بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

کارگو پورٹس کا قیام

Posted On: 03 DEC 2021 6:42PM by PIB Delhi

نئی دہلی،3 دسمبر 2021: 

حکومت ہند نے, کمپنیوں کے قانون2013 کے تحت، جواہر لعل نہرو پورٹ کے سرکردہ شراکت دارکے طور پر، اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی) کی شمولیت کے ذریعے، مہاراشٹر کے شہر ودھاون میں بڑی بندرگاہ کی ترقی کے لیے، اصولی منظوری دی ہے۔ یہ غیر اہم بندرگاہ، ریاستی میری ٹائم بورڈز/ ریاستی حکومت کے تابع ہے۔

حکومت ہند نے، گجرات میں نئے کارگو پروجیکٹس کے لیے کوئی سروے نہیں کیا ہے۔ تاہم، وادھاون میں بڑی بندرگاہ کی ترقی کے لیے 2018 میں سروے کیا گیا تھاجس میں ٹریفک سروے، سمندری سروے، ٹپوگرافی سروے، سمندر اور زمین کے لیے حیاتیاتی تحقیق، بائیو ڈائیورسٹی سروے اور ماہی گیری کا سروے شامل ہیں۔ وادھاون بندرگاہ کے سروے کے کام کا خرچ تقریباً 5 کروڑروپے کا ہے۔

آندھرا پردیش کی حکومت نے، آندھرا پردیش تنظیم نو کے قانون 2014 کے تحت مذکور دگیراجوپٹنم بندرگاہ کی ترقی کے بدلے، رامایاپٹنم بندرگاہ کی ترقی کے لیے، مالی مدد مانگی تھی۔ تاہم، ریاستی حکومت نے 20 فروری 2020 کو رامایاپٹنم کی بندرگاہ کی حدود کو غیر اہم بندرگاہ کے طور پرنوٹیفائی کیا تھا جو کہ متعلقہ ریاستی میری ٹائم بورڈز/ریاستی حکومتوں کے تابع ہے۔

یہ معلومات، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔

*****

U.No.13751

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1778152) Visitor Counter : 107


Read this release in: English