وزارت دفاع

بحری سلامتی

Posted On: 29 NOV 2021 2:58PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 29 نومبر 2021:

حکومت نے ساحلی، ساحل سے دور اور بحری سلامتی کو مستحکم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ وسیع پیمانے پر ان اقدامات میں ملک کے سمندری علاقوں کی نگرانی اور گشت کے لیے بحری سلامتی کے اداروں کی صلاحیت میں اضافہ، ساحلی اور ساحل سے دور کے علاقوں کی تکنیکی نگرانی میں اضافہ؛ بین ایجنسی ہم آہنگی کے لیے میکنزم کی تشکیل؛ سمندری علاقوں میں سرگرمیوں کے ضابطے میں اضافہ؛ ماہی گیری اور ساحلی برادریوں کا انضمام شامل ہے۔

بحری سلامتی کو بڑھانے کے لیے بھارتی بحری جہاز اور طیارے بحر ہند کے خطے میں 'مشن بیسڈ تعیناتیوں ' پر باقاعدگی سے تعینات کیے جاتے ہیں۔ یہ میری ٹائم ڈومین آگاہی کو بڑھانے اور پیدا ہونے والے ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے نگرانی بھی کرتے ہیں۔ یہ بھارت سرکار کے 'خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی' (ساگر) کے وژن اور بحری سلامتی کی حکمت عملی سے ہم آہنگ ہیں کہ ہمارے وسیع تر سمندری پڑوس میں 'ترجیحی سلامتی شراکت دار' کے طور پر کردار ادا کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ بھارت بحر ہند کے خطے (آئی او آر) میں دوستی/تعاون بڑھانے اور بحری سلامتی کو فروغ دینے کے لیے علاقائی بحریہ کے ساتھ سرگرمی سے مشغول ہے۔ دوست ممالک کے ساتھ آپریشنل رابطے میں مشترکہ خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) نگرانی، بین الاقوامی بحری حدود (آئی ایم بی ایل) کے ساتھ سالانہ / دو سالہ بنیادوں پر مربوط گشت، بحری مشقیں وغیرہ جیسی سرگرمیاں شامل ہیں۔

بھارت آئی او آر میں بحری آگاہی پیدا کرنے کے لیے دوست ممالک کے ساتھ دو طرفہ طور پر بحری معلومات کا تبادلہ بھی کرتا ہے۔ اس میں دشمن / مخالف ممالک کے فوجی اور بحری اثاثوں کے بارے میں معلومات، باہمی تشویش کی سمندری سرگرمیوں اور بین الاقوامی سمندری بنیادوں پر خطرات سے متعلق سرگرمیوں کا جائزہ شامل ہیں۔

ان کے علاوہ بھارت جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے علاقائی فورم (اے آر ایف)، مشرقی ایشیا سربراہ کانفرنس (ای اے ایس) اور آسیان وزرائے دفاع کے اجلاس (اے ڈی ایم ایم پلس) جیسے علاقائی فریم ورک میں بھی شرکت کرتا ہے تاکہ بحر ہند – بحرالکاہل خطے کے ساتھ اپنے تعاون اور تبادلے کو وسعت دی جاسکے۔

یہ اطلاع دفاع کے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ نے آج راجیہ سبھا میں جناب آنند شرما کو ایک تحریری جواب میں دی۔

***

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)

U. No. 13438

 



(Release ID: 1776324) Visitor Counter : 113


Read this release in: English