وزارت اطلاعات ونشریات
iffi banner
1 0

مقابلے میں شامل مستقبل کے 75 خلاقانہ اذہان میں آٹھ نے بھارت  کے 52ویں بین الاقوامی فلم میلے میں میڈیا سے خطاب کیا


میرے خواب کو پورا کرنے کے لئے مواقع کی خاطر 52 ویں افی کے تئیں شکر گزار ہوں: سب سے کم عمر کے فاتح آرین کمار کابیان

وہ نوجوان ہیں ، وہ باصلاحیت ہیں، ذہین ہیں اور وہ مستقبل کے خلاقانہ اذہان ہیں، مستقبل کے 75 اختراعی ذہنوں میں سے8 نوجوان اور باصلاحیت فلم سازوں نے گوا میں جاری بھارت کے 52ویں بین الاقوامی فلم فیسٹول کے دوسرے دن میڈیا سے خطاب کیا۔

مقابلہ جیتنے والوں میں سے کچھ نے آج فیسٹول کے مقام پر منعقد ہونے و الی پریس کانفرنس سے خطاب کیا، ان میں آرین کمار، بدت رائے، ہرمیت سنگھ، چندراملکا داس، اسپارش پنرجی، رنجیت اوبرائے، عبدالعزیز اور اندوشیکھر شامل ہیں۔

1.jpg

یہ ایک اہم سنگ میل ہے کہ اس کمپٹیشن کے لئے سب سے نوجوان اور سب سے کم امیدوار آرین کمار کو منتخب کیا گیا ہے، جن کا تعلق بہار سے ہے وہ محض 16 سال کے ہیں اور انہیں فلم ہدایت میں ان کی ذہانت  کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔

فلم سازی کے اپنے تجربے کے بارے میں جناب کمار نے کہاکہ میں ساتویں  اسٹینڈرڈ سے فلم بنانا شروع کی تھی، میں نے بہار میں دو 10 روزہ ورکشاپ سے فلم بنانے کا کام سیکھا تھا جو پونے کے فلم اینڈ ٹیلی ویزن ا نسٹی ٹیوٹ اآف انڈیا کی فیکلٹی کے ذریعہ سکھایا گیا تھا، اوراس سے پہلے مجھے فلم بنانے کاکوئی آئیڈیا نہیں تھا۔ اب تک میں 15 سے زیادہ مختصر فلمیں بنا چکا ہوں، یہ مستقبل کے 75 خلاقانہ اذہان کی پہل ہے جس نے مجھے  افی میں شرکت  کرنے کے  دیرینہ خواب کو پورا کرنے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  مقابلے کے دیگر فلم سازوں کے ساتھ  کنکشن سے مجھے مستقبل فلم بنانے میں  مدد ملے گی اور میں فلم سازی میں ایک کیریئر کی طرح بڑھ سکوں گا۔

انجینئرنگ کے ایک طالب علم چندراملکا داس نے ، جن کاتعلق آسام سے ہے، کہا کہ مجھے اس وقت ا فی میں آنے کاایک خواب تھا جب 75 اختراعی اذہان کے مقابلے کاانعقاد کیا گیا تھا۔مجھے بہت خوشی ہے کہ اس طرح کی ایک پہل ہم جیسے نوجوانوں کے لئے شروع کی گئی ہے۔ میں اس فیلڈ میں اپنا خود کا راستہ چننے کے لئے آگے بڑھ رہاہوں، میں فلم سازی سے متعلق دیگر بہت سی چیزوں کو ہر طریقے سےسکھنا چاہتا ہوں اور اس سلسلے میں نے اپنی بہترین کوششیں بھی کی ہیں۔ میں نے مقابلے میں   ایک خاموش فلم اور ایک نظم پر مبنی فلم  پیش کی ہے۔

خود کو ایک اسٹاپ شاپ قرار دیتے ہوئے جو آڈینس کی اختراعی ضرورتوں کو پورا کرسکتا ہو فلم بنانے کی کاروباری پیچیدگیوں سے نمٹ سکتا ہو، ایم بی اے کے طالب علم اور گلوکار ہرمیت سنگھ نے بھی مقابلے کے لئے منتخب کئے جانے پر اپنی خوشی کااظہار کیا۔

قابل ذکر ہے کہ بہت سے فلم سازوں نے اپنی خود کی فلمیں مختصر بنائی ہیں اوران میں ایڈیٹنگ کی ہے ۔ اور ایک محدود وقت میں تیار کی ہیں جو کہ  ایک منفرد اور قابل تعریف بات ہے۔

ایوارڈ جیتنے والے ایک اور فلمساز بدت رائے نے اپنے طور پر خود سیکھا اوردستاویزی فلم ساز بن ۔انہوں نے بتایا کہ وہ ایسے مضامین کا انتخاب کیسے کرتا ہے جو عام طور پر اسپاٹ لائٹ سے دور ہوتے ہیں۔وہ دلچسپ لوگوں سے ملنے اور ان کی کہانیاں سننے کے بعد نقطہ نظر کو سمجھنےکے سلسلہ کو آگے بڑھاتےہیں۔

جموں کی ایک فلم ساز، اندو شیکھر نے کہا، "میں نے اپنے گریجویشن کے دنوں سے فلمیں بنانا شروع کیں، اب میں ماس کمیونیکیشن کی طالبہ ہوں۔ میں نے اس مقابلے میں دو فلمیں پیش کی ہیں، ایک غیر فعال سگریٹ نوشی کے بارے میں اور دوسری فلم ذہنی صحت کے مسائل کے اردگرد گھومتی ہے۔

نئی دہلی سے فلم سازوں رونیت اوبرائے اور مہاراشٹر کے عبدالعزیز نے بھی اس اقدام کی تعریف کی اور اس موقع کےلئے 52ویں افی کا شکریہ ادا کیا۔

75 نوجوانوں کو جن میں 7 خواتین اور 68 مرد اداکار شامل ہیں، جن کی عمریں 35 سال سے کم ہے، کو فلم سازی کے مختلف شعبوں بشمول ہدایت کاری، ایڈیٹنگ، گلوکاری اور اسکرین رائٹنگ میں نمایاں مہارت کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے۔

India@75 اور آزادی کا امرت مہوتسو کے زیراہتمام، '75 تخلیقی ذہنوں کا  مقابلہ 52 ویں افی کے حصے کے طور پر کل منعقد کیا گیا تاکہ ملک بھر سے کچھ بہترین تخلیقی صلاحیتوں کا انتخاب کیا جا سکے۔ اپنی نوعیت کے پہلے اقدام کے حصے کے طور پر  ان 75 فاتحین کا انتخاب جیوری کے ایک پینل اور پرسون جوشی، کیتن مہتا جیسے گرینڈ جیوری کے اراکین نے کیا۔ اس کے لیے ملک بھر سے سینکڑوں درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔

اس سے پہلے دن میں، مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے 52 ویں افی  میں مستقبل '75 کے تخلیقی اذہان مقابلے کے فاتحین کو مبارکباد دی۔

 

****************

 

(ش ح۔ح ا ۔ ف ر)

U NO. 14024

iffi reel

(Release ID: 1773922) Visitor Counter : 196


Read this release in: Hindi , English