وزارت دفاع
کاویری انجن کی ترقی
Posted On:
29 NOV 2021 2:58PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 29 نومبر 2021:
کابینہ کمیٹی برائے سلامتی (سی سی ایس) نے 1989 میں کاویری انجن پروجیکٹ کو منظوری دی تھی۔ اس سلسلے میں مندرجہ ذیل سنگ میل حاصل کیے گئے ہیں:
- 9 مکمل پروٹوٹائپ انجن اور 4 کور انجن بنائے گئے
- 3217 گھنٹے انجن کی جانچ کی گئی
- اونچائی ٹیسٹ کی تکمیل کی اور فلائنگ ٹیسٹ بیڈ (ایف ٹی بی) کی آزمائشیں کی گئیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب دیسی طور پر تیار کردہ فوجی گیس ٹربائن انجن کی پرواز کا تجربہ کیا گیا۔
کاویری انجن پروجیکٹ نے بہت سے اہم ٹکنالوجی ڈومینز میں اعلی ٹکنالوجی تیاری کی سطح (ٹی آر ایل) حاصل کی ہے اور ان ٹکنالوجیوں کو ملک کے مختلف انجن ڈویلپمنٹ پروگراموں میں استعمال کیا جارہا ہے۔ مزید برآں انجنوں کو اگلی نسل کی ٹکنالوجیوں کی توثیق کے لیے آزمائشی گاڑیوں کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں :
مختص کردہ فنڈ
|
خرچ
|
عزم
|
2105 کروڑ روپے
|
2035.56 کروڑ روپے
|
2097.65 کروڑ روپے
|
اس وقت ایل سی اے تیجس کو درآمدشدہ انجن کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔ تاہم مستقبل میں بین الاقوامی انجن ہاؤس کے ساتھ مل کر ہمارے اپنے طیاروں جیسے ایل سی اے ویریئنٹ اور اے ایم سی اے کو بجلی فراہم کرنے کے لیے دیسی انجن تیار کرنے کی تجویز ہے۔ کاویری انجن پروجیکٹ کے ذریعے بنائی گئی تکنیکی صلاحیتوں کو استعمال کیا جائے گا۔
ایل سی اے تیجس، فلائٹ آپریشنل کلیئرنس (ایف او سی) کی تشکیل مطلوبہ انجن کی ضرورت سے زیادہ زور دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔ لہذا موجودہ ڈھانچے میں کاویری کو مربوط نہیں کیا جاسکتا۔ ایل سی اے تیجس کے ساتھ شامل کرنے کے لیے ایک ترمیم شدہ انجن ورژن کی ضرورت ہے۔
یہ اطلاع دفاع کے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ نے آج راجیہ سبھا میں جناب ایم محمد عبداللہ کو ایک تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)
U. No. 13437
(Release ID: 1776323)
Visitor Counter : 167