پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

بھارت پٹرولیم نے سبز ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر کے ساتھ تعاون کیا


”آتم نر بھر بھارت“ کی طرف کمپنی کا ایک اور قدم

Posted On: 13 DEC 2021 4:54PM by PIB Delhi

ایک ’مہا رتن‘ اور فارچیون گلوبل 500 کمپنی، بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ (BPCL) نے بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر (BARC) کے ساتھ گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے الکلائن الیکٹرولائزر ٹیکنالوجی کی توسیع کے لیے تعاون کیا ہے۔ فی الحال، الیکٹرولائزر پلانٹس درآمد کیے جاتے ہیں۔ قابل تجدید توانائی کے اہداف کو حاصل کرنے اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ملک کے عزم کی حمایت کرنے کے لیے یہ اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے۔

ریفائنریز پیٹرول، ڈیزل اور دیگر کیمیکل بنانے کے لیے ڈی سلفرائزیشن کے لیے بڑی مقدار میں ہائیڈروجن کا استعمال کرتی ہیں۔ فی الحال، ریفائنریوں میں قدرتی گیس سے میتھین کو گرم کرنے کے عمل سے ہائیڈروجن بنائی جاتی ہے لیکن اس کے نتیجے میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج زیادہ ہوتا ہے۔ اس لیے ریفائنر پانی سے سبز ہائیڈروجن پیدا کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر الیکٹرولائزر لگا رہے ہیں اور اس طرح ہائیڈروجن کی پیداوار سے گیسی کاربن کی مقدار کو کم کر رہے ہیں۔

اس موقع پر، بھارت پٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ کے سی اینڈ ایم ڈی جناب ارون کمار سنگھ نے کہا، ”BPCL ماحولیاتی تحفظ اور سر سبز زمین کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے۔ ہم اپنی تمام سرگرمیوں میں بڑے پیمانے پر ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ آج، BARC کے ساتھ مل کر، ہم مقامی الکلائن الیکٹرولائزر ٹیکنالوجی کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور خاص طور پر ریفائنریوں میں بڑے استعمال کے لیے اسے کمرشلائز کیے جانے کے منتظر ہیں۔ یہ 2040 تک نیٹ زیرو اخراج کو حاصل کرنے کے ہمارے ”آتم نربھر بھارت“ کے سفر کی طرف ایک اور قدم ہوگا۔

بھارت پیٹرولیم اپنے قابل تجدید توانائی کے پورٹ فولیو کو شمسی، ہوا اور حیاتیاتی ایندھن کے ساتھ وسعت دینے کا ارادہ رکھتا ہے، پائیداری اور کاربن فوٹ پرنٹ میں کمی کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، کمپنی اپنی ریفائنریوں میں نئے پروجیکٹس کے لیے بنیادی طور پر قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

     **************

 

 

ش ح۔ ف ش ع- س ا  

U: 14204



(Release ID: 1781158) Visitor Counter : 114


Read this release in: English , Hindi