وزارت اطلاعات ونشریات
متوسط طبقے کے بھارتی شہری کی زندگی ایک کامیڈی ہوتی ہے ؛ میرے کرداروں کو اسی سے تحریک ملی ہے : اِفّی میں گفتگو کے اجلاس کے دوران منوج واجپئی کا بیان
بھارت میں ہر چیز خوبصورتی کے ساتھ باہم قائم ہے ، اس لئے او ٹی ٹی اور بِگ اسکرین بھی قائم رہے گا : اپرنا پروہت
او ٹی ٹی ایک مضبوط کہانی اور کرداروں کی ہم آہنگی کا مطالبہ کرتا ہے : سمانتھا
نئی دلّی ،22 نومبر/ ’’ میں نے کبھی بھی کوئی کردار اصل زندگی سے بڑا بنانے کوشش نہیں کی ۔ میں نے ہمیشہ حقائق میں رہنے اور کردار کو عوام کا نمائندہ بنانے کی کوشش کی ہے ۔ ‘‘ یہ بات آج گوا میں بھارت کے 52 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول کے موقع پر معروف ادا کار منوج باجپئی نے ’’ کرئیٹنگ کلٹ آئیکون : انڈیاز اون جیمس بانڈ وِد دا فیملی مین ‘‘ کے موضوع پر گفتگو کے اجلاس میں کہی ۔
اجلاس میں ورچوئل طور پر خطاب کرتے ہوئے ، جناب منوج نے کہا کہ بھارت کے متوسط طبقے کے ایک شہری کی زندگی ایک کامیڈی ہوتی ہے اور یہی اُن کے تمام کرداروں کے تحریک کا باعث ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ’ دا فیملی مین ‘ سیریز کے کردار سری کانت تیواری کو تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ اسے میں خود اپنے اندر ، اپنے خاندان میں ، اپنے آس پاس اور ہر جگہ پاتا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ ’ دا فیملی مین ‘ ہندوستان کے ایک متوسط طبقے کے شخص کی کہانی ہے ، جو ملازمت کے مطالبات اور خاندان کے مطالبات کے درمیان ایک توازن قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ جناب منوج نے مزید کہا کہ جب راج اور ڈی کے کہانی دکھانے کے لئے میرے پاس آئے تو میں نے اس کی فوراً حامی بھرلی ۔ ’ دا فیملی مین ‘ کے ڈائریکٹر راج نیدی مورو ، کرشنا ڈی کے نے ، جو راج اور ڈی کے کے طور پر مشہور ہیں، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پورے بھارت پر مبنی کہانی پر کام کرنا چاہتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کا سب سے بڑا اظہار ، اُس وقت ہوا ، جب ہم نے فیملی مین سیریز کا آغاز کیا کہ ہم کیوں اپنے آپ کو محدود رکھیں ؟ انہوں نے کہا کہ کہانی کو پورے بھارت کا رنگ دینے کے لئے ہم مختلف علاقوں کے اداکاروں ، عملے اور مصنفین تک پہنچے ۔
تیلگو اور تمل فلم انڈسٹری کی معروف ادا کارہ سمانتھا روتھ پربھو کو ، جن کا اس سیریز میں بہت اہم کردار ہے ، اس سیریز کے لئے کافی تربیت اور مدد حاصل کرنی پڑی ۔
او ٹی ٹی کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ، محترمہ سمانتھا نے کہا کہ او ٹی ٹی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے ، جو ایک مضبوط کہانی اور کردار میں ہم آہنگی کا مطالبہ کرتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ناظرین کو ویب سیریز میں مشغول رکھنا بہت مشکل ہے کیونکہ اس میں کئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کا کنٹرول ہمیشہ ناظرین کے ہاتھوں میں ہوتا ہے ۔
انڈیا اوریجنلس ، امیزن پرائم کی سربراہ اپرنا پروہت نے بتایا کہ پانچ سال پہلے یہ ٹیم گھر گھر جاکر لوگوں سے کہانیوں کے بارے میں پوچھتی تھی ۔ آخر کار ، یہ کام مکمل ہوا ۔ ہم راج اور ڈی کے کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اپنی کہانی سنانے کے لئے ہمیں منتخب کیا ۔ ہمیں خوشی ہے کہ آج تمام رکاوٹیں دور کر دی گئی ہیں اور اس نے پوری دنیا کے ناظرین کو متاثر کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہر چیز خوبصورتی کے ساتھ باہم قائم ہے اور اس لئے او ٹی ٹی اور بِگ اسکرین بھی قائم رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ متاثر کرنے والا متن ہمیشہ ناظرین کو متوجہ کرتا ہے ۔ ہم فن کی قوت کے ذریعے وباء کے مشکل ترین مرحلے کے دوران بھی تیزی سے فروغ پانے میں کامیاب رہے ہیں ۔
گفتگو کے ، اِس اجلاس کی نظامت ادا کار انکور پاٹھک نے کی ۔ اجلاس کا آغاز اطلاعات و نشریات کے سکریٹری جناب اپوروا چندر کے ذریعے پینل کی ہمت افزائی کے ساتھ شروع ہوا ۔ اس موقع پر فیسٹیول کے ڈائریکٹر جناب چیتنیا پرساد بھی موجود تھے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 13149
(Release ID: 1774044)
Visitor Counter : 237