وزارت خزانہ

محکمہ انکم ٹیکس نے مہاراشٹر، گجرات اور دہلی میں کچھ ایسی بھارتی کمپنیوں اور ان کے ذیلی اداروں پر چھاپہ مارا ہے جو ایک پڑوسی ملک کے کنٹرول میں ہیں

Posted On: 25 NOV 2021 5:35PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 25 نومبر 2021:

محکمہ انکم ٹیکس نے 16 نومبر کو بعض ایسی بھارتی کمپنیوں اور ان کے ذیلی اداروں پر چھاپہ مارا اور ضبطی کی کارروائیاں انجام دی ہیں جن پر ایک پڑوسی ملک کا کنٹرول ہے۔ یہ کمپنیاں کیمیکلز، بال بیرنگز، مشینری پارٹس اور انجکشن مولڈنگ مشینری کے کاروبار میں مصروف ہیں۔ تلاشی کی کارروائی میں گجرات اور دہلی میں ممبئی، احمد آباد اور گاندھی دھام میں پھیلے تقریباً 20 جگہوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔

ڈیجیٹل ڈیٹا کی شکل میں بڑی تعداد میں قابل اعتراض شواہد ملے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ ان کمپنیوں کی طرف سے بھاری غیر محسوب آمدنی کی کمائی ملی اور ضبط کی گئی ہے۔ پتہ چلا ہے کہ یہ کمپنیاں کھاتوں میں ہیرا پھیری کے ذریعے ٹیکس چوری میں ملوث ہیں۔ شواہد کے تجزیے سے انکشاف ہوا ہے کہ ان کمپنیوں نے شیل کمپنیوں کے نیٹ ورک کو پڑوسی ملک میں استعمال کرکے فنڈز کی منتقلی کی ہے۔ مذکورہ طریقہ کار کے ذریعے پچھلے 2 برسوں میں 20 کروڑ روپے کی تخمینہ رقم منتقل کی گئی۔

تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ممبئی کی ایک پیشہ ور فرم نے نہ صرف ان شیل کمپنیوں کی تشکیل میں مدد کی بلکہ ان شیل کمپنیوں کو ڈمی ڈائریکٹر ز بھی فراہم کیے۔ تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ یہ ڈمی ڈائریکٹرز یا تو پیشہ ور فرم کے ملازمین/ڈرائیور تھے یا وہ کسی بھی طرح کے افراد نہیں تھے۔ پوچھ گچھ پر انھوں نے اعتراف کیا کہ انھیں ان کمپنیوں کی سرگرمیوں کا علم نہیں ہے اور وہ اہم عہدیداروں کی ہدایات کے مطابق دستاویزات پر دستخط کرتے رہے ہیں۔ پیشہ ور فرم بینکنگ اور دیگر ریگولیٹری ضروریات کے لیے اپنے پتے فراہم کرکے غیر ملکی شہریوں کی مدد کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

کیمیکلز میں تجارت کرنے والی ایسی کمپنیوں میں سے ایک مارشل آئی لینڈ کے ذریعے خریداری کلیم کرتی پائی گئی جو کم ٹیکس دائرہ اختیار کی جگہ ہے۔ کمپنی نے دراصل پڑوسی کمپنی سے 56 کروڑ روپے مالیت کی اشیا خریدی تھیں لیکن مارشل آئی لینڈ سے بھی اس کا بل دیا گیا ہے۔ تاہم اس طرح کی خریداری کی ادائیگی مارشل آئی لینڈ پر مبنی کمپنی کے بینک اکاؤنٹ میں کی گئی ہے جو پڑوسی ملک میں منعقد ہوتی ہے۔ تلاشی کی کارروائی کے دوران مزید انکشاف ہوا کہ یہ بھارتی کمپنی اپنی ٹیکس ذمہ داری کو کم کرنے کے لیے غیر حقیقی خریداری بل لینے میں بھی ملوث تھی اور بھارت میں زمین کی خریداری کے لیے غیر محسوب نقد رقم بھی ادا کرتی تھی۔

تلاشی کی کارروائی کے نتیجے میں پہلے ہی تقریباً 66 لاکھ روپےکی غیر محسوب نقد رقم ضبط کی جا چکی ہے۔ تقریباً 28 کروڑ روپےکے مجموعی بینک بیلنس والی کچھ کمپنیوں کے بینک کھاتوں کو ضبط کیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔

***

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)

U. No. 13294

 



(Release ID: 1775103) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu