جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گنگا اتسو کے دوران نیٹ جیوفلم ’گنگا:دی ریور فرام دی اسکائز‘ پر ویبینار کے ذریعہ سے ایک ڈائلاگ کا انعقاد کیا گیا

Posted On: 03 NOV 2021 7:08PM by PIB Delhi

نئی دہلی  ،5نومبر،2021

 

نیشنل جیوگرافک فلم، 'گنگا: دی ریور فرام دی اسکائیز' پر ایک پینل ڈسکشن کا انعقاد 2 نومبر کو قومی مشن برائے صاف گنگا کے تین روزہ گنگا اتسو -2021 کے دوران کیا گیا۔ سیشن کو معروف وائلڈ لائف فلمساز اور گرین آسکر جیتنے والے مسٹر مائیک پانڈے نے ماڈریٹ کیا۔ وہ اس فلم کے میزبان (میزبان کے کردار میں) بھی ہیں۔ انہوں نے اس فلم کی شوٹنگ کے دوران گنگا کے بارے میں اپنی سمجھ کو شیئر کرکے بحث کا آغاز کیا۔ انہوں نے اپنے روح پرور شاعرانہ انداز میں بتایا کہ فطرت خود کو صاف رکھنے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے خود کفیل ہے۔ مائیکنے کہا، “گنگا پانی کے کئی ٹریلین (ٹریلین) قطروں کے سوا کچھ نہیں ہے۔ جب یہ پانی کی بوندیں آپس میں مل جاتی ہیں تو وہ گنگا بنتی ہیں۔ اس طرح ہم سب مل کر تبدیلی لا سکتے ہیں۔’’

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001P9BU.jpg

 

یہ فلم بہت سی چیزوں کو پیش کرتی ہے۔ مائیک پانڈے کے سفر کے ذریعے ہم ثقافتوں، روایات اور دریا کے ساتھ منفرد تعلق کے ذریعے پورے ہندوستان میں گنگا کے خوبصورت سفر کا تجربہ کرتے ہیں۔ اس میں سندربن کے ماہی گیر شامل ہیں، جو اپنی روزی روٹی کے لیے دریا پر انحصار کرتے ہیں، بھاگلپور تک، جہاں ہندوستان کی  نیشنل ایکویٹک اینیمل (ہندوستان کا قومی آبی جانور)- گنگا ڈالفن پائی جاتی ہیں،تک شامل ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل، این ایم سی جی،مسٹر راجیو رنجن مشرا، نے اس فلم کی شوٹنگ کے دوران کانپور میں مائیک سے اپنی ملاقات کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانپور میں سیسماؤ ڈرین کی صفائی نمامی گنگے مشن کے سفر میںایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے مزیدیقین ظاہر کیا کہ جب بڑے نالے کی صفائی ہو سکتی ہے تو باقی کی صفائی بہت ممکن ہے۔ فلم میں کانپور کے چیلنج اور آلودگی میں کمی کے سنگین مسئلے سے نمٹنے کے سفر :چمڑے کی فیکٹری سے لے کر دریا میں بہنے والے غیر علاج شدہ آلودہ پانی (سیوریج) تک کو دکھایا گیا ہے۔این ایم سی جی کے مربوط نقطہ نظر اور کامن ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس اور آلودہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب نے گنگا میں غیر علاج شدہ (غیر صاف) پانی کے بہاؤ کو کافی حد تک روک دیا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002N3PB.jpg

کانپور کے بعد، فلم وارانسیکی تصویر پیش کرتی  ہے، جہاں ندی  ایک روحانی اور تقریباً الہی شکل اختیارکرتی  ہے۔ ہر سال لاکھوں لوگ اپنی روحانی تکمیل کے لیے اس شہر کا رخ کرتے ہیں۔ نمامی گنگے کے موسیقارتریچور بندھو نے کہا کہ انہیںیہ گانا لکھنے کی ترغیب وزیر اعظم کی دریائے گنگا پر کی گئی تاریخی تقریر اور نمامی گنگا مشن کے آغاز سے ملی ہے۔ یہ گنگا ماں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا ان  کا طریقہ ہے، جو انہیں  بہت پیاری ہے۔ انہوں نے اپنے مشہور نمامی گنگے گانے کی چند سطریں مزید گائیں، جس نے سامعین کو جوش دلایا اور سب نے مل کر آخریسطریں گائیں۔

اتراکھنڈ میں واقع ادھیم استھل میں گنگا اپنی اصل شان کے ساتھ ، صاف ستھری اور ہری بھری ندی کے طور پر نظر آتی  ہے۔ یہاں کی قدیم روایت نولہ ہے، جو ہماری ضروریات کے لیے چشمے کے خالص پانی کو محفوظ کرنے اور استعمال کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ اس فلم میں پیچیدہ مسائل کے ساتھ ساتھ دریائے گنگا کی بحالی کے لیے کیے جانے والے کچھ کاموں کو بھی دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ دریائے گنگا، جس کے بارے میں کوئی کہہ سکتا ہے کہ کئی طرح سے اس ملک کا دل اور روح ہے۔  ہیڈ آف سی-گنگا (سنٹر فار گنگا ریور بیسن مینجمنٹ اینڈ اسٹڈیز) اور پروفیسر، آئی آئی ٹی کانپور،ونود تارے نے اس بحث کے دوران دریا کی صحت کو سمجھنے اور علمی دھارے کے قدیم اور روایتی علم کے ساتھ انضمام کی اہمیت پر زور دیا۔ قدیم ہندوستانی صحیفے کی ایک آیت کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، ‘‘ہمارے آباؤ اجداد جانتے تھے کہ دریاؤں کا علاج کیسے کیاجاتا ہے، جسے جدید سائنس کی مدد سے زندہ کرنے اور نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CVXM.jpg

وہیں مائک نے آخر میں اس کا  اشتراک کرکے اس بحث کا اختتام کیا کہ یہ کوئی معمولی فلم نہیں ہے،کیونکہ یہ ایک روح پرور دریایعنی اثر انگیز گنگا کی عکاسی ہوگی۔  فلم کے اس سال کے آخر میں نیٹ جیوپر ریلیز ہونے کی امید ہے۔

<><><><><>

 

 

ش ح-ا م-ج

U.No. : 12559


(Release ID: 1769589) Visitor Counter : 185


Read this release in: English , Hindi