وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی گیروں کی فلاح وبہبود
Posted On:
30 NOV 2021 5:52PM by PIB Delhi
نئی دہلی،30نومبر 2021؛ ماہی گیری کا شعبہ تقریباً 28 ملین ماہی گیروں کو خوراک اور معاش کا تحفظ فراہم کرکے ان کی سماجی واقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ 2019-20 کے دوران قومی مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) میں ماہی گیری کے شعبے کا حصہ 126370 کروڑ روپئے(مستقل بنیادی قیمتوں پر؛ 2011-12) رہا جو کہ قومی جی وی اے میں 0.95 فیصد اور زرعی شعبے کے جی وی اے کا 6.42 فیصد ہے۔
زرعی تحقیق کی ہندوستان کونسل (آئی سی اے آر) کے تحت ماہی گیری کے تحقیقی ادارے، تحقیق اور ترقیاتی ضروریات کی بنیاد پر وقتاً فوقتاً اپنے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) اور دوسری اسکیموں کے تحت، ماہی پروری کا محکمہ ، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت ، ملک میں ماہی گیری کی فلاح وبہبود سمیت ، ماہی گیری کے شعبے کی ہمہ گیر ترقی کی معاونت کر رہی ہے۔ ماہی گیری کا محکمہ، ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزرات کے پاس ماہی گیروں کی عام فلاح وبہبود کے لیے ، ہندوستان کی ماہی گیری کی کونسل کے قیام کی کوئی ایسی تجویز نہیں ہے جس میں ان کی صحت کے لیے بیمہ اسکیم بھی شامل ہو۔
ہندوستان کی ساحلی پٹی کے کچھ حصے، قدرتی وجوہات یا بشریاتی سرگرمیوں کے باعث مختلف درجوں کے کٹاؤ کا شکار ہیں۔ ان ساحلی کٹاؤ کا اثر ان ساحلی کمیونٹیز پر پڑتا ہے جو کٹاؤ سے متاثر علاقوں میں مقیم ہیں جن میں ماہی گیروں کی کمیونٹی بھی شامل ہے۔ ساحلی تحقیق کے لیے قومی مرکز(این سی سی آر) کے ذریعے 1990 سے 2018 تک کے 28 سال کے سیٹلائٹ کے اعداد وشمار کا استعمال کرتے ہوئے، ہندوستانی ساحل کے لیے قومی ساحل کی تبدیلی کی تشخیص کی نقشہ سازی سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کیرالہ کی ساحلی پٹی کا 41 فیصد حصہ مختلف درجے کے کٹاؤ کا شکار ہے۔ ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کا ماہی گیری کا محکمہ ، مرکزی سرپرستی والی اسکیم (سی ایس ایس) کے تحت 2015-16 سے 2019-20 کے دوران لاگو کیا گیا، ماہی پروری کا مربوط ترقیاتی اور انتظامی نیلگوں انقلاب نے ماہی گیری کی فلاح وبہبود سے متعلق سرگرمیوں کے لیے 93.84 کروڑ روپئے کی ماہی امداد فراہم کی جس میں ماہی گیروں کے لیے گھروں کی تعمیر بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ، پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت اسے 2020-21 سے لاگو کیا جارہا ہے جس میں سماجی واقتصادی طور پر پسماندہ فعال روایتی ماہی گیروں کے خاندانوں کے لیے نان نفقہ اور غذائی امداد سمیتفلاحی سرگرمیوں کے نفاذ کے لیے کیرالہ کی حکومت کو 50.89 کروڑ روپئے کی رقم بھی فراہم کی گئی ہے۔
یہ معلومات ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزارت کے وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*****
U.No.14018
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1776594)
Visitor Counter : 152