وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے ایم او آر ٹی ایچ،ایم او پی این جی اور اسٹیل کے لئے کیپکس پر جائزہ میٹنگ لی

Posted On: 02 NOV 2021 9:26PM by PIB Delhi

 

تیز تر سرمایہ خرچ اور بروقت بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کی مہم کو جاری رکھتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج یہاں ، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت (پی این جی) اور فولاد کی وزارت (اسٹیل) کے ساتھ جائزہ میٹنگوں کی صدارت کی ۔

ان جازہ میٹنگوں میں ، سیکریٹری (اقتصادی امور)،سیکریٹری (ایم اوآرٹی ایچ)،سیکریٹری(ایم او پی این جی)،سیکریٹری (فولاد)،جوائنٹ سیکریٹری(اقتصادی امور)سمیت دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔

 

میٹنگ کے دوران ، وزارتوں اور ان کے سی پی ایس ای کے کیپٹل ایکسپنڈ یچری(کیپکس) منصوبے کیو۔3 اور کیو1،کیو4 اور کیو2 کی کیپکس کامیابیاں ،نیشنل انفرانسٹرکچر پائپ لائن (این آئی پی ) پر ہونے والے اخراجات،پی پی پی کے ذریعہ شروع کئے گئے منصوبے قومی ماسٹر پلان (گتی شکتی)اثاثے کے ذریعہ جمع کئے جانے والے فنڈس کا تخمینہ ، مونیٹائزیشن اور کنورجنس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

۔تین وزارتوں میں کیپکس کی اچھی پیش رفت کو نوٹ کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نےمالی سال 2022 کی تیسری سہ ماہی اور مالی سال 23 کے پہلے نصف سال میں کیپکس کی فرنٹ ۔لوڈنگ کی تجویز دی ۔ محترمہ سیتا رمن نے اعادہ کیا کہ بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹس حکومت کی ترجیح ہیں اور کیپکس میں تیزی لانے کے نظریہ سے گذشتہ سال کے مرکزی بجٹ میں 34.5 فیصد کا اضافہ کیا گیا ۔ یہ ضروری ہے کہ فزیکل اور مالی پروجیکٹس اہداف کی توسیع مالی سال کی ابتدائی سہ ماہی میں کی جانی چاہئے۔

سڑک نقل حمل اور قومی شاہراہ کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) کی جائزہ میٹنگ میں ، محترمہ سیتارمن نے تجویز دی کہ پروجیکٹس کی بر وقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے سہ ماہی جائز ہ کے مقام پر ماہانہ تجزیہ کیا جاسکتا ہے۔ پی این جی کے ساتھ تبادلہ خیال میں وزیر خزانہ نے اپنا مشاہدہ مشترک کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ ریفائنریز ، اقتصادی نمو کے لئے لازمی اہم بنیادی ڈھانچہ اثاثے ہیں ، اس لئے ان کی ترقی انفراسٹرکچر سیکٹر کا اہم حصہ بن جاتی ہے۔وزارت فولاد کی سکریٹری نے بتایا کہ فولاد کی پیداوار پہلے سے ہی عالمی وبا کی پہلی سطح کے 90 فیصد تک پہنچ چکی ہیں اور اگلی دو سہ ماہیوں میں وزارت فولاد کو اب تک کی سب سے زیادہ پیداوار حاصل ہونے کی امید ہے ۔محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ فولاد کے شعبے میں کافی امکانات ہیں اور انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آتم نربھر بھارت کے تحت عالمی فولاد کے لئے حال ہی میں شروع کی گئی پیداوار سے پروڈکشن ۔لنکڈ انسینٹو (پی ایل آئی) منصوبے سے صنعت کو فائدہ ہوگا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ متعلقہ وزارت بنیادی ڈھانچے کے خرچ میں تیزی لانے اور اس کے لئے ترقی یافتہ اقدام کرنے کے لئے چوکس ہے ۔جائزہ میٹنگ کے دوران،پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے ذریعہ سہ ماہی ہدف سے آگے چلنے ،سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت کے ذریعہ ماڈل کنسیشن معائدہ (ایم سی اے) میں وسیع ترمیم کرتےہوئے اسے رعایت  کے مطابق بنانے اور وزارت فولاد کے ذریعہ رائٹس آف رے جیسے مسائل کے حل کی سمت میں پہل وغیرہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بات چیت کے دوران پایا گیا کہ کووڈ-19 عالمی وبا کی وجہ سے پیدا ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے یہ قدم کافی سرگرمی سے اٹھائے گئے قدموں کو دکھاتا ہے۔

اکتوبر 2021 کے آخری ہفتے سے شروع ہونے والے جائزہ میٹنگ کے سلسلے میں وزیر خزانہ کے ذریعہ سرمایہ جاتی اخراجات کا مختلف بنیادی ڈھانچہ وزارتوں/محکموں کے ساتھ تیسرا اجلاس ہے اور یہ جون 2021 میں منعقدہ پچھلے دور کی میٹنگوں کو آگے بڑھاتا ہے۔

************

 

ش ح ۔ ش ت ۔ م ش

U. No.12501


(Release ID: 1769174) Visitor Counter : 153


Read this release in: English , Hindi