وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
محکمہ مویشی پروری وڈیری کل چھٹے بین الاقوامی ون ہیلتھ ڈے کے موقع پر'انڈسٹری اینڈ وَن ہیلتھ'کےموضوع پر ایک اسٹیک ہولڈر فورم کا اہتمام کرے گا
یہ فورم وَن ہیلتھ کے نقطہ نظر کے موثر نفاذ میں انڈسٹری کے کردار پر تبادلہ خیال کرے گا
Posted On:
02 NOV 2021 1:16PM by PIB Delhi
حکومت ہند کا محکمہ مویشی پروری وڈیری، 03؍نومبر،2021 کو آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر انڈسٹری اینڈ وَن ہیلتھ (صنعت اور ایک صحت)کے موضوع پر ایک اسٹیک ہولڈر فورم کا اہتمام کرے گا نیز اس تناظر میں بین الاقوامی وَن ہیلتھ کے دن کا انعقاد کرےگا۔
03؍نومبر،2021 چھٹے بین الاقوامی ون ہیلتھ ڈے کے موقع پر منایا جائے گا جس میں انسان-جانور-ماحولیات کے تثلیثی انٹرفیس میں صحت سے متعلق خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک صحت کے نقطہ نظر کی ضرورت کو اجاگر کیا جائے گا۔ یہ دن وَن ہیلتھ (ہر فرد کی صحت کو بہتر بنانے) کے تصور کے نفاذ کے لیے اہم پہلوؤں کے طور پر بین الضابطہ اور بین شعبہ جاتی مصروفیات کے ساتھ ساتھ کثیر شعبہ جاتی تعاون کو اجاگر کرنے کی کوشش کرے گا۔
فطرت میں مائکروبیل کے ساتھ ہم آہنگی انسان، حیوانی اور جنگلی حیاتیات کادنیا میں مجتمع ہونا انسانوں کی بقا کے لیے ازحد ضروری ہے اور یہ روزمرہ کے لوازمات بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ تعامل پیتھوجینز کے دردناک اور المناک نتائج کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ زونوٹک بیماریوں کا اثر کووڈ-19 کی جاری وبائی مرض کے دوران شدت کے ساتھ محسوس کیا گیا ہے۔ اس لیے ان شعبوں پر تبادلہ خیال کرنا، بحث و مباحثہ کرنا اور ان کی نشاندہی کرنا ضروری ہے جن میں مداخلت کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے کہ پالیسی فریم ورک، ریگولیشن و نگرانی، مالیاتی، انسانی، سماجی، فطری، اور جسمانی سرمایہ، عالمی طور پر سیکھنے اور بہترین طریقہ کار کو اختیار کرنے سمیت دیگر متعلقہ مسائل پر غور و خوض کرنا ضروری ہے۔
عالمی صحت کو ابھرتے ہوئے زونوز سے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے گزشتہ دو دہائیوں میں بڑے پیمانے پر معاشی نقصان ہوا ہے۔ یہ فورم پالیسی سازوں، صنعت، صحت عامہ کے پیشہ ور افراد، سول سوسائٹی کے اراکین اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرے گا اور ون ہیلتھ اپروچ کو نافذ کرنے کے لیے صنعت کے کردار اور ذمہ داریوں کو سمجھنے کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ اگر ہم ون ہیلتھ اپروچ کو نظر انداز کرتے ہیں اور مستقبل کی وبائی امراض سے لڑنے اور ایک پائیدار مستقبل کے لیے ون ہیلتھ اپروچ کو برقرار رکھنے کے لیے ایک باہمی اور کثیر الضابطہ طریقہ وضع کرنے میں مدد کرتے ہیں تو یہ صحت پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں ہونے والے مباحثے کے نتائج کا بھی جائزہ لے گا۔
ون ہیلتھ کے نفاذ میں فعال شمولیت کے ذریعے صنعت کی صلاحیت کے بارے میں بات چیت کا آغاز جناب اتل چترویدی، سکریٹری، محکمہ مویشی پروری و ڈیری،حکومت ہند اور ڈاکٹر ترلوچن مہاپاترا، سکریٹری (ڈی اے آر ای) اورڈائرکٹر جنرل ، آئی سی اے آرکے افتتاحی کلمات سے ہوگا۔ پینلسٹس فورم میں صنعت، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری، ورلڈ بینک، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن، محکمہ مویشی پروری اور ڈیری، حکومت ہند کے سینئر حکام اور دیگر ماہرین شامل ہوں گے۔
اس بین الاقوامی یوم صحت کے موقع پر، محکمہ مویشی پروری و ڈیری، حکومت ہند، کے فورم کے ذریعے تمام اسٹیک ہولڈرز کو وَن ہیلتھ کے طریقہ کار کو اختیار کرنے اور ون ہیلتھ کے فریم ورک کو کامیابی سے نافذ کرنے کے لیے تحقیق اور اختراع میں حصہ لینے کے لیے مدعو کیا جائے گا۔
*****
ش ح ۔ س ک
U. NO : 12466
(Release ID: 1768870)
Visitor Counter : 145