امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

ایل ایم (پیکج بند اشیا)ضابطوں کی خلاف ورزی پر 202 نوٹس دئے گئےبیشترنوٹس الیکٹرانکس سامان سے متعلق ہیں


ایل ایم ضابطوں کے تحت جرائم کا ارتکاب کرنے والی 75 کمپنیوں سے 41,85,500 موصول کئے گئے

سی سی پی اے نے ای کامرس پلیٹ فارموں پر مخرج ملک کی خلاف ورزیوں  کیلئے کڑی کارروائی کی

آزادی کا امرت مہوتسو منانے کیلئے سی سی پی اے کوالٹی کنٹرول احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے نقلی اور جعلی سامان کی فروخت کو روکنےکیلئے ملک بھر میں مہم شروع کرے گا

Posted On: 26 OCT 2021 4:33PM by PIB Delhi

صارفین کے امور کی وزارت اور عوامی نظام تقسیم کے صارفین کے امور کے محکمے کے تحت سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی ہے ۔ تہواروں کے موسم کے پیش نظر سی سی پی اے نے صارفین کے مفادات کے تحفظ کیلئے سخت کارروائی کی ہے ۔

آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں صارفین کے امور کے محکمے کی سکریٹری محترمہ لینا نندن نے بتایا کہ کس طرح سی سی پی اے خلاف ورزی کرنے والوں پر شکنجہ کسنے کیلئے مؤثر  کارگر ڈھنگ سے کام کررہی ہے۔

ای کامرس  کےپلیٹ فارموں پر فہرست بند مصنوعات سے متعلق خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا جاتا ہے ۔ اس میں اصل میں مخرج ملک کے بارے میں جاری اطلاع فراہم کرنا اور یہاں تک کے مخرج ملک کے نام کا اعلان کرنا بھی شامل ہے۔

سی سی پی اے نے قومی صارفین ہیلپ لائن پورٹل پر بہت سے صارفین سے حاصل ہوئی شکایتوں کی بنیاد پر معاملے کا خود نوٹس لیا ہے ۔

صارفین کے تحفظ (ای کامرس) ضابطے2020 کا رول (ضابطہ) 6 (5)(ڈی) بازار میں کاروباری کمپنی کے ذریعہ سے کسی بھی فروخت کرنے والے کیلئے سامان یا خدمات کی پیش کش کرنا لازمی بناتا ہے،جس میں فروخت کرنے والے مینو فیکچرنگ کے مخرج ملک سمیت فروخت کیلئے دی جانے والی اشیا یا مصنوعات اور خدمات کے بارے میں سبھی اہم تفصیلات فراہم کرتا ہے تاکہ خرید سے پہلے کے مرحلے میں صارفین سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔ضابطہ 4(3) میں مزید کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ای کامرس کمپنی کسی بھی غیر منصفانہ تجارت کے طورطریقے  یا کام کرنے کے نظام کو نہیں اپنائے گا چاہے وہ اپنے پلیٹ فارم پر کاروبار کے دوران ہو یا دیگر طرح سے۔

سی سی پی اے نے ای کامرس کمپنیوں کو متعدد پلیٹ فارم پر ضابطوں کی خلاف ورزی کیلئے نوٹس بھیجا ہے سی سی پی اے نے ایسی کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ تفصیلی جواب دیکر بتائیں کہ اس معاملے میں ان کے ذریعہ کیا ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں۔

چونکہ ایل ایم (پیکج میں بند اشیا ) ضابطے بھی ای کامرس پلیٹ فارموں پر انہوں نے مینو فیکچرنگ کے مخرج ملک کے اعلان کو لازمی کرتے ہیں اس لئے سی سی پی اے لیگل میٹرو لوجی ایکٹ کے تحت ضروری کارروائی کیلئے لیگل یعنی قانونی میٹرو لوجی محکمے کے تال میل سے کام کررہی ہے ۔

