ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

آب و ہوا میں تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے سرمایہ کاری ، اُن سطحوں تک جاری نہیں رہ سکتی ، جس کا فیصلہ 2009 ء میں کیا گیا تھا ؛ آب و ہوا میں تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے کم از کم 1 کھرب ڈالر تک ہونی چاہیئے : بھوپندر یادو

Posted On: 02 NOV 2021 9:37PM by PIB Delhi

نئی دلّی  ، 02 نومبر/ ترقی پذیر ملکوں کے مفادات کے تحفظ کی خاطر  مل کر کام کرنے کے لئے ایل ایم ڈی سی ملکوں پر زور دیتے ہوئے ، ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر  جناب بھوپندر یادو نے اپیل کی ہے کہ آب و ہوا میں تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے سرمایہ کاری ، اُن سطحوں تک جاری نہیں رہ سکتی ، جس کا فیصلہ 2009 ء میں کیا گیا تھا ؛ آب و ہوا میں تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے کم از کم 1 کھرب ڈالر تک ہونی چاہیئے  ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HCOO.jpg

 

          وزیر موصوف سی او پی – 26 کے موقع پر 2 نومبر ، 2021 ء کو منعقد ہونے والی ہم خیال ترقی پذیر ملکوں ( ایل ایم ڈی سی ) کی وزارتی میٹنگ میں اظہارِ خیال کر رہے تھے ۔ اِس میٹنگ کی صدارت بلوویا کے صدر جناب لوئس البرٹو آرسی کیٹا کورا نے کی تھی ۔ جن ملکوں نے ، اِس میٹنگ میں شرکت کی تھی ، اُن میں بھارت ، چین ، کیوبا ، نکارا گوا اور  وینزو یلا شامل تھے ۔

          آب و ہوا میں تبدیلی سے نمٹنے میں عالمی جنوب  کے مفاد کا تحفظ کرنے کے لئے یو این  ایف سی سی سی مذاکرات میں بنیادی حیثیت سے ایل ایم ڈی سی کے اتحاد اور قوت پر زور دیتے ہوئے ، جناب یادو نے ، اِس بات کو اجاگر کیا کہ ترقی پذیر ملکوں کو در پیش موجودہ چیلنجز کو تسلیم کرنے کے لئے کثیر رخی تعاون کی ضرورت ہے ، نہ کہ عالمی اقتصادی اور جغرافیائی سیاسی مقابلے اور تجارتی جنگ کی ۔

          ماحولیات کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی شاندار اور مثالی قیادت کے تحت بھارت  ٹھوس ترقی ترجیحات کے مطابق آب و ہوا میں تبدیلی پر کام کر رہا ہے ۔ انہوں نے ایل ایم ڈی سی ملکوں سے درخواست کی کہ وہ عالمی پہل قدمیوں کی حمایت کرنے کے لئے بھارت کے ساتھ مل کر کام کریں نیز بین الاقوامی شمسی اتحاد کے لئے بھی کام کریں ۔  ساتھ ہی ساتھ آفات کے لچک دار بنیادی ڈھانچے اور صنعتی تبدیلی کے لئے قیادت گروپ  سمیت  کئی عالمی اقدامات کی حمایت کرنے کے لئے بھی بھارت کے ساتھ مل کر کام کریں ۔ وزیر موصوف  نے تیسری دنیا کے نیٹ ورک  کی کوششوں کے لئے بھی  تعریف کی  ، جس نے  ایل ایم ڈی سی کے لئے اپنی حمایت پیش کی ہے اور تیسری دنیا کے نیٹ ورک کے لئے وسائل کو یقینی بنانے کی ضرورت کا اظہار کیا ۔

ماحولیات کے وزیر  نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی متحرک اور دور اندیش قیادت میں، ہندوستان پائیدار ترقی کی ترجیحات کے مطابق آب و ہوا کے حوالے سے پرجوش اقدامات پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے ایل ایم ڈی سی کے ممبران پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی سولر الائنس (آئی ایس اے)، کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی) اور لیڈرشپ گروپ فار انڈسٹری ٹرانسفارمیشن (لیڈ آئی ٹی) سمیت متعدد عالمی اقدامات کی حمایت کے لئے  ہندوستان کا ساتھ  دیں۔ وزیر  موصوف نے ایل ایم ڈی سی کی مدد کے لئے تھرڈ ورلڈ نیٹ ورک (ٹی ڈبلیو این) کی کوششوں کو بھی سراہا اور ٹی ڈبلیو این کے وسائل کو یقینی بنانے کی ضرورت کا اظہار کیا۔

          جناب یادو نے ایل ایم ڈی سی ملکوں پر زور دیا کہ وہ ترقی پذیر ملکوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے  مل کر کام کریں، جن میں فائنانس  یعنی مالیات ، موافقت، مارکیٹ میکانزم، ردعمل کے اقدامات اور ماحول دوست ٹیکنالوجیوں کی منتقلی  پر فیصلوں سمیت تمام ایجنڈے آئیٹموں کے لئے یکساں سلوک کے ساتھ ایک متوازن نتیجے کو یقینی بنائے جانے کی ضرورت ہے ۔

ممالک نے اجتماعی طور پر اس بات پر زور دیا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ایل ایم ڈی سی  ملکوں  کی آوازوں  کو  بہتر اور واضح طور پر سنا جائے ۔ سی او پی – 26  کے نتائج کو کنونشن کے بنیادی اصولوں کے لئے مساوات اور احترام کی عکاسی کرنی چاہیے، بشمول مشترکہ لیکن مختلف ذمہ داریاں اور متعلقہ صلاحیتیں ( سی بی ڈی آر – آر سی ) ترقی یافتہ ممالک کو موسمیاتی مالیات، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور صلاحیت کی تعمیر کے حوالے سے ترقی پذیر ممالک کو عمل درآمد کے  وسائل  فراہم کرنے چاہئیں۔ انہوں نے ترقی یافتہ ممالک کے کھوکھلے وعدوں اور 2020 ء تک ہر سال 100 بلین ڈالر کی فراہمی میں ناکامی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پیرس رول بُک کو  جلد حتمی شکل  دیئے جانے کی ضرورت  پر بھی زور دیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ( ش ح   ۔    ح ا    ۔ ع ا  )   

U. No. 12618



(Release ID: 1770225) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi