کامرس اور صنعت کی وزارتہ

علاقائی  تجارتی سمجھوتے

Posted On: 08 DEC 2021 6:35PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کی وزارت میں وزیرمملکت محترمہ انو پریا پٹیل نے آج لوک سبھا میں یہ جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ:

بھارت نے دیگر ملکوں خطوں کے ساتھ/ گیارہ آزاد تجارتی سمجھوتے( ایف ٹی اے ایس) علاقائی تجارتی سمجھوتے( آر ٹی اے ایس) کئے ہیں ۔ اس نے 6 محدود کوریج کے ساتھ ایک اور ترجیحی تجارتی سمجھوتہ کیا ہے۔

 تفصلات حسب ذیل ہیں:

.iآزاد تجارتی سمجھوتے( ایف ٹی اے ایس)

نمبرشمار

سمجھوتے کا نام

1

بھارت سری لنکا آزاد تجارتی سمجھوتہ( ایف ٹی اے)

2

جنوب ایشیائی تجارتی علاقے سے متعلق سمجھوتہ( ایس اے ایف ٹی اے)

3

تجارت سے متعلق ہند۔ نیپال معاہدہ

4

تجارت ، کامرس اور ٹرانزٹ سےمتعلق  بھارت ۔ بھوٹان معاہدہ

5

فصل کی جلد کٹائی سے متعلق اسکیم( ای ایچ ایس) بھارت -تھائی لینڈ آزاد تجارتی سمجھوتہ( ایف ٹی اے)

6

بھارت ،سنگا پور جامع اقتصادی تعاون سمجھوتہ( سی ای سی  اے)

7

بھارت۔ اے ایس ای اے این ایف ٹی اے

8

بھارت جنوبی کوریا جامع اقتصادی شراکت داری سمجھوتہ( سی ای پی اے)

9

بھارت۔ جاپان  سی ای پی اے

10

بھارت۔ملیشیا  سی ای سی اے

11

بھارت ماریشس جامع اقتصادی تعاون اور شراکت داری سمجھوتہ( سی ای سی پی اے)

 

 .ii ترجیحی کاروباری معاہدے ( پی ٹی اے ایس)

نمبرشمار

سمجھوتے کا نام

1

بھارت۔ بحرالکاہل تجارتی سمجھوتہ(اے پی ٹی اے)

2

تجارتی ترجیحات کاعالمی نظام( جی ایس ٹی پی)

3

سارک  ترجیحی  کاروباری سمجھوتہ(ایس اے پی ٹی  اے)

4

بھارت۔ افغانستان    پی ٹی اے

5

بھارت۔ مرکوسر  ۔ پی ٹی اے

6

بھارت۔ چلی   پی ٹی اے

 

ایسے ممالک جن کے ساتھ بھارت  کا ایف ٹی اے  اور آرٹی اے معاہدہ ہے، سے ہو کر اشیاء کو بھیجنے کے متبادل راستوں کا علم ہوا ہے۔اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے،حکومت نے مختلف ایف ٹی  اے کے تحت تجویز کردہ طریقہ کار کو پورا کرنے کے لیے کسٹمز (ایڈمنسٹریشن آف رولز آف اوریجن ان ٹریڈ ایگریمنٹس)  ضابطے ، 2020 ( سی اے آر او ٹی اے آر2020) جاری کیے ہیں۔  جو 21 ستمبر 2020 سے  نافذ العمل ہیں۔یہ قواعد اور ضوابط درآمد  کاروں پر ذمہ داری بھی ڈالتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مستعدی سے کام لیں  تاکہ سامان کے مقررہ اصولوں پر پورا اترا جاسکے۔ نئی متعارف کردہ شقیں تجارتی معاہدوں کے غلط استعمال کے خلاف رکاوٹ کا کام کرتی ہیں۔ مزید برآں، ایک ایف ٹی اے مانیٹرنگ  نگراں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں سرکاری محکموں، تجارت اور صنعتی اداروں کی نمائندگی ہوگی، تاکہ ایف ٹی اے کی شقوں کے غلط استعمال سے متعلق مسائل کی نشاندہی کی جا سکے اور کارروائی کی سفارش کی جا سکے۔

گزشتہ پانچ سالوں میں ایف ٹی اے  / آر ٹی اے شراکت دار ممالک کے ساتھ بھارتی کاروبار کی قدروقیمت حسب ذیل ہے:

برآمدات/ درآمدات

2016-17

2017-18

2018-19

2019-20

2020-21

بھارت کی برآمدات

59152.29

67576.95

73550.13

63515.49

63105.49

بھارت کی درآمدات

65789.08

77692.17

93287.57

87327.72

74538.07

 

 

 

 

 

 

(ماخذ: ڈی جی سی آئی ایس)

****************

(ش ح۔ش ر۔ رض)

U NO:13983



(Release ID: 1779621) Visitor Counter : 166


Read this release in: English