اس طرح 16 اکتوبر2020 سے 22 اکتوبر2021 کی مدت میں مینو فیکچرنگ مخرج ملک کی خلاف ورزیوں کے سلسلے میں 202 نوٹس بھیج چکی ہے ۔ان میں سے سب سے زیادہ 47 نوٹسس کے ساتھ الیکٹرونک مصنوعات میں خلاف ورزی کے معاملے درج کئے گئے اس کے بعد یونیفارموں میں 35 نوٹس دئے گئے ۔

75 کمپنیوں نے اپنے جرائم کو کم کیا ہے جن میں سے68 نے مینوفیکچرنگ کے مخرج ملک کے متعلق خلاف ورزیوں کیلئے جرائم کی روک تھام کی ہے،جرائم کی روک تھام کے ذریعہ جمع کی گئی کل رقم 4185500 روپے ہے۔

 

خلاف ورزی کی نوعیت

جاری کئے گئے نوٹسس کی تعداد

16-10-2020 سے اب تک

مخرج ملک

202

استعمال۔ختم ہونے کی تاریخ سے پہلے استعمال

7

مینوفیکچرر ۔درآمد کار کا پتہ

6

ایم آر پی سے زیادہ کی وصولی

3

ایم آر پی کا اعلان نہ کرنا

1

غیر معیاری اکائیاں

1

نیٹ مقدار

1

کل

217

 

سی سی پی اے صارفین کے تحفظ کے قانون اور ای کامرس ضابطے2020 کے تحت خلاف ورزیوں پر فوراً نوٹس لینے کیلئے ہندوستان میں ای کامرس لینڈ اسکیپ کی لگاتار نگرانی کررہی ہے۔

غورطلب ہے کہ سی سی پی اے نے سبھی مارکٹ پلیس یا بازار میں ای کامرس پلیٹ فارموں کو صلاح جاری کی ہے۔

سی سی پی اے کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ کچھ مارکٹ پلیس ای کامرس کمپنیاں ای کامرس ضابطے2020 کے ضابطہ 5(3)(ای) 2020پر عمل نہیں کررہے ہیں جو ہر بازار ای کامرس اکائی کیلئے یہ لازمی کرتا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر مناسب مقام پر ایک واضح اور قابل رسائی طریقے سے ضابطہ 6 کے ذیلی ضابطہ(5) کے تحت مینو فیکچرر کے ذریعہ فراہم کی گئی سبھی جانکاری جس میں صارفین کی شکایت کا ازالہ کرنے کیلئے شکایت افسر کا نام ،رابطہ نمبر اور عہدہ شامل ہےیا کسی کی رپورٹ کرنے کیلئے دیگر معاملہ شامل ہے۔ اپنے استعمال کرنے کیلئے اہمیت سے پیش کریں ،صارفین ایسے پلیٹ فارم پر فروخت کرنے والوں سے اپنی شکایتوں کا ازالہ کرنے میں ناکام ہیں ۔

درکار معلومات کے نہ ہونے کی وجہ سے ایک صارف اشیا یا خدمات کے بارے میں باخبر نہیں رہتا ہے ۔ ضروری جانکاری کی کمی کی وجہ سے صارف کو اشیا یا خدمات کے بارے میں غلط جانکاری دی جاتی ہے ،پلیٹ فارم پر شائع کی گئی فروخت کرنے والے کی شکایت افسر کا نام ،رابطہ نمبر اور عہدے کی کسی بھی جانکاری کے بغیر صارف کے پاس کسی بھی شکایت کے معاملے میں مارکٹ پلیس ای کامرس کمپنی سے رابطہ کرنے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہوتا ہے۔ اپنے جائزے میں سی سی پی اے نے یہ پایا ہے کہ مارکٹ پلیس ای کامرس کمپنیاں صارفین کو یہ کہتے ہوئے گول مول جواب دے رہی ہیں کہ صرف مصالحت کرانے والے ہیں اور پروڈکٹ کے سلسلے میں کسی بھی شکایت کیلئے جواب دہ نہیں ہے اور اس پلیٹ فارم پر کی گئی خریداری سے پیداہونے والی کسی بھی ذمہ داری کیلئے فروخت کرنے والا ہی ذمہ دار ہے ۔

