زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے تحقیق اور ترقی

Posted On: 10 DEC 2021 6:50PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ زرعی تحقیق  کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) کے تحت نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سسٹم (این اے آر ایس)، ٹیکنالوجی کو جدید بنانے اور کسانوں کو نئی تیار شدہ فصلوں کے لئے معیاری بیج فراہم کرنے کا کام کرتا ہے۔ آئی سی اے آر / این اے آر ایس  زیادہ پیداوار والی فصلوں اور مختلف النوع قسم کے دباؤاور برعکس اثرات جھیلنے پر قادر فصلوں، برعکس موسمی حالات جھیل سکنے لائق مختصر مدت میں تیار ہونے والی اقسام ، اہم فصلوں میں مخلوط بیچ وغیرہ جیسی نئی ٹکنالوجیاں وضع کرنے اور انہیں اختیار کرنے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ 2014 سے لیکر 2021 تک کی مدت  میں  مجموعی طور پر 1656 اقسام ، وضع کی گئی ہیں جن کا تعلق 75 فیلڈ اور چارے والی فصلوں سے ہے۔اس میں اناجوں کی 797 اقسام، 252 تلہنوں کی اقسام، 250 دالوں کی اقسام ،  189 فائبر فصلیں، 104 چارے میں کام آنے والی فصلیں، گنے کی 54 اقسام اور 10 دیگر فصلیں  شامل ہیں۔ اس کے علاوہ باغبانی کی 288 اقسام کو بھی جاری اور مشتہر کیا جاچکا ہے۔ آئی سی اے آر نے اثر انگیزی میں اضافے، پیداوار کی لاگت میں تخفیف  اور فصل کٹنے کے بعد لاحق ہونے والے خسارے کو کم کرنے کی غرض  سے متعدد بہتر قسم کے زرعی آلات مشینیں اور ڈبہ بندی کے طریقے وضع کئے ہیں ۔ نئی اقسام اور ٹیکنالوجیاں ملک میں ضلعی سطح پر واقع 727 کرشی وگیان کیندروں کے توسط سے آئی سی اے آر/ این اے آر ایس کے ذریعہ وضع کی گئی  نئی اقسام اور ٹکنالوجیوں اور بہتر زرعی طور پر طریقوں کا مظاہرہ بھی کاشتکاروں کے کھیتوں میں فرنٹ لائن مظاہروں کی شکل میں کیا جاسکتا ہے تاکہ کاشتکاروں کو نئی اور بہتر قسم کی زرعی ٹکنالوجیاں اپنانے کی ترغیب فراہم کی جاسکے۔

زرعی پیداوار میں اضافے اور زرعی پیداوار میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے مختلف تحقیقی سرگرمیاں ملک میں 103 آئی سی اے آر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (بشمول 4 یونیورسٹیوں جیسا درجہ رکھنے والے ادارے)، 63 ریاستی زرعی یونیورسٹیوں، 3 مرکزی زرعی یونیورسٹیوں، 11 زرعی ٹیکنالوجی ایپلی کیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (اے ٹی اے آر آئی) اور 727 کرشی وگیان کیندروں کے ذریعے نافذ کی جاتی ہیں۔

سال 22۔2021 کے دوران حکومت نے زرعی تحقیقی کام کے لئے  8513.63 کروڑ روپے (بی ای) کی رقم مختص کی ہے۔

فی الحال ریاستوں میں نئے تحقیقی مراکز کھولنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔

ش ح۔ ش ر ۔ن ا۔

U-14176



(Release ID: 1780853) Visitor Counter : 233


Read this release in: English