خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

جادو ٹونے کے خلاف بیداری

Posted On: 03 DEC 2021 6:16PM by PIB Delhi

 

خواتین اور بچوں  کی بہبود کی  مرکزی وزیر  محترمہ اسمرتی  زوبین ایرانی نے آج لوک سبھا میں  ایک تحریری جواب  میں  یہ جانکاری فراہم کی ۔ہراساں کرنا ،اذیت پہنچانا ،قتل یاتشددکی دیگر شکلیں ،جوجادوٹونے سے متعلق طورطریقوں سے وابستہ معلوم  ہوتی ہیں، وہ سب  پہلے ہی تعزیرات ہند (آئی  پی سی ) کے تحت قابل تعزیر  جرم ہے ۔بھارت کے آئین کے ساتویں شیڈول کے تحت  ‘‘ پولیس’’ اور ‘‘ پبلک آرڈر’’ریاست کے تحت آنے والے موضوعات ہیں۔امن وقانون برقراررکھنے کی ذمہ داری ،شہریوں کی جان ومال کا تحفظ جادو ٹونے اور تشددسے متعلق شکلوں سمیت  خواتین کے خَلاف جرائم کے خلاف چھان بین اور قانونی چارہ جوئی سے  متعلق معاملات  ،متعلقہ ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ریاستی حکومتیں  ،قوانین میں موجودہ ضابطوں کے تحت اس قسم کے جرائم سے نمٹنے میں پوری  طرح  اہل ہیں۔

خواتین کے قومی کمیشن (این سی ڈبلیو)کو ، ‘‘بھارت کی مختلف ریاستوں میں دلت  خواتین کے َخلاف تشدد’’ کے موضوع  پر کیا گیا ایک مطالعہ موصول ہوا ہے، اس  میں جادو ٹونے کی لعنت  بھی شامل ہے۔ حکومت، وقتاََ فوقتا ََ پالیسیوں  اور پروگراموں  کو مستحکم  بنانے کی غرض سے این سی ڈبلیو کی سفارشات   پر غوروخوض  کرتی ہے۔

حکومت، خواتین اور لڑکیو ں کے تحفظ  اورعلامتی اور قانون سازی سے متعلق مختلف اقدامات کے ذریعہ حفاظت اور سلامتی کے مسئلے کو حل کرکے  ان کے حقوق کے مقصد سے  ٹھوس کوششیں  کررہی ہے۔

حکومت  اور خواتین کے قومی کمیشن این سی ڈبلیو جیسی اس کی منسلک تنظیمیں  ، اکثر وبیشتر  بیداری  پیدا کرنے سے متعلق  مہمات  کاانعقاد اور سمیناروں  اورورکشاپس وغیرہ   کا اہتمام  بھی کرتی ہیں، جن سے خواتین کی  حفاظت اور سلامتی اور انہیں بااختیار بنانے سے متعلق امور کے بارے میں  عوام کے مابین بیداری  پیداہوتی ہے۔

اوڈیشہ سرکا رنے  25 فروری  2014 کو ‘‘جادو ٹونے کی روک تھام سے متعلق  اوڈیشہ کے قانون 2013’’کو مشتہر کیا ہے۔ اور آنگن واڑی کارکنوں ، خوداپنی مدد آپ  کرنے والے گروپوں  اور پنچایتی راج اداروں  وغیرہ کی مددسے جادو ٹونے کے خلاف سماجی اور قانونی بیداری  پیداکرنے سے متعلق  آئی ای سی سرگرمیاں  انجام دیتی ہے۔

*************

ش ح۔ع م۔رم

U-13809



(Release ID: 1778434) Visitor Counter : 119


Read this release in: English