اس طرح سی سی پی اے نے ای کامرس ضابطے 2020 کے مطابق فروخت کرنے والوں کے ذریعہ فراہم کی گئی جانکاری کو ضروری طور سے پیش کرنے کیلئے سبھی مارکٹ پلیس ای کامرس پلیٹ فارموں کو ایک اکتوبر2021 کو ایک صلاح جاری کی ہے۔

آزادی کے 75 سال کے جشن آزادی کا امرت مہوتسو منانے کے حصے کے طور پر سی سی پی اے نے مرکزی سرکار کے ذریعہ شائع کئے گئے کوالٹی کنٹرول احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے نقلی سامان کی فروخت کو روکنے کیلئے ملک بھر میں مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس مقصد کیلئے نشان زد روزانہ استعمال ہونے والی اشیا ہیلمیٹ ،پریشر کوکر،رسوئی گیس سلینڈر ہیں ۔لازمی معیارات کی خلاف ورزی کو بی آئی ایس قانون کی دفعہ 29 (4) کے تحت قابل ادراک جرم کی شکل کے طور پر زمرہ بندی کی ہے۔ اس طرح کے سامان نقصاندہ خطرناک اور صارفین کو نقصان پہنچانے والے ہوسکتے ہیں۔

قانون کی دفعہ 2 (47) کے تحت غیر مناسب تجارت کے نظام میں کسی بھی ایسے سامان کی فروخت یا استعمال یا سپلائی بڑھاوا دینا شامل ہے۔جس میں کسی بھی طرح کے غیر مناسب طریقۂ کار یا چھل کپٹ یا جھوٹے طریقے اپناکر غلط ڈھنگ سے ذکر کیا گیا ہوکہ سامان کسی مخصوص معیار کوالٹی یا کوانٹی ٹی ،گریڈ کمپوزیشن یا ماڈل کا ہے۔

سی سی پی اے نے صارفین کو اس طرح کے سامان کی فروخت سے جڑے تجارت کے بے ایمانی کے طور طریقوں کا خود نوٹس لیا ہے ۔تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ضلع کلکٹروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ صارفین کےتحفظ کے قانون کی دفعہ 16 کے تحت صارفین کو ایسے سامان کی فروخت سے متعلق کاروبار کےغیر مناسب نظام کی جانچ کریں۔سی سی پی اے نے بی آئی ایس کے ڈی جی کو بھی تحریر کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو ترجیح بنیاد پر لیں اور تمام علاقائی برانچز کو مطلع کریں کہ وہ مارکٹ کی نگرانی کریں اور ضروری کارروائی کریں۔

صارفین کے امور کے محکمے کے سکریٹری نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کو لازمی معیارات کی خلاف ورزی کرنے والے سامان کی فروخت اور مینوفیکچرنگ کو روکنے کیلئے ضلع کلکٹروں اور کمشنر آف پولیس کے تال میل سے مہم چلائیں ۔ایسی ریاستوں کو جو خاطر خواہ طریقے سے نافذ کرنےکی سرگرمیوں میں  شامل ہیں،آزادی کا امرت مہوتسو کے آئی کونک ہفتے کے دوران تسلیم کیا جائے گا۔

محکمے نے سائبر دھوکا دہی سے صارفین کے تحفظ کیلئے شراکت داروں کے ساتھ تال میل کرنے کی ایک نئی پہل شروع کی ہے۔

سائبر دھوکا دہی کی شکایتیں نیشنل کنزیومر ہیلپ لائین این سی ایچ پر بھی رپورٹ کی جاسکتی ہیں۔صارفین کے امور کے محکمے نے این سی ایچ پر سائبر دھوکا دہی کی شکایتوں کے ازالے کو مضبوط کرنے کیلئے انڈین سائبر کرائم کوآرڈینشن سینٹر (14سی) داخلی امور کی وزارت کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔

سائبر دھوکا دہی کی رپورٹنگ کیلئے ہیلپ لائن نمبر 155260 این سی ایچ پورٹل پر واضح طور پر شائع کی گئی ہے ۔سائبر کرائم پورٹل پر براہ راست شکایت درج کرنے کیلئے ایک بینر لنک بھی اس پلیٹ فارم پر ڈالا گیا ہے۔

 

 

