کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پی ایل آئی اسکیم

Posted On: 08 DEC 2021 6:33PM by PIB Delhi

  

 نئی دہلی ، 8؍دسمبر:صنعتوں وتجارت کے وزیرمملکت جناب سوم پرکاش نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ آتم نربھربننے کے  بھارت کے تصور اور بھارت کی مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں اور برآمدات میں  اضافہ کرنے کے مقصد کو پیشہ نظررکھتے ہوئے  مینوفیکچرنگ کے شعبے سے تعلق رکھنے والے 13کلیدی شعبوں کے لئے مرکزی بجٹ 22-2021میں  پی ایل آئی اسکیموں کے لئے 1.97لاکھ کروڑروپے  کا التزام   کرنے کا اعلان کیاگیاتھا ، جس کا آغاز مالی سال 22-2021سے  ہوناتھا۔

ان 13کلیدی شعبوں میں  تین ایسے شعبے  ہیں  جو پہلے ہی سے  وجود میں ہیں اور جن کے نام ہیں  (1) موبائل مینوفیکچرنگ اینڈ اسپیسی فائیڈ الیکٹرانک  کمپوننٹ  (2) کریٹیکل کی اسٹارٹنگ میٹریلس /ڈرگ انٹرمیڈیریز اینڈ ایکٹو فارماسیوٹیکل انگریڈینٹس (3) مینوفیکچرنگ آف  میڈیکل ڈیوائسزاور  وہ 10نئے  کلیدی شعبے  جن کو  مرکزی کابینہ نے  نومبر 2020میں  منظوری دی تھی ۔ یہ 10شعبے ہیں :

(1)آٹوموبائل اینڈ آٹو کم مپوننٹس (2)فارماسیٹیوکل ڈرگس (3)اسپیشلٹی اسٹیل (4) ٹیلی کام اینڈ نیٹ ورکنگ پروڈکٹس (5) الیکٹرانک ٹکنالوجی پروڈکٹس (6) وائٹ گڈس  (اے سی اینڈ لیڈس)(7)فوڈپروڈکٹس (8) ٹیکسٹائل پروڈکٹس : ایم ایم ایف سیگ منٹ   اینڈ ٹیکنیکل ٹیکسٹائلس ( 9) ہائی ایفیشینسی سولر پی وی موڈیولس اینڈ (10) ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی ) بیٹری ۔

ایک اضافی شعبہ  یعنی ڈرونز یا ڈرون کمپوننٹس   کو بھی مرکزی کابینہ نے ستمبر 2021میں منظوری دی ہے ۔ پی ایل آئی اسکیموں  کے اعلان کے ساتھ ہی  آئندہ 5یا  اس سے زیادہ برسوں  میں  قابل ذکرپیداوار ، روزگار اور اقتصادی ترقی کی توقع ہے ۔

ان اسکیموں کو خاص طورپر اس طرح سے ڈیزائن کیاگیاہے کہ ان کے ذریعہ  بنیادی استعداد اور جدیدترین ٹکنالوجی کے شعبوں  میں سرمایہ کاریوں کو راغب کیاجاسکے  اثرانگیزی کو یقینی بنایاجاسکے اور  مینوفیکچرنگ کے شعبے میں  بڑے حجم اور بڑے پیمانے  کی معیشتوں کو لایاجاسکے اور  بھارتی مینوفیکچررز کو عالمی سطح پرمسابقت کار بنایاجاسکے  تاکہ خود کو عالمی ویلیو  چین کے ساتھ جوڑسکیں ۔

پی ایل آئی اسکیموں کا نفاذ  متعلقہ وزارتوں /محکموں کے ذریعہ کیاجارہاہے ۔ وزارتوں /محکموں کے ذریعہ ممکنہ عالمی اور گھریلوسرمایہ کاروں کی

نشاندہی کے لئے ہدف بند پروموشن  سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں ۔ اس کے لئے سرمایہ کارنیٹ ورکنگ تقریبات ، انویسٹرراؤنڈٹیبل  ،

مینار اور ممکنہ سرمایہ کاروں کے ساتھ بالمشافہ میٹنگوں کا اہتمام کیاجارہاہے ۔

پی ایل آئی اسکیموں کے تحت  منظورکئے گئے شعبے وہ ہیں ، جن کی نشاندہی ایسی   نئی اورابھرتی ہوئی ٹکنالوجی کو سامنے رکھ کرکی گئی ہے ، جن میں بھارت زبردست چھلانگ لگاسکتاہے ۔ ان شعبوں  کی سفارش  نیتی آیوگ نے  متعلقہ وزارتوں /محکموں کے ساتھ  تفصیلی غوروفکرکے بعد  کی

تھی، جسے بعد میں مرکزی کابینہ کی منطوری دی گئی ۔

پی آئی ایل کے طورپر کسی بھی نئے شعبے کے لئے کابینہ کی تازہ منظوری ضروری ہوتی ہے ۔ نیتی آیوگ کے ذریعہ دوسرے شعبوں تک اس اسکیم کو وسعت دینے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں ہے ۔

**************

 (ش ح ۔ م م ۔ ع آ)

U-13987

  



(Release ID: 1779625) Visitor Counter : 120


Read this release in: English