وزارت اطلاعات ونشریات
افی بین الاقوامی سنیما شخصیات مارٹن سکورسی اور اسٹیون سزابو کو اعزاز سے نوازے گا
دونوں آئیکونز کو بھارت کے 52ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں ستیہ جیت رے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا جائے گا
سیلولائیڈ پر ان کے شاندار کام کوسراہتے ہوئے، اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر ، جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر بھارت کے 52ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول (افی) میں ہالی ووڈ کے فلمساز مارٹن اسکورسیسے اور ہنگری کے فلمساز اسٹیون سزابو کو ستیہ جیت رے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پیش کریں گے۔ یہ فلم فیسٹیول 20 سے 28 نومبر 2021 تک گوا میں جاری ہے ۔
افتتاحی تقریب میں بین الاقوامی سینما کی دونوں مشہور شخصیات ویڈیو پیغام کے ذریعے ایوارڈ حاصل کریں گی۔
ہالی ووڈ کے فلمساز مارٹن اسکورسیسے کو اکیسویں صدی کے بہترین سنیما اذہان میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے گڈفیلس، ٹیکسی ڈرائیور، ریجنگ بل، دی ڈیپارٹڈ، شٹر آئی لینڈ، دی ورلڈ آف دی وال اسٹریٹ وغیرہ جیسی بہترین فلمیں بنائیں۔
مارٹن اسکورسیسے کی پیدائش نیو یارک شہر کے کوئنز میں ہوئی تھی اور انہوں نے دی بگ شیو اور اٹ از ناٹ جسٹ یو، مرے جیسی مختصر فلمیں بنا کر فلموں کی دنیا میں قدم رکھا۔
اسکورسیسے نے 1990 میں غیر منافع بخش تنظیم دی فلم فاؤنڈیشن، 2007 میں ورلڈ سنیما فاؤنڈیشن، اور 2017 میں افریقی فلم ہیریٹیج پروجیکٹ کی بنیاد رکھی۔
انہوں نے اپنی بہترین فلموں کے لیے گولڈن گلوب، بافٹا اور اکیڈمی ایوارڈ سمیت کئی ایوارڈز جیتے ہیں۔ پانچ دہائیوں سے زیادہ پر محیط کیریئر میں، اسکورسیسے نے 90 سے زیادہ فیچر فلموں، دستاویزی فلموں، مختصر فلموں، ٹیلی ویژن شوز اور موسیقی ویڈیوز کی ہدایت کاری اور پروڈیوس کی۔
اسٹیون سزابو تنقیدی تعریف کے حامل ہنگری کے فلمی ہدایت کاروں میں سے ایک ہیں۔ وہ بوڈاپیسٹ میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نےکم عمری میں ہی فلم سازی میں دلچسپی پیدا کر لی تھی۔
سزابو نے اپنی شاندار فلم میفسٹو کے لیے بہترین غیر ملکی زبان کا اکیڈمی ایوارڈ جیتا۔ وہ فادر، کرنل ریڈل، سنشائن، ٹیکنگ سائیڈز، بیئنگ جولیا وغیرہ جیسی فلموں کے لیے جانے جاتے ہیں۔
فلمیں لکھنے اور ہدایت کرنے کے علاوہ، سزابو نے ٹیلی ویژن فلمیں اور اپیسوڈ، مختصر فلمیں اور دستاویزی فلمیں بھی لکھیں اور ہدایت کیں۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ وہ فلموں میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر، اسکرین رائٹر، پروڈیوسر اور اداکار کے طور پر بھی کام کررہے ہیں۔ وہ اپنے آرٹسٹک انداز کی سمت کے لیے جانے جاتے ہیں ۔ سزابو نے کئی اوپیرا ہدایت کی اور یورپ کے کئی فلمی اسکولوں میں بھی پڑھایا۔
ستیہ جیت رے کو جدید سنیما کے علمبرداروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ دنیا بھر کے سنیما شائقین کے دلوں میں ان کے لیے کافی عزت و احترام ہے۔انہوں نے دی اپو ٹریلوجی، دی میوزک روم وغیرہ کی طرح کام کیا، ان کی فلموں نے ہندوستانی سنیما کی تاریخ میں ایک اہم مقام حاصل کیا اور آج تک کلاسیکی رہیں۔
اس سال لیجنڈری فلم ساز آنجہانی ستیہ جیت رے کے 100 سا ل منانے کے لئے افی کے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ کو ستیہ جیت رے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ کہا جا رہا ہے۔
****************
(ش ح۔ش ر ۔ ف ر)
U. NO. 13173
(Release ID: 1774182)
Visitor Counter : 175