وزارت دفاع
ہندوستانی فوج نے بھاسکراچاریہ انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو-انفارمیٹکس(بی آئی ایس اے جی-این)کے ساتھ مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے
Posted On:
09 NOV 2021 5:01PM by PIB Delhi
نئی دہلی،09نومبر؍2021:
ہندوستانی فوج نے گجرات کے گاندھی نگر میں واقع بھاسکراچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو -انفارمیٹکس (بی آئی ایس اے جی-این)کے ساتھ ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے ہیں۔یہ مفاہمتی عرضداشت جی آئی ایس اور آئی ٹی پر مبنی کاروباری وسائل منصوبہ سازی سافٹ ویئر ، تربیتی اشیاء، آڈیو –ویوزوئل مواد کی تشہیر، تحقیق اور معلومات شراکت داری ، تکنیکی مدد اور منصوبے کے تحت جدید ترین وسائل میں اختراعات کے لئے ٹیکنالوجی کے شعبے میں معلومات اور تعاون کے تبادلے کی سہولت فراہم کرے گی۔اِن پروجیکٹوں کےلئے جامع شراکت داری ، جنہیں آرمی مینجمنٹ اسٹڈیز بورڈ (اے ایم ایس بی)کی پہلے سے منظوری حاصل ہےیا پھر معاملہ در معاملہ کی بنیاد پر منظوری ملی ہوئی ہے۔ مفاہمتی عرضداشت ہندوستانی مسلح افواج کی آپریشن صلاحیتوں کو بڑھاوا دینے کےلئے تربیت کی حمایت کرنے اور اختراعاتی حل وضع کرنے کےلئے بی آئی ایس اے جی-این کے اشتراک سے فائدہ اٹھائے گی۔
بی آئی ایس اے جی-این، جو بھارت سرکار کی الیکٹرونکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی وزارت کے تحت ایک خود مختار سائنسی سوسائٹی ہے، اُبھرتے ہوئے ٹیکنالوجی کے شعبے میں معلومات کے تبادلے اور تعاون کے ذریعے کے طورپر کام کرے گا۔
جنرل ایم ایم نراوانے، سی او اے ایس نے ورچوئل پلیٹ فارم کے توسط سے تقریب کو خطاب کیا ، جس میں اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ اِس مفاہمتی عرضداشت پر دستخط ہندوستانی فوج کی معلومات کے ساتھ ساتھ اکیڈمی کے ساتھ صلاح و مشورہ کو بڑھانے کی سمت میں ایک اہم پہل ہے۔ فوجی سربراہ نے کہا کہ’ آتم نربھرتا‘ہمارے مخالفین پر تکنیکی طورپر آگے رہنے کی کلید ہے، جس کے لئے بی آئی ایس اے جی-این کے ساتھ نقشہ جات کا مطالعہ، آئی ٹی تربیت اور جغرافیائی اطلاعاتی نظام کے لئے لرننگ مینجمنٹ سسٹم پروجیکٹ ایک بڑی شروعات ہے، جس میں اجتماعی تعاون پہلے سے ہی ایک اُمید افزاء شروعات کا پیغام دے رہا ہے۔
اِس پروگرام کی صدارت آرمی ٹریننگ کمانڈ کے جی او سی –اِن-سی لیفٹیننٹ جنرل راج شکلا نے کی۔ اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اکیڈمی اور ہندوستانی فوج کے مابین ربط کو مضبوط کرنے کی سمت میں اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔اُنہوں نے ’شہری –فوج تعلقات‘خصوصی زور دیا اور آپسی تعاون سے متعلق کثیر رُخی پہلوؤں کی نشان دہی کی۔اُنہوں نے کہا کہ یہ مفاہمتی عرضداشت ملک کے دفاع اور اہلیت میں اضافہ کرنے کی سمت میں ماہرین تعلیم کو متوجہ کرنے کے لئے ایک تحریک اور بنیاد کی شکل میں کام کرے گا۔
بی آئی ایس اے جی-این، کے ڈائریکٹر جنرل جناب ٹی پی سنگھ نے اِس بات پر روشنی ڈالی کہ اِس مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کے ساتھ بی آئی ایس اے جی-این، جی آئی اس اورآئی ٹی پر مبنی سافٹ ویئر کے فروخت کےلئے اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے شعبے میں معلومات کے تبادلے اور تعاون کے ذریعے کے طورپر کام کرے گی۔اُنہوں نے کہا کہ تربیتی اشیاء ، آڈیو –ویوزوئل ٹریننگ مواد کا نشریہ ، آئی ٹی اور اے آئی کے شعبے میں ہندوستانی فوج کے ذریعے ضروری اور مخصوص نوعیت کے پروجیکٹوں کو فروغ دینا ہے۔ پروگرام کے دوران بی آئی ایس اے جی –این نے اے آر ٹی آر اے سی اور اُس سے متعلقہ اداروں کے لئے تیار کئے گئے لرننگ مینجمنٹ سسٹم(ایل ایم ایس)کو وقف کیا ۔
یہ تاریخی مفاہمتی عرضداشت ہندوستانی فوج اور بی ائی ایس اے جی-این کے درمیان تربیت ،تحقیق اور صلاحیت سازی سے متعلق پروگراموں کی حکمت عملی تیار کرنے اور اُنہیں نافذ کرنے کی سمت میں ادارہ جاتی تعاون کو آسان اور مضبوط کرے گی۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 12671)
(Release ID: 1770374)
Visitor Counter : 186