سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی ایس آئی آر جِگیاسا پروگرام کے تحت بچوں کے لئے بھارت کی پہلی ورچوئل سائنس لیب کا آغاز کیا ، جو طلباء کو ملک بھر کے سائنس دانوں سے  بھی جوڑے گی


وزیر موصوف نے کہا کہ وی ایل پلیٹ فارم کا ہدف  چھٹی سے بارہویں جماعت تک کے طلباء (11 سے 18 سال کے درمیان ) ہے ، جو سائنس ، ریاضی ، بایو لوجی اور آئی ٹی کے مضامین میں مختلف سرگرمیوں کے لئے  تجربہ کار تحقیق کاروں اور اساتذہ کی رہنمائی حاصل کریں گے

ورچوئل لیب کا خاص مقصد آن لائن گفتگو کے میڈیم کے ذریعے اسکولی طلباء کو معیاری تحقیق اور اختراعی تدریسیات سے واقف کرانا ہے : ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 22 NOV 2021 5:50PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،22 نومبر/ سائنس اور ٹیکنا لوجی اور زمینی سائنس کے وزیر مملکت ( آزدانہ چارج ) اور وزیر اعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  آج سی ایس آئی آر جِگیاسا پروگرام کے تحت  بچوں کے لئے بھارت کی پہلی ورچوئل سائنس لیب کا آغاز کیا ، جو طلباء کو ملک بھر کے سائنس دانوں سے بھی جوڑے گی ۔

          ورچوئل لیب کو ایک نیا   اور وسیع آغاز قرار دیتے ہوئے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ لیب سائنس کو نہ صرف ملک کے ہر کونے میں اور طلباء کے تمام زمروں تک پہنچائے گی ، بلکہ یہ قومی تعلیمی پالیسی ( این ای پی ) کے خطوط پر ہے ، جہاں طلباء کو کسی بھی مضمون کو منتخب کرنے کا اختیار حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس نئی سہولت سے کیندریہ ودیالیوں ، نو وودیہ ودیالیوں اور سرکاری اسکولوں کے طلباء کو زبردست فائدہ ہو گا اور انہیں کم عمر سے ہی تیار کرنے میں مدد ملے گی ۔

          وزیر موصوف نے بتایا کہ  وزیر اعظم نریندر مودی نے پچھلے سال سی ایس آئی آر سوسائٹی کی ایک میٹنگ میں سائنس دانوں – طلباء کو  مربوط کرنے کے پروگرام  جگیاسا کی ستائش کی تھی اور  ایک ورچوئل لیب تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا تھا ۔ اسی کے مطابق  سی ایس آئی آر نے جگیاسا پروگرام کے تحت ورچوئل لیب پلیٹ فارم تیار کرنے کی خاطر آئی آئی ٹی بامبے کے ساتھ ساجھیداری کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ورچوئل لیب پلیٹ فارم کا اصل ہدف چھٹی جماعت سے بارہویں جماعت تک کے طلباء ( 11 سے 18 سال ) ہیں ، جو سائنس ، ریاضی ، بایو لوجی اور آئی ٹی کے مضامین میں تجربہ کار تحقیق کاروں اور اساتذہ کے ساتھ مختلف سرگرمیوں کے ذریعے سائنس کی معلومات حاصل کر سکیں گے ۔

          ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  کہا کہ  ورچوئل لیب کا خاص مقصد اسکولی طلباء کو معیاری ریسرچ سے واقف کرانا اور اختراعی تدریسیات سے واقف کرانا ہے تاکہ وہ آن لائن گفتگو ، ساتھ میں کئے گئے تجربات ، تدریسیات کے متن  ، ویڈیو  ، چیٹ فورم  ، اینی میشن ، گیمنگ کوئز اور ویبینار وغیرہ کے ذریعے اپنی سائنسی جستجو  کو بڑھاوا دے سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر  ، اِس کا متن  انگریزی میں دستیاب ہو گا لیکن اسے ہندی اور دیگر علاقائی زبانوں میں دستیاب کرانے کا بھی منصوبہ ہے ۔

          ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ورچوئل لیب سی ایس آئی آر کی لیباریٹریوں کا ورچوئل ٹور فراہم کریں گی اور طلباء کو تحقیق کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کریں گی ، جو دیگر طریقے سے انہیں حاصل ہونا مشکل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس پلیٹ فارم پر  سائنس دانوں کے ساتھ گفتگو کا متبادل بھی ہو گا، جس میں طلباء اُن کے ساتھ گفتگو کرکے اپنے شکوک و شبہات دور کر سکیں گے ۔

          ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  ، اِس بات کا ذکر کیا کہ 2017 ء میں شروع کی گئی ’’ جگیاسا ‘‘ تقریباً 300000 طلباء اور 5000 سے زیادہ ٹیچروں کو مربوط کرنے میں کامیاب رہا ہے اور انہیں  براہ راست سی ایس آئی آر کی لیبس سے فائدہ پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جواہر نووودیہ ودیالیوں اور نیتی آیوگ کے اٹل ٹنکرنگ لیبس کے ساتھ  مفاہمت نامے پر بھی دستخط کئے گئے ہیں ۔

          اس پروگرام کے اہم فریقوں میں ایم ایچ آر ڈی ، سی ایس آئی آر کے سائنسداں کی فیکلٹی ، پی ایچ ڈی کے ریسرچ اسکالر  ، اسکول اور جونیئر کالج کے طلباء ، دیگر تنظیمیں ، این جی او ، کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن  ، نووودیہ ودیالیہ سمیتی ،  ریاستی سرکاری اسکول وغیرہ شامل ہیں ۔

          ورچوئل لیب کی اہم خصوصیات میں  : اوپن سورس پلیٹ فارم ، علاقائی زبانوں میں متن  ،  سائنس دانوں / تحقیق کاروں کی مدد ، اساتذہ اور طلباء کی معلومات میں اضافہ ، پروجیکٹ  پر مبنی امداد ، دلچسپی والے کھیل  ، ضرورت کی بنیاد پر ویڈیو اور اینی میشن  ، تجربات ، سائنس کو فروغ دینے والی سرگرمیاں ، سائنس پر مبنی ویبینار ، طلبا ء سے طلباء کے فورم  ، طلباء اور سائنس دانوں کے فورم  ، تکنیکی امداد کی دستیابی ، کانفرنس وغیرہ شامل ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  13145



(Release ID: 1774040) Visitor Counter : 151


Read this release in: English , Hindi