی ہے۔ اسکیم کے تحت  بنیادی زرعی  کریڈٹ سوسائٹی    ( پی ایس سی ایس )  ،   مارکیٹنگ کوآپریٹوسوسائٹی ، ایف پی اوز   ، خود امدادی گروپوں  ،کسانوں ، مشترکہ ذمہ داری والے گروپوں  ( جے ایل جی ) ،  کثیر مقصدی کوآپریٹو سوسائٹیوں  ، زرعی صنعتوں  ، اسٹارٹ  اپ اور  مرکزی  /ریاستی ایجنسیوں  یا   مقامی بلدیاتی اداروں   کے سرپرستی والے  پی پی پی پروجیکٹوں    کے لئے    بینکوں  اور مالی اداروں  کے ذریعہ قرض فراہم کئے جاتے ہیں۔اس  مالی  سہولت کے تحت   دو کروڑ روپے کی حدتک  تمام قرضوں پر تین فیصد سالانہ سود  معاف کیا جاتا ہے  ۔ یہ  معافی  زیادہ سے زیادہ سات سالوں  کے  لئے ہے۔ اس کے علاوہ    دوکروڑ روپے تک کے قرضوں  کے لئے  بہت چھوٹی اورچھوٹی صنعتوں کے لئے قرض کی گارنٹی کے فنڈ   ( سی جی ٹی ایم ایس ای )  کے تحت  قرض  کی ضمانت   بھی دی جاتی ہے۔ مختلف  ریاستوںمیں  اس اسکیم کے تحت   حاصل ہونے والی درخواستوں  اور  گوداموں کی منظوری   کی تفصیلات ضمیمہ -2  میں دی گئی ہیں۔

یکم اپریل  2001 سے  30ستمبر  2021 تک   آئی ایس اے ایم  کی ذیلی اسکیم  اے ایم آئی کے تحت   مختلف ریاستوں  میں   ذخیرہ کرنے کے بنیادی ڈھانچے کے لئے  موصولہ درخواستوں اوردی  گئی منظوری کی تفصیلات   :

 

S. No.

State

No. of Applications received

No. of projects assisted

Storage Capacity assisted

(in MT)

 

Andhra Pradesh

1484

1434

5774816

 

Arunachal Pradesh

1

1

945

 

Assam

351

339

1048147

 

Bihar

1111

1086

706051

 

Chhattisgarh

606

598

1946917

 

Goa

1

1

299

 

Gujarat

12054

11970

4964855

 

Haryana

2333

2279

6793655

 

Himachal Pradesh

88

88

30826

 

Jammu & Kashmir

15

15

88027

 

Jharkhand

37

35

182708

 

Karnataka

4869

4673

3948654

 

Kerala

211

209

105903

 

Madhya Pradesh

6148

4404

12880328

 

Maharashtra

3868

3669

6938524

 

Meghalaya

16

16

21012

 

Mizoram

1

1

302

 

Nagaland

36

36

32814

 

Odisha

702

695

1019830

 

Punjab

1769

1761

6814459

 

Rajasthan

1791

1585

3097690

 

Tamil Nadu

1203

1195

1435980

 

Telangana

1057

852

5003968

 

Tripura

5

5

28764

 

Uttar Pradesh

1221

1183

5600253

 

Uttrakhand

296

291

786272

 

West Bengal

2576

2564

1614834

Total

43850

40985

70866833

 

State wise received and sanctioned applications for warehouse facilities (dry and cold storage, silos) under   Agriculture Infrastructure Fund (AIF)

Amount in Rupees Crore

S. No.

States

Application Received on portal

Sanctioned*

No.

Amount

No.

Amount

1

MADHYA PRADESH

2069

1728

1381

1243

2

RAJASTHAN

473

379

324

304

3

MAHARASHTRA

299

430

151

171

4

GUJARAT

242

378

148

140

5

UTTAR PRADESH

1250

499

394

305

6

TELANGANA

300

344

548

423

7

HARYANA

99

205

36

54

8

ANDHRA PRADESH

1574

2432

1306

910

9

KARNATAKA

763

389

959

666

10

JAMMU AND KASHMIR

77

10

12

1

11

PUNJAB

74

120

50

59

12

TAMIL NADU

76

86

27

16

13

BIHAR

59

74

18

15

14

CHHATTISGARH

86

129

35

47

15

JHARKHAND

27

31

7

5

16

WEST BENGAL

30

113

14

14

17

ODISHA

22

60

14

11

18

KERALA

38

67

9

5

19

UTTARAKHAND

11

15

5

7

20

ASSAM

9

9

4

5

21

HIMACHAL PRADESH

8

24

3

5

22

MANIPUR

3

1

0

0

23

DELHI

2

4

1

1

24

Tripura

2

2

0

0

25

Nagaland

1

1

0

0

26

Puducherry

1

2

0

0

27

Chandigarh

1

3

0

0

 

Total

7596

7535

5446

4407

 

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر  جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں  ایک سوال کے  تحریری جواب میں مذکورہ معلومات فراہم کیں۔

*************

 

ش ح۔وا۔رم

U-14277

 



(Release ID: 1781615) Visitor Counter : 191


Read this release in: English