وزارات ثقافت

نیشنل میوزیم، نئی دہلی کی طرف سے "ڈیسٹی نیشن نارتھ ایسٹ انڈیا" کا جشن اختتام پذیر ہوا

Posted On: 08 NOV 2021 6:43PM by PIB Delhi

نئی دہلی  ، 8 نومبر،2021

نیشنل میوزیم، نئی دہلی نے ترقی پسند ہندوستان کے 75 سال اور اس کے لوگوں کی ثقافت کی شان کو یادگار بنانے کے لیے آزادی کا امرت مہوتسو کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت اور این ای سی کی وزارت کے زیر عنوان "ڈیسٹی نیشن  نارتھ ایسٹ انڈیا" کے اقدام کے تحت شمال مشرقیہندوستان کے بھرپور ورثے اور کامیابیوں  کا جشن منایا۔ نیشنل میوزیم میں جشن کا افتتاح یکم نومبر 2021 کو ہوا اور 7 نومبر 2021 کی شام کو اختتام پذیر ہوا۔

شمال مشرقی ہندوستان کی مختلف ریاستوں جیسے آسام، منی پور، میزورم، ناگالینڈ اور سکم سے متعلق ثقافتی پرفارمنس (فوک ڈانس اور موسیقی) نیشنل میوزیم میں جشن کے پہلے دن سے تیسرے دن (یکم نومبر سے 3 نومبر 2021) تک پیش کیے گئے۔  تہواروں کی وجہ سے، 4 اور 5 نومبر 2021 کو نیشنل میوزیم کی جانب سے جشن کے ایک حصے کے طور پر آن لائن سرگرمیاں انجام دی گئیں۔ شمال مشرقی ہندوستان کی ثقافتیپرفارمنس دوبارہ 6 نومبر 2021 کو دوبارہ شروع کی گئی اور 7 نومبر 2021 کی شام کو اختتامی تقریب تک جاری رہی۔

ساتویں دن کے آن لائن پروگرام میں "آسام قسم کے فن تعمیر کی تاریخ اور ارتقاء شری ایونبیش شرما کی لائیو سٹریمنگ‘‘شامل ہے۔

ہفتہ بھر جاری رہنے والے جشن کے آخری دن صبح کا سیشن اگراگامی ڈانس اور سنے ٹیم کے ذریعہ آسام کی مختلف کمیونٹیز کے فوک فیوژن ڈانس کے ذریعہ وقف کیا گیا تھا۔ اس پرفارمنس میں آسام کی مختلف برادریوں جیسے بوڈو، راوا، دیوری، ہجنگ، لالونگ، لاپتہ قبائل وغیرہ کے بیہورقص کا امتزاج تھا جو تنوع میں اتحاد کا پیغام دیتا تھا۔ شام کے اختتامی اجلاس میں، منی پور کمبا تھیوبی رقص پنتھوبی جاگوئی ماروپ نے پیش کیا، اس کے بعد اگراگامی رقص اور سنیٹیم کے فنکاروں نے سکم کا شیر رقص پیش کیا۔ اس کے بعد، اگراگامی رقص اور سنی ٹیم کے فنکاروں کے ذریعہ آسام کی مختلف برادریوں کا فوک فیوژن رقص۔ پروگرام کی آخری ثقافتی پرفارمنس منی پور کا بسنتا راسا پنتھوبی جاگوئی ماروپ کی تھی۔ بسنتا راسا منی پوری رقص کی ایک شکل ہے جو کرشنا، رادھا اور گوپیوں سے متعلق ہے۔ سنسنی خیز اور رنگا رنگ پرفارمنس سے  شائقینخوب لطف اندوز ہوئے اور سراہا۔

اختتامی تقریب میں، ایڈیشنل ڈی جی، نیشنل میوزیم،جناب سبرت ناتھ نے کہا کہ 7 دنوں سے ایسا محسوس ہوا جیسے ہمیں7 دنوں کے لیے شمال مشرق میں لے جایا گیا ہو۔ 2007 میں،آئی سی او ایم او ایس نے ثقافت کو ظاہر کرنے کے لیےپختہ اور غیر محسوس اشیا   کی تعریف کو بدل  دیا۔ ہماری شمال مشرقی گیلری کی اشیاء سے وابستہ ثقافتوں سے جڑ کر زیادہ معنی خیز ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے ہفتہ بھر جاری رہنے والیتقریبات سے متعلق نیشنل میوزیم کی سوشل میڈیا پوسٹس کو شیئر اور لائک کرنے کی درخواست کی تاکہ یہ پیغام زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ سکے۔ اس کے بعد جناب  پارتھا سارتھی سین شرما، ڈائریکٹر جنرل، نیشنل میوزیم، اور جناب  سبرت ناتھ، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، نیشنل میوزیم نے فنکاروں کو یادگاری نشانات پیش کیے۔

، ڈائرکٹر جنرل، نیشنل میوزیم،جناب  پارتھا سارتھی سین شرمانے اپنے خطاب میں ایسے مختصر نوٹس میں شمال مشرق کی ثقافتوں کی نمائش کرنے والے فنکاروں کی تعریف کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق میں متنوع ثقافتیں ہیں اور تنوع میں اتحاد کی مثال ہے۔ جناب سین شرما نے پریس اور میڈیا سمیت پروگرام کو کامیاب بنانے میں شامل ہر ایک نیشنل میوزیم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ عجائب گھر کے نئے تجدید شدہ آڈیٹوریم میں مختلف ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جانا چاہئے تاکہ زائرین کو راغب کیا جاسکے۔ ڈاکٹر کے کے ایس دیوری نے شکریہ کا ووٹ پیش کیا۔ پروگرام کی میزبانی محترمہ نازیہ کمال نے کی۔

ثقافتی پرفارمنس کو نیشنل میوزیم کے سوشل میڈیا ہینڈلز کے ذریعے براہ راست نشر کیا گیا۔

https://twitter.com/NMnewdelhi;https://www.facebook.com/Nationalmuseumnewdelhi;https://www.instagram.com/nmnewdelhi/;https://www.youtube.com/channel/UCNkKt0hp9OL1G0o1XMX1ncw

 

<><><><><>

 

ش ح-ا م-ج

U.No. : 12640



(Release ID: 1770120) Visitor Counter : 132


Read this release in: English , Hindi