سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ایک اختراع کار کا اختراعی مبلغ بننے تک کا سفر

Posted On: 10 NOV 2021 3:54PM by PIB Delhi

 نئی دہلی ، 10 نومبر /

عوامی سطح  کے اختراع کار  سے سماجی کارکن بننے والے ماہر ماحولیات جناب سندرم ورمانے راجستھان کے بنجر شیکاوتی علاقے میں پانی کی بچت کی ایک تکنیک 'خشک زمین زرعی جنگلات' کا استعمال کرتے ہوئے 50,000 سے زیادہ درخت اگائے۔ اس تکنیک  میں فی درخت صرف 1 لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے،اس کے بعد یہ پودا اپنے آپ بڑھتا رہتا ہے۔ جناب  ورما کو اس ہفتے ہندوستان کے معزز صدر جناب رام ناتھ کووند کے ذریعہ ملک کے چوتھے سب سے بڑے شہری اعزاز پدم شری سے نوازا گیا ہے۔ اعزاز یافتہ اختراع  کار آج نہ صرف اپنی اختراع کے لیے بلکہ دوسرے اختراع کاروں کو تلاش کرنے اور ان کے سفر کو کامیابی کی راہ پر ڈالنے کے لئے بھی نمایاں  حیثیت رکھتا ہے۔

راجستھان کے سیکر ضلع کے ایک گاؤں دانتا (رام گڑھ) کے رہنے والے شری سندرم ورما کو ، صحرا بندی کا مقابلہ کرنے اور بنجر زون کی فصلوں پر تحقیق شروع کرنے کے لیے اپنی گرین گراس روٹس پلانٹیشن تکنیک کے لئے نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن (این آئی ایف)  انڈیا  جو کہ حکومت ہند کے محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کا ایک خودمختار ادارہ ہے ، کی مدد حاصل تھی ۔ اس تکینک کو ‘‘ صحرا کو سرسبز بنانے’’ کے اقدام کے تحت درخت لگانے کے لیے بڑے پیمانے پرنصب کیا گیا تھا۔ یہ تکنیک پلانٹ کی پوری زندگی میں صرف ایک لیٹر پانی کا استعمال کرتی ہے اور بنجر، نیم خشک علاقوں میں پانی کو محفوظ کرنے کے ساتھ ساتھ زرعی جنگلات کی راہیں بھی فراہم کرتی ہے جو زمین کے انتظام، محصولات کی پیداوار اور پائیدار معاش کا باعث بنتی ہے۔

وہ ایک کسان ہے ۔جس کی اختراعی صلاحیتیں  اس کے کام کی شناخت کراتی ہے۔اس کے پودوں کی بہترین  قسم  سیسر ایری ٹینم جسے عام طور پر 'کابلی چنا ایس آر- 1  کے طور پر پہچانا جاتا ہے، درمیانے بولڈ بیج (زیادہ ٹیسٹ وزن) اور پیداوار اور جراثیم  کشی کی صلاحیت کے لحاظ سے اعلیٰ ہونے کی وجہ سے ایک امتیاز رکھتی ہے اور اسے پروٹیکشن آف پلانٹ ورائٹیز اینڈ فارمرز رائٹس اتھارٹی (پی پی وی اور ایف آر اے) کے ساتھ کامیابی کے ساتھ رجسٹر کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ،پودوں کی دیگر بہترین قسموں کی دریافت کا سہرا بھی انہی کے سر جاتا  ہے ،جیسے کہ زیادہ پیداوار دینے والی 'گوار (کلسٹر بین) ایس آر- 23 جو بنجر اور نیم خشک دونوں طرح کے ماحول کے لیے موزوں ہے اور مختلف قسم کی مٹی میں بھی اگائی جا سکتی ہے لیکن اس کے لئے سب سے موزوں مٹی ریتلی/سینڈی لوم ہے۔ اس کے علاوہ، ’متھ بین (SR-1)‘ ایک مختصر مدت (60-65 دن) والی قسم ہے، جو کہ پیداوار اور بڑے کیڑوں اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت کے لحاظ سے تجارتی طور پر جاری ہونے والی دیگر اقسام سے برتر ہے۔ وہ کئی سالوں سے خود کاشتکاری کرتے رہے ہیں، ساتھ ہی ساتھ مختلف فصلوں کی مقامی زمینوں/ مختلف فصلوں کے کاشتکاروں کو تحفظ بھی فراہم کرتے رہے ہیں۔

اگرچہ انہیں گریجویشن کے فوراً بعد ملازمت کے مواقع کی پیشکش کی گئی تھی، لیکن انہوں اس سے انکار کر دیا اور اپنے شوق اور دلچسپی کے شعبے، زراعت پر مبنی تحقیق کو جاری رکھا تاکہ فصلوں میں بہتری لائی جاسکے اور بنجر زون کی فصلوں میں زرعی حیاتیاتی تنوع کا تحفظ کیا جاسکے۔

وہ شروع سے ہی این آئی ایف کے ابتدائی تعاون کرنے والوں میں سے ایک ہیں، فی الحال اس کے جنرل باڈی کے رکن ہیں اور انہوں نے اپنے جیسے دیگر اختراع کاروں کی نشاندہی کی ہے۔ شری جگدیش پاریکھ، ایک اور عوامی سطح کے اختراع کار جنہیں کیڑوں اور آب و ہوا کے خلاف مزاحمت کرنے والی گوبھی کی اقسام کو تیار کرنے میں تعاون کے لیے 2019 میں پدم شری سے نوازا گیا تھا، کو تقریباً دو دہائی قبل این آئی ایف کی جانب سے شری سندرم ورما نے دریافت کیا تھا۔ مزید برآں، شری سنتوش پچار (گاجر کی قسم)، شری مدن لال کماوت (ملٹی کراپ تھریشر)، شری سبھاش اولا (کنڈینسیٹ اور ہیٹ ریکوری سسٹم)، شری یوسف خان (مونگ پھلی کھودنے والے)، شری رائے سنگھ دہیا (بائیو ماس گیسیفائر سسٹم) کو بھی این آئی ایف کی جانب سے شری سندرم ورما نے ہی دریافت کیا تھا، بعد میں ان لوگوں کو دو سالہ نیشنل گراس روٹس انوویشن اور شاندار روایتی علم کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان کی طرف سے دریافت کئے گئے چند اختراع کاروں کو راشٹرپتی بھون میں انوویشن اسکالر ان ریزیڈنس پروگرام کا حصہ بننے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔

मेरी पूरी फसल अनुसंधान जैव विविधता से है और मैं मानता हूं की जैव विविधता प्रकृति की आत्मा एवं हमारा भविष्य है। हमें इसमें से केवल वर्तमान ढूंढ़ना है और हर कीमत पर इसे बचाए रखना है I

 

 

جنگل کٹائی کا مقابلہ کرنے کے لئے، اختراعی، سبز عوامی سطح کی شجر کاری تکنیک کے ذریعہ ماہرماحولیات جناب سندرم ورما کے ہاتھوں لگائے گئے درخت

 

جناب سندرورما، کسان

****************

 

(ش ح۔س ب۔ رض)

U NO. 12745



(Release ID: 1770923) Visitor Counter : 215


Read this release in: English , Hindi