صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت  اور خاندانی  بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے  کووڈ ٹیکہ کاری ، پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ بنیادی ڈھانچہ اور    ہنگامی طور پر  کووڈ – 19 سے نمٹنے کے   اقدامات  پر ریاست کے وزراء صحت کے ساتھ  میٹنگ کی  صدارت کی


‘‘کوئی بھی ضلع مکمل ٹیکہ کاری کے بغیر نہیں رہنا چاہئے ’’

گھر گھر ٹیکہ کاری کے لئے اگلے ایک مہینے میں‘‘ ہر گھر دستک ’’ ٹیکہ کاری مہم کا مقصد ان ضلعوں میں مکمل ٹیکہ کاری کرنا ہے جہاں بہت کم   ٹیکہ کاری کا عمل  رہا ہے : ڈاکٹر منسکھ مانڈویا

‘‘آئیے ہم نومبر 2021 کے آخر تک کووڈ – 19 کی پہلی خوراک کے ساتھ تمام اہل لوگوں کا احاطہ کریں ’’

Posted On: 27 OCT 2021 10:04PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی  ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے   مختلف ریاستوں کے  وزرائے صحت کے ساتھ   قومی سطح کی   قومی جائزہ میٹنگ کے دوران  کہا کہ   مکمل کووڈ – ٹیکہ کاری کے لئے لوگوں کو  ترغیب اور آمادہ کرنے کے لئے  ان ضلعوں میں جلد ہی ہر گھر دستک مہم شروع کی جائے گی  جہاں  بہت کم  ٹیکہ کاری کا عمل  رہا ہے۔ ٹیکہ کاری کے  دائرے  اور  رفتار کو بڑھانے کی ضرورت   کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں  10.34  کروڑ سے زیادہ   لوگ ایسے ہیں جنہوں نے  مقرر کئے گئے وقفے کے بعد بھی دوسرا ٹیکہ نہیں لگوایا ہے۔

مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ملک میں  مناسب تعداد میں ٹیکے   دستیاب ہیں اور  ریاستوں کے پاس اب بھی 12 کروڑ سے زیادہ  بچے ہوئے غیر استعمال شدہ  ٹیکے  موجود ہیں جنہیں لگایا جانا ہے ۔ انہوں  نے ریاستوں کو تلقین کی  کہ  کوئی بھی ضلع مکمل ٹیکہ کاری کے بغیر نہیں رہنا چاہئے  انہوں نے مزید کہا کہ آئیے ہم   نومبر 2021 کے آخر تک  کووڈ – 19 کے پہلے ٹیکے کے ساتھ تمام اہل افراد کا احاطہ کریں ۔

ریاست کے صحت کے وزیروں سے درخواست کی گئی کہ وہ کووڈ – 19 ٹیکہ کاری کے قومی پروگرام  کی پیش رفت پر نگرانی رکھنے کو یقینی بنائیں۔ ڈاکٹر مانڈویا نے  ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ   تمام شراکت داروں کے ساتھ  علاقائی اور مقامی سطح کے منصوبے بنائیں تاکہ  ایسے لوگوں کی تعداد کم کی جا سکے  جنہیں  بہت پہلے ٹیکا لگایا جانا تھا ۔ انہوں نے  اخترائی حکمت عملیوں کی ضرورت  پر بھی زور دیا تاکہ  انہیں ان کے نشانوں کو حصول کے لئے   ان کی حوصلہ افزائی  کی جا سکے   جس سے کہ  ون پورٹل پر دستیاب دوسرے ڈوز کے  مستحق مستفیدین  کا احاطہ کرنے کے لئے ضلع کے اعتبار سے منصوبوں پر عمل آوری اور منصوبہ بندی کا جائزہ لیا جا سکے  ۔

صحت اور خاندانی بہبود کے  مرکزی وزیر  مملکت  ڈاکٹر بھارتی پروین پوار   بھی قومی جائزہ میٹنگ کے دوران موجود تھے ۔ اروناچل پردیش  کے  وزیر صحت   جناب ایلو لبانگ، آسام کے وزیر صحت  جناب  کیشب مہانتا ، بہار کے  وزیر صحت جناب منگل پانڈے  ، چھتیس گڑھ کے جناب  ٹی ایس سنگھ دیو ، دہلی کے وزیر صحت  جناب ستیندر جین ، گجرات کے وزیر صحت جناب روشی  کیس پٹیل ، مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ  ڈاکٹر  نروتّم مشرا ، سکّم کے  ڈاکٹر  منی کمار شرما ، تمل ناڈو کے جناب  ایم اے  سبرامنین ، اتر پردیش کے جناب جے پرتاپ سنگھ ، اتراکھنڈ کے  جناب دھان سنگھ راوت ، راجستھان کے ڈاکٹر سبھاش گرگ ، جھارکھنڈ کے  جناب بننا گپتا نے جائزہ میٹنگ میں شرکت  کی ۔مختلف ریاستوں کے مشن ڈائریکٹروں کے ساتھ  ریاست کے افسران نے شرکت کی ۔

ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے  وزیر اعظم کے اس سوچ کو اجاگر کیا  جس میں حال ہی میں شروع کئے گئے پی ایم آیوشمان بھارت  صحت بنیادی  ڈھانچہ مشن ( پی – ایم بھیم )  کی رہنمائی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ   کووڈ  نے ہمیں  ہمارے موجودہ صحت کے  بنیادی ڈھانچے میں کمیوں کا جائزہ لینے کا  موقع  فراہم کیا ہے ۔ ہم نے یہ بھی سیکھا ہے کہ ایک وفاقی  جمہوریت میں مرکز اور ریاستیں جو  تال میل کے ساتھ کام  کر رہی ہیں، اہم سنگ میل حاصل کر سکتی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ  64180 کروڑ روپے  کے تخمینے کے ساتھ  پی ایم –بھیم  جس کا  بجٹ 22-2021 میں اعلان کیا گیا تھا، بھارت کے  صحت کے بنیادی ڈھانچے کی  سب سے بڑی اسکیم ہے ۔ اور یہ  ابھرتے ہوئے صحت عامہ  کے  امور سے  نمٹنے کے لئے بھارت کی  صلاحیت کو پر کر سکے گا ۔ انہوں نے  مزید کہا کہ  یہ بھارت کے حفظان صحت کے بنیادی  ڈھانچے   کو ایک اہم تقویت  دے گا  اور اسے مزید لچک دار بنائے گا  ۔ انہوں نے ریاستوں سے  اپیل کی  کہ وہ  نئے مشن کے تحت  مختص کئے گئے فنڈز کے  بر وقت استعمال کے لئے  حکمت عملیاں تیار کریں ۔ ڈاکٹر مانڈویا نے ریاستوں کے  وزرائے صحت سے  یہ درخواست  بھی کی  کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ   ای سی آر پی دویم کے لئے  منصوبے اور نفاذ کے پروگراموں کا مجوزہ اسکیموں اور اقدامات کی بر وقت تکمیل کا جائزہ لیا گیا ہے ۔بھارت کے  واسودیوا کوٹم بکم کے بھارت کے  فلسفے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویا نے   کہا کہ بھارت کا  فارماسیکٹر  کم لاگت کے نئے علاج  اور ٹیکوں کے ساتھ عوام کی خدمت کر کے اس فلسفے کو پورا کر رہا ہے  ۔ بھارت  نے کووڈ  کی پہلی لہر کے دوران  دنیا کو لازمی  دوائیں سپلائی کیں ۔ دنیانے بھی اسی جذبے کے مظاہرہ کیا   اور  دوسری لہر کے دوران بھارت کی مدد کی ۔ انہوں نے  بھارتی سائنسدانوں اور تحقیق کاروں کی  کوششوں کی  تعریف کی اور کہا کہ بھارت میں  افرادی قوت اور   بہترین ذہن رکھنے والے لوگوں کی کمی نہیں ہے ۔ بھارت کو اس کی  معیاری  دواؤں کی وجہ سے  بجا طور پر دنیا کی فارمیسی کہا جاتا ہے اور یہ  بھارت کے  لئے زبردست  فخر کی بات ہے کہ  ہم نے کووڈ ٹیکے تیار کئے ہیں اور 16 جنوری 2021 سے اب تک 100 کروڑ ٹیکے لگا چکے ہیں ۔

مرکزی وزیر صحت نے ریاست کے  صحت کے وزیروں سے مزید کہا کہ  وہ اس بات کو یقینی  بنائیں  کہ  ٹی بی کے   خاتمے ، ایڈس پر کنٹرول اور علاج کے علاوہ  دیگر  غیر کووڈ اسکیموں پر خاص توجہ دی گئی ہے ۔ ڈاکٹر مانڈویا نے  ریاست کے  صحت کے وزیروں کو یقین دلایا کہ  مرکز  صحت  کے  معاملوں میں ریاستوں اور  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تمام طرح کی امداد تعاون دیتا رہے گا ۔ ایک وفاقی جمہوریت میں  مرکز اور ریاستیں ایک اشراکی پیلٹ فارم بناتی ہیں لہذا ہمیں  سوستھ بھارت  ،سمردھ  بھارت  کو یقینی  بنانے کے لئے ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا چاہئے۔ ریاست کے وزرائے صحت نے اس  اہم  جائزہ میٹنگ کے لئے  مرکزی  وزیر صحت کا دل سے شکریہ  ادا کیا   جس نے   انہیں  ایک ذاتی سطح پر  مختلف امور  پر تبادلہ خیال کا ایک موقع فراہم کیا  ۔ ڈاکٹر مانڈویا کی  جانب سے یقین دہانی  کرائے جانے  کی روشنی میں  ریاست کے وزرائے صحت کے ساتھ ایک  انٹر ایکٹیو گروپ  واٹس ایپ پر تیار کیا گیا ہے۔ تاکہ  مرکزی وزیر صحت کے ساتھ بر وقت بات چیت کی راہ ہموار ہو۔

 

*************

 

ش ح۔ح ا۔ ر ب

U. NO. 12274

 

 



(Release ID: 1767136) Visitor Counter : 189


Read this release in: English , Hindi