شہری ہوابازی کی وزارت

ڈرونس اور ڈرون کے کَلپرزوں کی ہندوستانی مینوفیکچرنگ کے لیے، 120 کروڑ روپئے کی پیداوار سے منسلک ترغیب فراہم کی گئی ہے


ڈرونس کو ڈی جی سی اے کے ذریعے ضروری  سرٹیفکیشن جاری کرانے کی ضرورت ہے

کسی بھی ڈرون کو چلانے کے لیے ڈی جی سی اے کے ذریعے جاری ریموٹ پائلٹ لائسنس کا ہونا لازمی ہے

Posted On: 29 NOV 2021 2:58PM by PIB Delhi

نئی دہلی،28نومبر 2021؛     ڈرونس اور  ڈرون کے کَلپرزوں کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی )اسکیم کو 30 ستمبر 2021 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا جس کا مقصد ڈرونوں کو پیداوار کو آگے بڑھانا تھا۔

اس اسکیم کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

  1. ڈرون اور ڈرون کے کَلپرزوں کی  ہندوستان میں تیاری کے لیے 120 کروڑ روپئے کی ترغیب فراہم کی گئی ہے جو  ہندوستان میں ان کے ویلیو ایڈیشن کی بنیاد پر ہوگی۔کسی بھی مینوفیکچرر کے ذریعے ویلیو ایڈیشن  کا شمار ،ڈرونوں اور ڈرون کَلپرزوں (جی ایس ٹی کا نیٹ) منفی ڈرون اور ڈرون کے کَلپرزوں کی خریداری کی لاگت ( جی ایس ٹی کا نیٹ) سے  حاصل سالانہ  فروخت کے محصول کے طور پر کیا جائے گا۔ یہ ترغیب تین مالیاتی سالوں کے مطابق فراہم کی جائے گی جس کا آغاز 2021-22 سے ہوگا۔
  2. اس طرح کے مینوفیکچرر کے ذریعے ویلیو ایڈیشن کا 20 فیصد ایسا پی ایل آئی ہے جس کے لیے مینوفیکچرر دعویٰ کرسکتا ہے۔
  3. کم سے کم ویلیو ایڈیشن کا ہجم مجموعی فروخت کے 40 فیصد کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔
  4.  مائیکرو، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں ( ایم ایس ایم ای) اور اسٹارٹ اپس کے لیے  اہلیت کا ضابطہ ، ڈرون کی تیاری کے لیے سالانہ فروخت جاتی محصول کا 2 کروڑ روپئے کے طور پر  اور ڈرون آلات کے مینوفیکچرر کے لیے سالانہ فروخت جاتی محصول کا 50 لاکھ روپئے ہے۔
  5. کسی مستفید کے لیے پی ایل آئی کی حد کو مجموعی سالانہ مختص رقم کا 25 فیصد  مقرر کیا گیا ہے جس کا مقصد مستفیدین کی تعداد  میں اضافے کو اجازت دینا ہے۔
  6. اگر کوئی  مینوفیکچرر کسی مخصوص مالیاتی برس کے لیے  اہل ویلیو ایڈیشن کے لیے ضروری  تقاضوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوتا ہے تو مینوفیکچرر کو اس کے بعد آنےو الے سال میں اس صورت میں حاصل نہ ہونے والی ترغیب کا دعوی کرنے کی اجازت ہوگی کہ اگر وہ آنے والے سال میں پچھلے سال کی کمی کو پورا کرلیتا ہے۔ آسان ڈرونس کے ضابطے 2021، جنھیں 25 اگست 2021 کو نوٹیفائی کیا گیا،  ڈرونس رکھنے اور کارروائی کے لیے ضابطے کا دائرہ کار فراہم کرتے ہیں۔ یہ ضابطے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں جن میں طرز کا سرٹیفکیشن، اندراج اور ڈرونوں کی کارروائیاں، ایئر اسپیس کی پابندیاں، ڈرونوں کی تحقیق، ترقی اور ٹیسٹنگ، تربیت اور لائسنس کاری، خلاف ورزیاں اور جرمانے وغیرہ شامل ہیں۔

