کامرس اور صنعت کی وزارتہ

شمال مشرقی خطےمیں لاجسٹک لاگت

Posted On: 08 DEC 2021 6:34PM by PIB Delhi

 

یہ معلومات کامرس اور صنعت کی وزارت میں وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب دی۔

لاجسٹک ماحولیاتی نظام متعدد سرگرمیوں اور شرکاء پر مشتمل ہے جن کا تعلق نقل و حمل، گودام، انٹر موڈل ٹرانسفر، خدمات، پالیسی اور ریگولیٹری نظام، مہارت وغیرہ سے ہے۔ نیٹ ورک کے اثرات کی وجہ سے، رسد کی کارکردگی اور لاگت پر اثر نہ صرف مقامی طور پر، بلکہ کارکردگی میں بہتری نیٹ ورک کے دوسرے حصوں میں بھی اپنا اثر دکھاتی ہے۔

حکومت نے مختلف اقتصادی زونوں کے لیے ملٹی موڈل کنکٹویٹی انفراسٹرکچر کے حوالےسے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کو منظوری دے دی ہے۔متعدد بنیادی ڈھانچے کے منصوبے اور عمل میں اصلاحات بھی پورے ملک میں شروع کی گئی ہیں،جنہوں نے لاجسٹک کی کارکردگی میں اہم کردار ادا کیا ہے جیسا کہ مندرجہ ذیل شمال مشرقی خطے سےمخصوص اہم اقدامات ہیں:

شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت نے اپنی مختلف ترقیاتی اسکیموں کے تحت 8487.39 کروڑ روپے کے سڑکوں اور پلوں کے منصوبوں کو منظوری دی ہے (مکمل ہونے والے منصوبوں کی لاگت: 4083 کروڑ روپے)۔

شمال مشرقی خطہ میں لاجسٹک لاگت کو بہتر بنانے کے لیے،این ایچ آئی ڈی سی ایل (نیشنل ہائی ویز اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن) دو لین/چار لین نیشنل ہائی ویز تیار کر رہا ہے۔ این  ایچ آئی ڈی سی ایل مزید ملٹی ماڈل لاجسٹک پارک (ایم ایم ایل پی) جوگی گھوپا اور دوسرا سلچر میں تعمیر کر رہا ہے۔  این ایچ آئی ڈی سی ایل کو جاری کردہ مجموعی فنڈز 35,166.01 کروڑ روپے ہیں۔

جہاں تک ریلوے کا تعلق ہے،22-2021 میں شمال مشرقی خطے میں ہونے والے  مکمل/جزوی طور پر بنیادی ڈھانچہ کے منصوبوں اور حفاظتی کاموں کے لیے بجٹ کی کل مختص رقم 6,913 کروڑ روپے ہے جو کہ سال 14-2009 کی اوسط (2122 کروڑ روپے) سے 226 فیصد زیادہ ہے۔

ریلوے نے ریاست آسام اور دیگر شمال مشرقی خطے میں آنے والے اسٹیشنوں سے اور ان تک ٹریفک کی نقل وحمل پر 6فیصدرعایت بھی فراہم کی ہے، جبکہ کچھ کو مستثنی بھی رکھا گیا ہے۔

ان لینڈ واٹر وے اتھارٹی نے این ڈبلیو-2 (دریائے برہم پترا) پر پانڈو (گوہاٹی) میں ریل کنکٹویٹی کے ساتھ ملٹی ماڈل ٹرمینل (ایم ایم ٹی) تیار کیا ہے جس کی کل لاگت 100.37 کروڑ روپئے ہے۔اس کے علاوہ این ڈبلیو -2 پر دھوبری میں 47.00 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک مستقل ٹرمینل بنایا ہے۔ بنگلہ دیش کے ساتھ ان لینڈ واٹر ٹریڈ اینڈ ٹرانزٹ (پی آئی ڈبلیو ٹی اینڈ ٹی) کے پروٹوکول کے تحت ہلدیہ اور کولکتہ کی بندرگاہوں کے ساتھ شمال مشرقی خطے کی مربوط کاری کو مضبوط بنانے کے لیے، دونوں ممالک میں پورٹس آف کال کی تعداد 6 سے بڑھا کر 13 کر دی گئی ہے، پروٹوکول روٹس کی تعداد کو 08 سے بڑھا کر 10 کر دی گئی ہے اور دریائے گومتی پر سونمورا اور داؤد کنڈی کے درمیان ایک نیا راستہ، تریپورہ کو اندرون ملک آبی نقل و حمل (آئی ڈبلیو ٹی) کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے کھولا گیا ہے۔

اسی طرح، ایل پی اے آئی اپنے آئی سی پیز پر لاجسٹکس کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے بھی اقدامات کر رہا ہے جس میں فل باڈی ٹرک سکینر، لینڈ پورٹ مینجمنٹ سسٹم وغیرہ شامل ہیں۔ مزید برآں، برآمد کی جانے والی چائے کے 2.00 روپے فی کلوگرام کے حساب سے برآمد کنندگان کو ان لینڈ کنٹینر ڈپو آئی سی ڈی، امین گاؤں ، آسام  کے ذریعہ مالی امداد فراہم کی جاتی ہے، تاکہ اس اضافی لاگت کو پورا کیا جاسکے جو برآمد کنندگان کو کولکتہ/ہلدیہ بندرگاہ سے امین گاؤں تک خالی کنٹینرز کو لے جانے کے لیے اٹھانی پڑتی ہے۔ مزید برآں، سنٹرل سیکٹر اسکیم - 'مخصوص زرعی مصنوعات کے لیے نقل و حمل اور مارکیٹنگ کی مدد' بھی شمالی خطے کی مصنوعات کے لئے دستیاب ہے جس کا مقصد مال برداری کے بین الاقوامی عنصر کے لئے تعاون فراہم کرنا ہے تاکہ زرعی مصنوعات کی برآمد کے لیے مال برداری کے نقصان کو کم کیا جاسکے۔

اگرچہ لاجسٹک کی کارکردگی کی جانچ اور مخصوص مسائل کو حل کرنے کا کام وزارت کے ذریعے شراکت داروں کے ساتھ بات چیت،سروے (جیسے مختلف ریاستوں میں لاجسٹک میں آسانی -لیڈس سروے) وغیرہ کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔شمال مشرقی خطے میں لاجسٹک لاگت کو کم کرکے معاشی فوائد کا اندازہ لگانے کے لیے کوئی خاص مطالعہ وزارت تجارت اور صنعت کی طرف سے نہیں کیا گیا ہے۔

*************

ش ح- س ب – ف ر

U. No.13985



(Release ID: 1779619) Visitor Counter : 117


Read this release in: English