وزارت اطلاعات ونشریات

متوسط طبقے   کے بھارتی شہری کی زندگی  ایک کامیڈی ہوتی ہے ؛ میرے کرداروں کو اسی سے تحریک ملی ہے : اِفّی میں گفتگو کے اجلاس کے دوران منوج واجپئی کا بیان


بھارت میں ہر چیز خوبصورتی کے ساتھ باہم قائم ہے ، اس لئے او ٹی ٹی اور بِگ اسکرین بھی قائم رہے گا : اپرنا پروہت

او ٹی ٹی ایک مضبوط کہانی اور  کرداروں کی ہم آہنگی کا مطالبہ کرتا ہے : سمانتھا

Posted On: 22 NOV 2021 5:26PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،22 نومبر/ ’’ میں نے کبھی بھی کوئی کردار اصل زندگی سے بڑا بنانے کوشش نہیں کی ۔ میں نے ہمیشہ حقائق میں رہنے اور کردار کو عوام کا نمائندہ بنانے کی کوشش کی ہے  ۔ ‘‘ یہ بات آج گوا میں بھارت کے 52 ویں  بین الاقوامی فلم فیسٹیول کے موقع پر   معروف ادا کار منوج باجپئی نے ’’ کرئیٹنگ  کلٹ آئیکون : انڈیاز اون جیمس بانڈ وِد دا فیملی مین ‘‘ کے موضوع پر  گفتگو کے اجلاس  میں کہی ۔

          اجلاس میں ورچوئل طور پر خطاب کرتے ہوئے ، جناب منوج نے  کہا کہ  بھارت کے  متوسط طبقے کے ایک شہری کی زندگی  ایک کامیڈی ہوتی ہے اور  یہی اُن کے  تمام کرداروں  کے تحریک کا باعث ہوتے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ  مجھے   ’ دا فیملی مین ‘ سیریز کے کردار سری کانت تیواری کو تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ اسے میں  خود  اپنے اندر  ، اپنے خاندان میں  ، اپنے آس پاس اور ہر جگہ پاتا ہوں ۔

          انہوں نے کہا کہ  ’ دا فیملی مین ‘ ہندوستان کے ایک متوسط طبقے کے شخص کی کہانی ہے ، جو  ملازمت کے مطالبات  اور خاندان کے مطالبات کے درمیان ایک توازن قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔  جناب منوج نے مزید کہا کہ جب  راج اور ڈی کے  کہانی  دکھانے کے لئے میرے پاس آئے تو میں نے اس کی فوراً حامی بھرلی ۔ ’ دا فیملی مین ‘ کے ڈائریکٹر راج نیدی مورو ، کرشنا ڈی کے  نے ، جو راج اور ڈی کے کے طور پر مشہور ہیں، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پورے بھارت پر مبنی کہانی پر کام کرنا چاہتے تھے ۔  انہوں نے کہا کہ آزادی کا سب سے بڑا اظہار ، اُس وقت ہوا ، جب ہم نے فیملی مین سیریز کا آغاز کیا کہ ہم  کیوں اپنے آپ کو محدود رکھیں ؟ انہوں نے کہا کہ کہانی کو پورے بھارت کا رنگ دینے کے لئے ہم مختلف  علاقوں کے  اداکاروں ، عملے اور مصنفین تک پہنچے ۔

          تیلگو اور تمل فلم انڈسٹری کی معروف ادا کارہ سمانتھا  روتھ پربھو  کو ، جن کا اس سیریز میں بہت اہم کردار ہے ، اس سیریز کے لئے کافی تربیت اور مدد حاصل کرنی پڑی ۔

          او ٹی ٹی کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ، محترمہ سمانتھا نے کہا کہ او ٹی ٹی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے ، جو  ایک مضبوط کہانی اور کردار میں ہم آہنگی کا مطالبہ کرتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ   ناظرین کو ویب سیریز میں  مشغول رکھنا بہت مشکل ہے کیونکہ اس میں کئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ اس کا کنٹرول ہمیشہ  ناظرین کے ہاتھوں میں ہوتا ہے ۔

          انڈیا اوریجنلس ، امیزن پرائم  کی سربراہ اپرنا پروہت نے بتایا کہ  پانچ سال پہلے یہ ٹیم  گھر گھر جاکر لوگوں سے کہانیوں کے بارے میں پوچھتی تھی ۔ آخر کار ، یہ کام مکمل  ہوا ۔ ہم راج اور ڈی کے کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اپنی کہانی سنانے کے لئے ہمیں منتخب کیا ۔  ہمیں خوشی ہے کہ آج  تمام رکاوٹیں دور  کر دی گئی ہیں اور  اس نے پوری دنیا کے ناظرین کو متاثر کیا ہے ۔

          انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہر چیز خوبصورتی کے ساتھ باہم قائم ہے اور اس لئے او ٹی ٹی اور بِگ اسکرین بھی قائم رہے گا ۔  انہوں نے کہا کہ متاثر کرنے والا متن  ہمیشہ  ناظرین کو  متوجہ کرتا ہے ۔ ہم فن کی قوت کے ذریعے  وباء کے مشکل ترین مرحلے کے دوران بھی  تیزی سے فروغ پانے میں کامیاب رہے ہیں ۔

          گفتگو کے ، اِس اجلاس کی نظامت  ادا کار  انکور  پاٹھک نے کی  ۔ اجلاس کا آغاز اطلاعات و نشریات کے سکریٹری  جناب اپوروا چندر  کے ذریعے پینل کی ہمت افزائی کے ساتھ شروع ہوا ۔ اس موقع پر  فیسٹیول کے ڈائریکٹر جناب  چیتنیا پرساد بھی موجود تھے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  13149



(Release ID: 1774044) Visitor Counter : 190


Read this release in: English , Hindi , Marathi