زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زرعی پیداوار بنیادی ڈھانچے کو مستحکم بنایا جانا
Posted On:
01 DEC 2021 6:10PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی ہے۔
اے پی ایم سیز میں بنیادی ڈھانچے کو مسحکم بنانے کے لئے زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کے تحت انہیں مجاز اداروں میں سے ایک کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔اے آئی ایف کے تحت اے پی ایم سیز اپنے تشخیص کردہ مارکیٹ علاقوں میں کثیر پروجیکٹوں کے لئے (مختلف بنیادی ڈھانچے کے) مجاز ہیں۔
مزید یہ کہ حکومت ہند نے 14 اپریل 2016 کو اس مقصد کے ساتھ آن لائن شفاف مقابلہ جاتی بولی لگائے جانے کا نظام تشکیل دیا تھا تاکہ کسانوں کو ان کی زرعی پیداوار کے لئے معاوضے کی قیمتوں کی سہولت دی جاسکے۔
ای نیم اسکیم کے تحت حکومت مفت سافٹ ویئر اور متعلقہ ہارڈ ویئر کے لئے فی منڈی 75 لاکھ روپے کی مدد فراہم کررہی ہے جس میں آلات کے معیار کو پرکھنے اور بنیادی ڈھانچے کی تشکیل جیسے صفائی ،درجہ بندی،اس کی چھٹائی ،پیکجنگ اور کھاد کے یونٹ وغیرہ شامل ہیں۔اب تک 18 ریاستوں اور مرکز کے انتظام والے تین علاقوں کی ایک ہزار منڈیوں کو ای نیم پلیٹ فارم کے ساتھ مربوط کیا جاچکا ہے۔
زرعی بنیادی ڈھانچے کے تحت مالی سہولت سے متعلق مرکزی سیکٹر کی اسکیم عزت مآب وزیر اعظم ہند کے ذریعہ 9 اگست 2020 کو شروع کی گئی تھی۔
مذکوہ اسکیم کٹائی کے بعد کے بندوبست سے متعلق بنیادی ڈھانچے اور کمیونٹی فارمنگ ایسٹس کی تشکیل کے لئے درجہ ذیل مدد فراہم کرتی ہے۔
شرح سود میں رعایت: مالی امداد بہم پہنچانے کی اس سہولت کے تحت تمام تر قرضوں پر 2 کروڑ روپے کی قرضوں کی مقررہ حد کے ساتھ سالانہ بنیاد پرتین فیصد کی شرح سود کی رعایت فراہم کی گئی ہے ۔ یہ رعایت زیادہ سے زیادہ سات برسوں کے لئے دستیاب ہوگی ۔ اے پی ایم سی ادارے اپنے تشخیص کردہ منڈی علاقے میں کثیر پہلوئی پروجیکٹوں(مختلف النوع بنیادی ڈھانچہ ساخت کے حامل) اس سہولت سے مستفید ہونے کے لئے مستحق ہیں ۔ایسے معاملات میں 2 کروڑ روپے تک کے قرض پر عائد شرح سود کی رعایت مختلف النوع بنیادی ڈھانچہ ساختوں کے ہر ایک پروجیکٹ یعنی کولڈ اسٹوریج ،زمرہ بندی، درجہ بندی اور تجزیہ جاتی اکائیوں ، گوداموں وغیرہ کے لئے فراہم کی جائے گی اور یہ رعایت اے پی ایم سی کے تشخیص کردہ منڈی علاقہ کےاندر ہی فراہم کی جائے گی۔
************
ش ح- ش ر - م ش
U. No.13604
(Release ID: 1777130)
Visitor Counter : 179