جل شکتی وزارت
جمنامیں پانی میں بڑھتی آلودگی کی روک تھام
Posted On:
29 NOV 2021 5:56PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیرمملکت جناب بشیشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ دریائے جمنا سمیت آبی ذخائر میں آلودگی کی بنیادی وجوہات گھریلوکچا پانی اور صنعتی بہاؤ کے ساتھ ساتھ دریا میں ٹھوس فضلہ کا داخل ہونا ہے۔ مختلف تہواروں کے دوران دیوی دیوتاؤں کی مورتیوں، پوجا کے سامان اور مذہبی رسومات کی دیگر اشیاء کوسپردآب یا پانی میں بہانے کی وجہ سے بھی دریائے جمنا میں آلودگی پیدا ہوتی ہے۔
دہلی میں تقریبا 3270 ایم ایل ڈی گندے نالے کا پانی بہہ کر دریامیں جارہاہے، جس کے نتیجہ میں دہلی حکومت 2624 ایم ایل ڈی مجموعی صلاحیت کے 34 عدد سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پی) پر 2340 ایم ایل ڈی سیوریج کو 89 فیصد کی اوسط کے ساتھ قابل استعمال بنارہی ہے۔ اس کے علاوہ، دہلی 212.3 ایم ایل ڈی گنجائش کے نصب کئے گئے 13 کامن ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس (سی ای ٹی پیز) کے مقابلے میں 61.9 ایم ایل ڈی صنعتی فضلے کوبھی قابل استعمال بنارہی ہے۔
فی الحال حکومت ہند/نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) نےدریائے جمنا میں آلودگی کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے نمامی گنگا پروگرام کے تحت ہماچل پردیش میں ایک پروجیکٹ، ہریانہ میں 2 پروجیکٹ، دہلی میں 12 پروجیکٹس، اترپردیش میں 8 پروجیکٹوں کے لئے 4290 کروڑ کی لاگت 23 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔ ان پروجیکٹوں سے 1840 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی کی گنجائش پیدا ہوگی ساتھ ہی ساتھ 534 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی کی باز آباد کاری ہوگی۔ اور 23 پروجیکٹوں میں سے کل 5 پروجیکٹ پہلے ہی مکمل کرلئے گئے ہیں۔
نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) اور سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے وقتاً فوقتاً مختلف سطحوں پر دہلی اور متعلقہ ریاستوں کو رہنما خطوط، مشورے اور ہدایات جاری کی ہیں، اس کے علاوہ مختلف اعلیٰ سطحی میٹنگوں میں آلودگی کے مسئلے کا جائزہ لیا گیا ہے۔
این ایم سی جی نے خط نمبر F. No. l-64/7/2020/NMCG مورخہ 15.09.2021 اور 21.09.2021 کے ذریعے ریاستی سرکاروں، گنگا طاس کی ریاستوں میں اتھارٹیز اوردیگر سبھی ریاستوں کو ہدایات جاری کی ہیں،یہ ہدایات دیوی دیوتاؤں کی ایسی مورتیوں کو سپرد آب کرنے پر پابندی لگانے اور گنیش چترتھی ، درگا پوجا، دیپاولی (لکشمی پوجا/کالی پوجا)، چھٹھ پوجا (سوریہ سستھی)، وشوکرما پوجا جیسے آئندہ تہواروں کے دوران دریا، جھیلوں، تالابوں، کنوؤں اور آبی ذخائروغیرہ میں پوجا کا سامان اور مذہبی رسومات کی مذھبی رسومات کی دیگر اشیاء جو کہ پانی کی آلودگی/ یاآلودگی کا سبب بنتے ہیں جس سے دریاؤں/ آبی ذخائر میں پانی کے معیار میں خرابی پیدا ہوتی ہے اس کے علاوہ آبی حیات پر بھی مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں، سے متعلق ہیں۔
اسی طرح،سی پی سی بی نے مورتی بنانے والوں/ کاریگروں، پوجا آرگنائزنگ کمیٹیوں، پی سی سیز /ایس پی سی بیز کے ساتھ ساتھ مقامی اور شہری حکام کے ذریعے اس کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے مورتی کو سپرد آب کرنے کے لیے 12.05.2020 کو رہنما خطوط جاری کیے تھے۔ سی پی سی بی نے دہلی میں نصب ایس ٹی پیز کی عدم تعمیل کے لیے دہلی جل بورڈ کو 19/02/2019 مورخہ 19/02/2019 کو خط نمبر A-14011/1/2015-MON/16476 کے ذریعے وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا۔
این ایم سی جی نے 16.08.2018 کو دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی (ڈی پی سی سی) کو ای (پی) ایکٹ کے 5 کے تحت سیای ٹی پیز کے بنیادی ڈھانچے کے زیادہ سے زیادہ استعمال اور کچے گندے پانی کے دوبارہ استعمال کے لیے ایک ہدایت بھی جاری کی۔
مذکورہ باتوں کے علاوہ، سی پی سی بی نے ڈی پی سی سی، یو پی پی سی بی، اور ایچ ایس پی سی بی کو پانی میں آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول ایکٹ، 1974 کے تحت جمنا ندی میں آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے 18 (بی) کے تحت ہدایات جاری کیں۔
****************
(ش ح۔ح ا ۔ ف ر)
U. NO. 13483
(Release ID: 1776387)
Visitor Counter : 1140