وزارت اطلاعات ونشریات
ویرانگنا : خواتین کا تحفظ کرنے والی خواتین کی بہادری اور جرأت مندی کی کہانی
آسامی دستاویزی فلم ویرانگنا 52 ویں اِفّی میں دکھائی گئی
نئی دلّی ،22 نومبر/ آسامی دستاویزی فلم ’’ ویرانگنا کے ہدایت کار جناب کشور کلیتا نے کہا ہے کہ ویرانگنا کا مطلب ایک بہادر خاتون ہے ، جو اپنے حقوق کے لئے لڑ سکتی ہے ۔ ایک مضبوط خاتون نہ صرف خود کا تحفظ کرتی ہے ، بلکہ دوسروں کی بھی حفاظت کرتی ہے ‘‘ ۔ انہوں نے یہ بات آج گوا میں بھارت کے 52 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
ویرانگنا کو غیر فیچر فلم کے زمرے میں بھارتی پنورما کے سیکشن کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔ یہ ملک میں اپنی نوعیت کے پہلے اقدام سے متعلق ہے ، آسام پولیس کی پہلی خواتین کمانڈو فورس ’’ ویرانگنا ‘‘ ، جس کا آغاز سال 2012 ء میں کیا گیا تھا ۔
جناب کشور کلیتا نے ، جو پیشے سے ایک وکیل ہیں اور فلم سازی کو اپنا شوق قرار دیتے ہیں ، مزید کہا کہ آج کل ہم خواتین کی بات کرتے ہیں، جو ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں لیکن جب رات آتی ہے تو خواتین چھیڑخانی کرنے والوں اور پریشان کرنے والوں کے ڈر سے تنہا باہر جاتے ہوئے ڈرتی ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ خواتین ، خواتین کا تحفظ کر سکتی ہیں اور یہی چیز میں نے ، اِس دستاویز میں دکھانے کی کوشش کی ہے ۔
آسام پولیس کے موجودہ ڈائریکٹر جنرل جناب بھاسکر جیوتی مہنتا کے خیال پر مبنی ، جو اُس وقت اے جی پی تھے ، ویرانگنا ایک ایسا مضبوط خواتین کا پولیس یونٹ ہے ، جو آسام کی ریاست میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم سے لڑتا ہے ۔ اِن خواتین کو موٹر بائیک چلانے ، مارشل آرٹ ، مہلک اور غیر مہلک ہتھیاروں کا استعمال اور کسی بھی جرم سے نمٹنے کی تربیت دی گئی ہے ۔ اِنہیں سائلنٹ ڈِرل کی بھی تربیت دی گئی ہے ، جو امریکی میرین کے لئے مشہور ہے ۔
21 منٹ کی دستاویزی فلم میں ڈائریکٹر نے ہمیں دکھایا ہے کہ کس طرح آسام پولیس کی خواتین کمانڈو کا یونٹ مختلف سرگرمیاں انجام دیتاہے اور وہ کس طرح اعتماد اور قوت کے ساتھ سماج میں جرم کے بڑھتے ہوئے رجحان سے نمٹتا ہے ۔
فلم کو آسام پولیس کی خاتون جانبازوں کی بہادری کے نام معنون کرتے ہوئے ، جناب کلیتا نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ لوگ اِس فلم کو دیکھ کر ، خاص طور پر نو جوان لڑکیاں یہ فلم دیکھ کر حوصلہ حاصل کریں گی اور بہادر اور جرأت مند بننے کی کوشش کریں گی ۔
ہدایت کار نے مزید کہا کہ ویرانگنا ایک ایسا تصور ہے کہ اگر کوئی خاتون رات میں باہر نکلتی ہیں اور دیکھتی ہے کہ یونیفارم میں ویرانگنائیں سڑکوں پر گشت لگا رہی ہیں تو وہ خود کو محفوظ محسوس کرتی ہیں ۔
فلموں کے معروف تنقید نگار اور ڈاکیومنٹری کے مصنف اُتپل دَت نے کہا کہ اس کی کہانی لکھنے اور دوبارہ لکھنے ، شوٹنگ کرنے اور پھر سے شوٹنگ کرنے میں تقریباً ایک سال کا وقت لگا لیکن آخر کار اس کا نتیجہ ہماری توقع سے بھی زیادہ اچھا نکلا ہے ۔
یہ فلم بنانے کے پس پردہ اپنے مقصد کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، جناب کلیتا نے کہا کہ سماج کو بہتر بنانا ہم سبھی کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فلمیں کہانی سنانے اور سماج کو پیغام دینے کا سب سے بہتر ذریعہ ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے اِس فلم کے ذریعے ویرانگنا کے سفر کی دستاویز بنانے کا فیصلہ کیا ۔
دستاویزی فلم میں خاکی وردی میں ، اِن بہادر خواتین کی تصویر کا دوسرا رُخ بھی دکھایا گیا ہے ۔ کچھ خواتین اچھا لکھ سکتی ہیں ، کچھ گانا گانے میں اچھی ہیں تو کچھ رقص کرنے میں اچھی ہیں اور یہ کام وہ اپنے خالی وقت میں کرتی ہیں ۔ ڈائریکٹر موصوف نے یہ بھی کہا کہ اس کوشش کے بعد بہت سے امکانات روشن ہوئے ہیں ۔
اس دستاویزی فلم کو کئی دیگر قومی اوربین الاقوامی فلم فیسٹیول میں بھی دکھایا گیا ہے اور کوچین بین الاقوامی مختصر فلم ایوارڈ 2021 میں بہترین دستاویزی فلم قرار دیا گیا ہے ۔
فلم کے تنقید نگار اور ویرانگنا کے اسکرین پلے رائیٹر اُتپل دَت نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کے بعد ’’ فلم ایپریسئیشن ‘‘ کے عنوان سے ایک نئی کتاب کا بھی اجراء کیا ۔ یہ کتاب اِفّی – 52 کے بھارتی پنورما کے سیکشن کے لئے منتخب غیر فیچر فلم ’’ دا اسپیل آف پرپل ‘‘ کی ڈائریکٹر پراچی بجانیا کو پیش کی گئی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 13140
(Release ID: 1773951)
(Release ID: 1774038)
Visitor Counter : 252