ڈرون ضابطے 2021 کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:

  1. تحقیق، ترقی اور ٹیسٹنگ کے مقاصد کے لیے بنائے گئے ڈرونوں کے علاوہ ہر ایک ڈرون کا اندراج ہونا ضروری ہے اور اس کا ایک منفرد شناختی نمبر (یو آئی این) بھی ہونا چاہیے۔
  2. سبز، زرد اور سرخ زونوں میں تمام ایئر اسپیس کو تقسیم کرنے والا ملک کا  ایئر اسپیس کے ایک نقشے کی ، ڈیجیٹل اسکائی پلیٹ فارم پر نمائش ہونی چاہیے۔ زرد اور سرخ زونوں میں ڈرونوں کی کارروائیاں بالترتیب ہندوستان کی ہوائی اڈوں کی اتھارٹی ( اے اے آئی) اور مرکزی حکومت کی منظوری کے مطابق ہوگی۔ البتہ سبز زون میں ڈرونوں کی کارروائیوں کے لیے کسی منظوری کی ضرورت نہیں ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ 400 فٹ کے عمودی فاصلے تک کا ایئر اسپیس۔
  3. ریاستی سرکار ، مرکزی علاقہ جاتی انتظامیہ  اور قانون لاگو کرنے والی ایجنسیوں کو ،ضابطوں کے تحت کسی  زون کو  مخصوص مدت کے لیے عارضی سرخ زون قرار دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔
  4. ڈرونس کے لیے ضروری ہے کہ ان کے پاس شہری ہوا بازی کی ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے) کے ذریعے جاری کردہ  طرز کا سرٹیفکیشن ہونا لازمی ہے۔ البتہ نانو ڈرونس (جن کا مجموعی وزن 250 گرام تک کا ہو) اور تحقیق اور اختراعی مقصد کے لیے بنائے گئے ماڈل ڈرونس کے معاملے میں کسی طرح کے طرز سرٹیفکیشن کی ضرورت نہیں ہے۔
  5. ڈرون آپریٹروں کو ضروری ذاتی تفصیلات فراہم کرنی ہوگی جن میں ان کا ہندوستان پاسپورٹ نمبر وغیرہ بھی شامل ہیں، جو کہ  کسی اندراج یا لائسنس کے اجرا کے لیے ضروری ہے۔
  6. دو کلو گرام تک کے وزن کے ڈرونس کے لیے (جنھیں غیر تجارتی مقصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے) اور 250 گرام سے کم وزن کے ڈرونوں کے علاوہ  کسی بھی طرح کے ڈرون کو آپریٹ کرنے کے لیے ڈی جی سی اے کے ذریعے  ریموٹ پائلٹ لائسنس جاری کرنا لازمی ہے۔
  7. ریموٹ پائلٹ تربیتی تنظیموں کے آتھورائیزیشن (آر پی ٹی او) اور  ریموٹ پائلٹ لائسنس کا اجرا مخصوص ٹائم  حدود کے اندر ڈی جی سی اے کے ذریعے کیا جائے گا۔
  8. ان ضابطوں کے تحت آنے والے تمام  ڈرونس کا اپ ویٹ بڑھا کر 300 کلو گرام سے 500 کلو گرام کردیا گیا ہے۔
  9. فارموں کی تعداد کو 25 سے گھٹا کر 5 اور  فیس کی  قسموں کو 72 سے کم کرکے 4 کردیا گیا ہے۔
  10. ڈرون کے متعلق تمام منظوریوں اور آتھورائزیشن کے لیے ایک صارف دوست واحد ونڈو نظام  کے طور پر ایک ڈیجیٹل اسکائی پلیٹ فارم تیار کیا جائے گا۔ ڈرون ضابطوں 2021 کی آزادانہ گنجائشوں کے ساتھ ساتھ ڈرون اور ڈرون کے کَلپزروں کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت فراہم کردہ ترغیبات، ملک میں ڈرونس کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دے گی۔

یہ معلومات آج راجیہ سبھامیں شہری ہوا بازی کی وزارت میں جنرل (ڈاکٹر) وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) نے ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.13451

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1776284) Visitor Counter : 152


Read this release in: English