سائبر دھوکا دہی سے متعلق بیداری پیدا کرنے کیلئے ایڈو کیسی وسائل کو بھی این سی ایچ پلیٹ فارم پر شائع کیا گیا ہے۔ان  میں مالی دھوکادہی نوکری دلانے کے نام پر دھوکا دہی اور میٹرو مونیل دھوکا دہی جیسی عام سائبر دھوکا دہی سے بچاؤ کیلئے روک تھام کے اقدامات شامل ہیں۔

نیشنل پیمٹس کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) نے بھیم، بھارت کیو آر ،آئی ایم پی ایس ڈیبٹ کارڈ جیسے ڈیجیٹل ادائیگی کے مختلف طریقوں کیلئے اکثر پوچھے جانے والے سوالات دستیاب کرانے کیلئے ڈیجیٹل بھگتان کے سلسلے میں معلومات کی بنیاد پر ایک نالج بیس آن ڈیجیٹل پیمنٹس فراہم کیا ہے ۔جسے این سی ایچ پلیٹ فارم پر بھی شائع کیا گیا ہے ۔این پی سی آئی نے یو پی آئی سے متعلق شکایتوں کیلئے ایک آن لائن تنازعہ کا حل کا نظام بھی شروع کیا ہے۔

14 سی این سی ایچ ۔زیڈ سی ایچ پر ایک تربیتی سیشن کا اہتمام بھی کرے گا تاکہ سائبر جرم کی شکایتوں سے موثر طور سے نمٹنے کیلئے کاؤنسلر اور سپر وائزر کو تربیت دی جائے گی۔

اس طرح محکمہ سائبر دھوکا دہی سے صارفین کو بچانے اور صارفین کے حقوق کے تحفظ کیلئے ٹی آر اے آئی ،این پی سی آئی اور 14 سی سمیت شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔

اس کے علاوہ صارفین کو ان کے حقوق کے بارے میں بیدار کرنے ،صارفین کے تحفظ کے قانون اور غیر مناسب تجارت کے طریقوں سے محتاط رہنے کیلئے کئی آؤٹ ریچ اور تشہیری سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں۔محکمے کے جاگو گراہک جاگو کے ٹیگ لائن کو ملک بھر میں وسیع پیمانے پر تسلیم کیا گیا ہے۔

محکمے کے سوشل میڈیا چینلوں، محکمے کی ویب سائٹ ریاستی سرکار کی مشینری اور پنچایتی راج اداروں کے توسط سے ہندی اور انگریزی کے علاوہ مختلف علاقائی زبانوں میں آڈیو /ویوژول /اسٹیل کریٹو کی تشہیر کی پہنچ کو وسعت دینا اور نگرانی کیلئے MyGov کے ساتھ ساجھیداری ،مقابلہ آرائی اور صارفین کی بیداری کے میٹریل کا وسیع طور پر سرکولیشن اور دور دراز کے قبائلی اور شمال مشرقی علاقوں میں بڑے پیمانے پر کئے گئے ہیں۔

محکمے نے تشہیر کیلئے کنزیومر ویلفیئر فنڈ میں رجسٹرڈ وی سی او کے ساتھ صارفین کے تحفظ کے قانون 2019، نیشنل کنزیومرہیلپ لائین ،ہال مارکنگ اور پیکج بند لازمی اشیاکے ضابطوں پر ویڈیو شیئر کی ہیں۔سوشل میڈیا اور محکمے کی ویب سائٹ پر این سی ایچ کی کامیاب داستانوں کو شیئر کیا گیا ہے تاکہ بیداری کو پھیلایا جاسکے ۔قبائلی علاقوں اور نارتھ ایسٹ خطے میں 1500 کامن سروس سینٹروں کے ذریعہ صارفین میں بیداری پیدا کرنے سے متعلق پیغامات کو نمایا کیا جارہا ہے۔

کانفرنس میں صارفین کے امور کی ایڈشنل سکریٹری محترمہ ندھی کھرے ،جوائنٹ سکریٹری جناب ونت ماتھر اور انوپ مشرا بھی موجود تھے۔

 

************

 

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.12240



(Release ID: 1766862) Visitor Counter : 211


Read this release in: English , Hindi , Marathi