کارپوریٹ امور کی وزارتت
کارپوریٹ امور کی وزارت کے ذریعہ کووڈ – 19 کی وبا کے سبب پیدا شدہ دشواریوں کے ازالے کے لئے کئے گئے اقدامات
Posted On:
29 NOV 2021 6:17PM by PIB Delhi
کارپوریٹ اُمور کی وزارت (ایم سی اے) کمپنی قانون 2013 ، محدود جواب دہی ، شراکت داری قانون 2008 اور دیوالہ و دیوالیہ پن قانون 2016 کے التزامات کا انتظام و انصرام کرتی ہے۔ ایم سی اے ایونٹ بیس اعداد وشمار نہیں رکھتی۔ یہ بات کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب راؤ اندر جیت سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں کہی۔
تاہم وزیر موصوف نے کہا کہ یکم اپریل 2016 سے 31 مارچ 2021 کے دوران آج کی تاریخ تک نئی رجسٹرڈ کمپنیوں کی مجموعی تعداد ضمیمہ ایک (Annexure A)میں دی گئی ہے ۔
مزید تفصیلات پیش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ’’بند کمپنی‘‘ اصطلاح کی تعریف بھی قانون کے اندر نہیں کی گئی ہے۔ تاہم متعلقہ قانون کی دفعہ 248 (1) کے التزامات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اگر رجسٹرار کے پاس یہ یقین کرنے کی معقول وجہ ہو کہ کمپنیاں مسلسل دو مالی برسوں سے کوئی کام یا آپریشن انجام نہیں دے رہی ہیں اور اس مدت کے دوران دفعہ 455 کے تحت ڈورمنٹ کمپنی کی صورت حال کے حصول کے لئے کوئی درخواست نہیں دی ہے تو وہ قانونی طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے ایسی کمپنیوں کے نام کمپنیوں کے رجسٹر سے ہٹا سکتا ہے۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ کمپنیاں انضمام یا ہائی کورٹس کی منظوری سے بھی ختم کی جاسکتی ہیں۔ اس ضمن میں یکم اپریل 2016 سے 31 مارچ 2021 کے دوران آج تک ایسی کمپنیوں کی تعداد کی تفصیل ضمیمہ بی (Annexure B) میں دی گئی ہے۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ کووڈ – 19 کی وبا کے سبب پیدا شدہ دشواریوں کو دور کرنے کے لئے کارپوریٹ امور کی وزارت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات حسب ذیل ہیں۔
https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2021/nov/doc2021113011.pdf
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- م م- ق ر)
U-13476
(Release ID: 1776374)
Visitor Counter : 219