سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم نے شری سنت گیانیشور مہاراج پالکھی مارگ اور شری سنت تُکارام مہاراج پالکھی مارگ کے سیکشنوں کو چار لین بنانے کیلئے سنگ بنیاد رکھا


وزیراعظم نے پنڈھرپور تک مربوط کاری بڑھانے کیلئے متعدد سڑکوں والے منصوبوں کو قوم کے نام وقف بھی کیا

یہ یاترا دنیا کی قدیم ترین عظیم یاتراؤں میں سے ایک ہے اور اسے ایک عوامی تحریک کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے، یہ بھارت کے علم ومعرفت کی علامت ہے جو ہماری عقیدت کو محدود نہیں کرتی بلکہ وسعت دیتی ہے:وزیراعظم

مہاراشٹر کے ادب، فن اور ثقافت میں سنتوں نے ایک  عظیم کردار ادا کیا ہےاور پنڈھرپور وہ جگہ ہے جہاں سے سنتوں کو خاص طور پر ترغیب ملی ہے:جناب نتن گڈکری

Posted On: 08 NOV 2021 6:25PM by PIB Delhi

نئی دہلی:8  نومبر،2021۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مہاراشٹر کے  پنڈھرپور میں شری سنت گیانیشور مہاراج پالکھی مارگ (این ایچ 965) کے پانچ سیکشنوں اور شری سنت تُکارام مہاراج پالکھی مارگ (این ایچ 965 جی) کے تین سیکشنوں کو چار لین والا بنانے کیلئے سنگ بنیاد رکھا۔ اس منصوبے سے پورے ملک کے بھگوان وِٹھل  کے عقیدتمندوں کو پنڈھرپور سے آگے تک جانے میں آسانی پیدا ہوگی۔ وزیراعظم نے مجموعی طور پر 574 کلو میٹر پر محیط 13 ہائی وے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور انہیں قوم کے نام وقف بھی کیا۔ ان منصوبوں پر اندازاً 12294 کروڑ روپئے کی لاگت آئے گی۔ مہاراشٹر کے گورنر  جناب بھگت سنگھ کوشیاری، مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ جناب ادھور ٹھاکرے، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر مملکت جنرل وی کے سنگھ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ‘‘بھگوان وِٹھل کا دربار ہمیشہ سب کے لئے یکساں طور پر کھلا ہوا ہے اور جس وقت میں سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس کی بات کرتا ہوں تو اس کے پیچھے یہی جذبہ کارفرما ہوتا ہے۔ یہی وہ جذبہ ہے جو ہمیں ملک کی ترقی کیلئے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے، سب کو ساتھ لاتا ہے اور ہمیں سب کی ترقی کے لئے اُبھارتا ہے’’۔

ہندوستان کے روحانی وراثت سے مالامال ہونے کی بات کرتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ ان کے لئے پنڈھرپور کی خدمت کرنا شری نارائن ہری کی خدمت کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ زمین ہے جہاں آج بھی اپنے عقیدتمندوں  کا خیال رکھتے ہوئے بھگوان آج بھی براجمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی وہ سرزمین ہے جس کے بارے میں سنت نامدیو جی مہاراج نے کہا ہے کہ پنڈھر پور کا وجود اس وقت سے ہے جب اس دنیا کا وجود بھی نہیں تھا۔

وزیراعظم نے اپنے اس احساس ذکر بھی کیا کہ ہندوستان کا طرۂ امتیاز یہ ہے کہ یہاں وقتاً فوقتاً، مختلف علاقوں میں ایسی عظیم ہستیاں ظاہر ہوتی رہی ہیں اور اس ملک کی رہنمائی کرتی رہی ہیں۔ وارکری تحریک کی سماجی اہمیت پر تبصرہ  کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس یاترا میں خواتین نے بھی روایت کے ایک اہم حصے کے طور پر مردوں کے سے جوش وخروش کے ساتھ حصہ لیا ہے۔ اس سے اس ملک میں خواتین کی طاقت اور اختیارات کا اظہار ہوتا ہے۔ ‘پنڈھری کی واری’ سب کے لئے یکساں مواقع کی ایک مثال ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ وارکری تحریک بھید بھاؤ کو منحوس خیال کرتی ہے اور یہی اس کا عظیم نعرہ ہے۔

وزیراعظم نے وارکری بھائیوں اور بہنوں سے آشیرواد کے طور پر تین چیزوں کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ان سے کہا کہ آپ کا مجھ سے جو جذباتی لگاؤ ہے وہ ہمیشہ قائم رہے، انہوں نے عقیدتمندوں سے پالکھی مارگوں پر درخت لگانے کی بھی درخواست کی۔ انہوں نے ان سے یہ درخواست بھی کی کہ راستوں پر پینے کے پانی کا انتظام کیا جائے اور ان سڑکوں پر پانی کے بہت سے برتن مہیا کرائے جائیں۔ انہوں نے مستقبل میں پنڈھرپور کو ہندوستان کی پاک صاف ترین زیارت گاہوں میں شمار کیے جانے کی اپنی دلی تمنا کا اظہار کیا۔

