وزارت اطلاعات ونشریات
آئی ایف ایف آئی 52انڈین پینورما فلم ’سیجو‘نے 1958 تک ہند-بھوٹان سرحد پر موجود جاگیردارانہ زمینی مدت نظام کی بربریت کا خلاصہ کیا
نئی دہلی،27نومبر؍2021:
سیجو ایک بوڈو زبان کی فلم ہے، جو اب تک نامعلوم 1958ء تک ہند-بھوٹان سرحد پر چلنے والے جاگیردارانہ زمینی مدت نظام کی غیر انسانی بربریت کا خلاصہ کرتی ہے۔
انڈین پینورما فیچر فلم سیکشن کے تحت 52ویں آئی ایف ایف آئی میں دکھائی گئی یہ فلم آسام میں ہند-بھوٹان سرحد کے پاس سیکھونگ گُری گاؤں کے ایک نوجوان لڑکے سیجو کے اِرد گرد گھومتی ہے۔اُس کی زندگی میں ایک افسوسناک موڑ آتا ہے، جب وہ جاگیردارانہ زمینی کاشت نظام کا شکار ہوجاتا ہے۔واقعات کے بعد کا موڑ لڑکے کو ایک سادھو میں بدل دیتاہے۔
آج ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے فلم کے ہدایت کار وشال پی چلیہا نے کہا’’جب میں غلامی کے بارے میں سوچتاہوں تو میرے ذہن میں افریقہ کی تصویر ابھرتی ہے۔مجھے قطعی نہیں معلوم تھا کہ میرے گھر کے بغل میں بھی غلامی کی روایت موجود تھی۔
انہوں نے کہا کہ جب فلم ساز اُن کے پاس کہانی کا خاکہ لے کر آئےتو اِس نے اُنہیں بہت متاثر کیا اور اُنہوں نے فلم بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
تیاریوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ہدایت کار نے کہا کہ وہ بھوٹان گئے اور تمام سرحدی گاؤں میں لوگوں سے بات چیت کی۔انہوں نے کہا ’’اِس پر کوئی تحریری ریکارڈ دستیاب نہیں تھا۔ یہ سب اُس ظالم جاگیردارانہ نظام کے متاثرین کے آباء و اجداد کے دماغ میں ہی ریکارڈ تھا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ فلم کو پورا کرنے میں تقریباً چھ ماہ لگے۔یہ ٹیم تحقیق کےلئے بھوٹان اور سرحدی گاؤں میں رکی تھی۔ انہوں نے کہا ’’اُن کی اولادوں نے کہانی کو بہت خوبصورتی کے ساتھ سنایا اور یہی وجہ ہے کہ میں ایک خوبصورت اسکرپٹ لکھ سکا۔‘
سیجو
(انڈین پینورما فیچر فلم کیٹیگری-بوڈو زبان)
ہدایت کار کے بارے میں:وشال پی چلیہا آسام کے ایک فلم ساز اور اسکرین پلے رائٹر ہیں۔اُن کی پچھلی فلموں میں ’’40ایئرس اِن دی وائلڈ’’(2020) ایک دستاویز فلم ’سبدھان‘(2017)شامل ہیں۔
فلم کے بارے میں:یہ فلم آسام میں ہند-بھوٹان سرحد کے پاس واقع سیکھونگ گُری گاؤں کے ایک نوجوان لڑکے سیجو کے آس پاس گھومتی ہے۔ وہ ایک خوش مزاج بچہ ہے اور وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلنا پسند کرتاہے۔ اُس کی زندگی میں افسوس ناک موڑتب آتا ہے، جب وہ جاگیردارانہ زمین کاشت نظام کا شکار ہوجاتا ہے۔بھوٹان میں ایف ایل ٹی ایس چلن میں تھا اور 1958میں اسے ختم کئے جانے تک یہ ہند-بھوٹان سرحدی علاقوں کے پاس رہنے والے لوگوں کو متاثر کرتاتھا۔بعد کے واقعات اُس نوجوان کو ایک سادھو میں تبدیل کردیتے ہیں۔
فلم ساز:وشال فلمز کی شروعات 2001ء میں گوہاٹی آسام میں پری یم کھیرکتاری کے ذریعے کی گئی تھی۔اس کے پروڈکشن ‘دی تائی پھاکیز ’کو 2009ء میں بہترین انتھروپولوجیکل فلم کے لئے نیشنل ایوارڈ ملا ۔شِوم پروڈکشن کا قیام 2017ء میں آسام میں اوم پرکاش کھیر کتاری کے ذریعے کی گئی۔وشال فلمز کے ساتھ بنی ‘سیجو’اس کی پہلی فیچر فلم ہے۔
کاسٹ اور کریو
اسکرین پلے: وشال پی چلیہا
ڈی او پی:آشوتوش کشیپ
ایڈیٹر:بشال شرماہ
کاسٹ:بجیٹ باسو متاری
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 13372)
(Release ID: 1775741)
Visitor Counter : 241