سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

نیشنل ایئرو اسپیس لیباریٹریز کا ڈیزائن اورتیار کردہ ملٹی کاپٹر ڈرون نے بینگلورو کے نواح میں دور دراز علاقوں میں کووڈ – 19 ویکسن پہنچا کر کامیاب کارکردگی کا مظاہرہ کیا

Posted On: 13 NOV 2021 5:32PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،13 نومبر، 2021/ بھارت کے سی ایس آئی آر کی نیشنل ایئرو اسپیس لیباریٹریز (این اے ایل) نے ملک ہی میں اوسط درجے کا بی وی ایل او ایس ملٹی کاپٹر یو اے وی تیار کیا ہے۔ یو اے وی ہلکے وزن کے کاربن فائبر کے تہہ ہونے والے ڈھانچے سے بنا  ہے جسے آسانی سے لایا لے جایا جاسکتا ہے اور اس میں کچھ منفرد انداز کی خاصیتیں موجود ہیں جیسے ڈیجیٹل آٹو پائلٹ پر مبنی دوہرے ایم ای ایم ایس  کے ذریعے آٹو نومس گائیڈینس جس میں پرواز سے متعلق جدید ترین نظام مہیا کیا گیا ہے۔ حکومت ہند کی شہری ہوا بازی کی وزارت نے 13 ستمبر، 2021 کو بی وی ایل او ایس پرواز کے تجربے کےلیے سی ایس آئی آر – این اے ایل کو شرطیہ اجازت دی ہے۔

این اے ایل کا آکٹا کاپٹر 15 کلو گرام وزن لے جاسکتا ہے  جس کے لیے یہ 40 منٹ تک فضا میں روک سکتا ہے۔ یہ 500 ایم اے جی ایل کی اونچائی پر اڑ سکتا ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 36 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔ این اے ایل کا تیار کردہ آکٹا کاپٹر دواؤں ، ویکسین، خوراک ڈاک پیکٹ  اور انسانی اعضا ءجیسی اشیا دور سے دور لے  جانے میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ این اے ایل کا  آکٹا کاپٹر ایک طاقتور کمپیوٹر سے مربوط ہوتا ہے ۔ اور اس میں مختلف کام کاج کے لیے جدید ترین جنریشن سینٹرز نصب ہوتے ہیں۔ اس کے کام کاج میں زرعی  جراثیم کش دوائیں، فصل پر گہری نظر رکھنے والے آلات ، کانکنی کا سروے ، مقناطیسی ارضیاتی سروے کی نقشہ بندی شامل ہے۔ 

سی ایس آئی آر – این اے ایل نے کرناٹک سرکار کے صحت اور خاندانی بہبود کے محکمے کے ساتھ مل کر دور دراز کے علاقوں میں کووڈ -19 ویکسین کی فضائی فراہمی کی۔ آکٹا کاپٹر نے کووڈ – 19 ویکسین کی 50 بوتلیں اور سرینج پہنچائیں ۔ یہ سامان چاند پورہ پی ایچ سی سے ہرا گڈے پی ایچ سی 13 نومبر ،  2021 کو خصوصی کنٹینر میں پہنچایا گیا۔  سی ایس آئی آر – این اے ایل آکٹا کاپٹر چاند پورہ پی ایچ سی سے صبح 9.43 بجے کووڈ - 19 ویکسین لے کر روانہ ہوا اور اسے ہرگڈے پی ایچ سی میں صبح 9.53 بجے پہنچایا۔ اوکٹاکپٹر نے 300 میٹر اے جی ایل کی بلندی پر 10 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے ٹیک آف کیا اور تقریباً 10 منٹ میں تقریباً 7 کلومیٹر کا فضائی فاصلہ طے کیا۔ ہرگڈے میں ویکسین کی کامیاب ترسیل کے بعد، آکٹا کاپٹر چاند پورہ پی ایچ سی واپس آیا۔ پورے مشن کے دوران ڈرون نے تقریباً 14 کلومیٹر کا فاصلہ 20 منٹ میں طے کیا جس میں ویکسین کی ترسیل بھی شامل تھی۔ میڈیکل آفیسر ڈاکٹر منیشا نے بتایا کہ عام طور پر چاند پورہ سے ہرگڈے تک سڑک کے ذریعے ویکسین پہنچانے میں تقریباً 30-40 منٹ لگتے ہیں۔ پی ایچ سی کے ڈاکٹروں کو ویکسین کی تیز رفتار اور محفوظ فضائی ترسیل دیکھ کر خوشی ہوئی۔

ڈاکٹر سرینواس، ڈی ایچ او، جنرل اسپتال، انیکل، ڈاکٹر ونے، ٹی ایچ او، اور ڈاکٹر نلنی، اے ایم او نے ڈرون کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا اور اس سماجی بہبود کے کام کے لیے سی ایس آئی آر – این اے ایل کے شاندار اقدام کی ستائش کی۔ دور دراز مقامات پر اس مشترکہ اقدام کو جاری رکھنے کی حمایت کی۔

اپنی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے، ڈاکٹر پی وی ستیہ نارائنا مورتی، سی ایس آئی آر – این اے ایل میں یو اے وی کے چیف نے کہا ہے کہ وقت کی اہم ضرورت ملک میں ویکسین کی فراہمی کے لیے اوکٹا کاپٹر ہے تاکہ دور دراز علاقوں میں ویکسین کی پہنچ کو زیادہ سے زیادہ بنایا جا سکے۔ این اے ایل آکٹا کاپٹر بالکل ایسے مشنز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو غیر ہنر مند آپریٹرز کے لیے بھی کام کرنا آسان ہے۔ این اے ایل نے ڈرون مینوفیکچرنگ اور آپریشنل خدمات پیش کرنے کے لیے پہلے ہی نجی فرموں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

۔۔۔

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –12827



(Release ID: 1771568) Visitor Counter : 140


Read this release in: English , Hindi , Tamil