تفصیلات کیلئے https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1770032دیکھیں۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں، سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کے وزیر جناب نتن گڈکری نے کہا کہ ‘‘مہاراشٹر کے ادب، آرٹ اور ثقافت میں سنتوں نے ایک عظیم کردار ادا کیا ہے اور پنڈھرپور وہ سرزمین ہے جس سے سنتوں کو خاص طور پر ترغیب ملی ہے۔ اس بنا پر میں اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت کے ایک حصے کے طور پر پنڈھرپور میں وارکریوں کیلئے پالکھی مارگ کی تعمیر کرانے کا مجھے موقع میسر ہوا’’۔وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم نے ایک جائزہ میٹنگ کے دوران یہ بات کہی تھی کہ لاکھوں بلکہ کروڑوں عقیدتمند ایسے مقامات کا دورہ کرتے ہیں کہ جو ہماری ثقافت اور وراثت کا حصہ ہیں۔ اس بنا پر ان مقامات پر اچھی سڑکیں اور کنیکٹویٹی فراہم کی جانی چاہئے۔ اس کے علاوہ یہاں حفظان صحت کے انتظامات خاص طور پر صاف ستھرے بیت الخلاء بھی مہیا کیے جانے چاہئیں۔ جناب گڈکری نے یہ بھی کہا کہ ان رہنما خطوط کی بنیاد پر ہندوستان بھر سے 50 مذہبی مقامات کو بھارت مالا پریوجنا کے تحت لایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مانسروور روٹ پر بھی سڑکیں تعمیر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس کے بعد ہندوستان سے مانسروور کے لئے سفر کرنا ممکن ہوسکے گا جس کے لئے کام پوری رفتار کے ساتھ جاری وساری ہے۔

جناب گڈکری نے بتایا کہ ‘‘مہاراشٹر میں ہم نے ماہورگڑھ میں رینوکادیوی مندر، تُلجاپور میں تُلجابھوانی مندر، کولہاپور میں شری امبابھائی مندر، پیٹھن میں سنت ایکناتھ مہاراج جنم استھان، شیگاؤں میں گجانند مہاراج مندراور شرڈی سائیں بابا مندر تک تیرتھ یاتراؤں کیلئے سڑکوں کی تعمیر کا کام مکمل کرنے کی کوشش کی ہے’’۔ وزیر موصوف نے واکھری کو پنڈھرپور سے ملانے والی سڑک کی تعمیر کے کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا بھی یقین دلایا  جس میں ریلوے کے ایک پُل کی تعمیر نو بھی شامل ہے۔ اس پر تخمیناً 74 کروڑ روپئے کی لاگت آئے گی۔

ان قومی شاہراہوں کے کناروں پر پالکھی کے لئے پیدل راستوں کی تعمیر کی جائے گی جس سے عقیدتمندوں کو بلارکاوٹ اور محفوظ راستہ میسر آئے گا۔ سنت گیانیشور مہاراج پالکھی مارگ کے پانچ سیکشنوں جن میں موہول-واکھری ، واکھری-کھدس، کھدس-دھرم پوری، دھرم پوری-لوناند اور لونانند - دیویگھاٹ پر محیط 221 کلو میٹر طویل علاقے کو چار لین والا بنانے کیلئے  تخمیناً 6690 کروڑ روپئے سے زیادہ کی لاگت آئے گی،جبکہ پاٹس سے بارامتی، بارامتی سے انداپور اور انداپور سے ٹونڈیل سیکشنوں میں سنت تُکارام مہاراج پالکھی مارگ کے 130 کلو میٹر طویل علاقے کو چار لین میں تبدیل کیا جائیگا اور اس پر تقریباً 4400 کروڑ روپئے خرچ کیے جائیں گے۔

ان ہائی وے منصوبوں میں مکمل شدہ اور بہتر بنائے ہوئے سڑکوں کے پروجیکٹوں کا 223 کلو میٹر سے زیادہ کا علاقہ بھی شامل ہے، جس کی تعمیر پر 1180 کروڑ روپئے سے زیادہ کی لاگت آئی ہے۔ یہ تعمیر پنڈھرپور سے مربوط کاری کو بڑھاوا دینے کیلئے مختلف قومی شاہراہوں پر کی گئی ہے۔ ان منصوبوں میں مھسواد- پلوی- پنڈھرپور(این ایچ 548 ای)، کھردواڑی- پنڈھرپور (این ایچ 965 سی)، پنڈھرپور –سنگولا (این ایچ 965 سی) ، این ایچ 561 اے کا تمبھورنی – پنڈھرپور سیکشن اور اسی قومی شاہراہ کا پنڈھرپور – منگل ویدھا – اومادی سیکشن شامل ہیں۔

اس موقع پر موجود شخصیات میں مرکزی وزیر جناب نارائن رانے، جناب راؤ صاحب دانوے،  وزیر مملکت جناب رام داس اٹھاؤلے، جناب کپل پاٹل، ڈاکٹر بھگوت کراڈ، ڈاکٹر بھارتی پوار، جنرل (ڈاکٹر ) وی کے سنگھ (ریٹائرڈ)، مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار، ریاست کے ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی  کے نام  شامل ہیں۔

سڑک مربوط کاری پروجیکٹ کی تفصیلات یہاں دیکھی جاسکتی ہیں:

-----------------------

ش ح۔س ب۔ ع ن

U NO: 12655


(Release ID: 1770259) Visitor Counter : 184


Read this release in: English , Marathi , Hindi