محنت اور روزگار کی وزارت

ہواکی کوالٹی  کے بندوبست سے متعلق کمیشن سی اے کیو ایم  ،این سی آر  میں تعمیراتی اورانہدامی  سی اور  ڈی  جگہوں پر دھول  مٹی سے نمٹنے کے لئے سختی سے اقدامات کر رہا ہے


سی اور ڈی  جگہوں کے  معائنے کے  لئے، مخصو ص ٹیمو ں کوتعینات  کیا جا رہا ہے  اور کمیشن کو پندرہ روز ہ  رپورٹ پیش کی جا رہی ہے

قصوروار کمپنیوں کے خلاف ماحولیاتی معاوضے کے   طور پر  3.07 کروڑ ر وپے محصول عائد کیا گیا  ہے   52 جگہوں پر  کام  روک دینے کے  احکامات جاری  کئے گئے

Posted On: 20 OCT 2021 7:08PM by PIB Delhi

اس حقیقت کے  پیش نظر  کہ  تعمیراتی اور انہدامی  سی او ر ڈی  جگہوں سے اٹھنے والی دھول  مٹی  ،فضائی آلودگی  کا ایک لگاتار   بڑا وسیلہ  ہے ، لہٰذا این سی  آر  اور  اس کے  آس پاس  کے علاقوں میں  ہوا کی  کوالٹی  کے  بندوبست  سے  متعلق کمیشن  جی این سی ٹی ڈی  اور ہریانہ راجستھان  اور  اتر پردیش  کی  سرحدوں  کے ساتھ مل کر  سی اور ڈی  جگہوں  پر  دھول مٹی  کے مسئلے   سے نمٹنے کے لئے  سخت اقدامات کر رہا ہے۔

کمیشن کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے  مخصوص  ٹیمیں  ریاستوں میں  تعینات کی  کی گئی ہیں  تاکہ تعمیراتی اور انہدامی جگہوں کا  معائنہ کیا جائے ۔

دلّی  اور این سی آر  ریاستوں کے  کمیشن  کی طرف سے  موصولہ  اور  مرتبہ   رپورٹو ں کے  مطابق ، متعلقہ  ایجنسیاں، بہت سی ٹیمیں  تشکیل  دے کر  اس کام  کو  انجام دے رہی ہیں ۔

ان ٹیموں نے ابھی تک  6596 سے زیادہ جگہوں پر  اچانک معائنے کئے ہیں  ، جس میں سے 963  جگہوں پر یہ پایا گیا  کہ   یہاں ماحولیات،  جنگلات اور آب و ہوا  میں تبدیلی کی وزارت  اور  آلودگی  پر قابو پانے  کے  مرکزی بورڈ  سی  پی سی بی  کے   مقررکردہ  سی اور ڈی  کچرے  کے بندوبست کے  ضابطوں  اور دھول  مٹی   پر قابوں پانے   کے اقدامات پر  عمل نہیں  کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ قصوروار  ایجنسیوں  کے خلاف  ماحولیاتی معاوضے  کے  طور پر تقریباً 3.07 کروڑ روپے  کی رقم  عائد کی گئی ہے  اور  اس کے ساتھ 52 جگہوں پر  کام کو روک دینے کے  احکامات بھی جاری کئے گئے ہیں ۔

پندرہ روز  کے  دوران  ( یکم اکتوبر  2021 سے  15 اکتوبر  2021  تک ) دہلی میں  37 ٹیموں ، ہریانہ  میں 30، راجستھان میں  20 ، اتر  پردیش کے  8 این سی آر  ضلعوں میں 25 سمیت  کل 112 ٹیمیں  تشکیل دی گئیں  اور  سی اینڈ ڈی جگہوں  پر  اچانک  معائنے   کے لئے تعینات کی گئیں  اس مدّت کے دوران 1268 جگہوں  کا معائنہ  کیا گیا ۔ دہلی میں 1017، ہریانہ میں 98، راجستھان  کے  این سی  آر  ضلعوں میں 89 اور اتر پردیش  کے این سی آر  علاقے  میں 64 مقامات۔ دلّی میں جن 1017 جگہوں کا معائنہ کیا گیا  ان میں سے 712 جگہوں پر پایا گیا کہ یہاں دھول مٹی پر قابوپانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں جبکہ 305 جگہوں پر یہ اقدامات  نہیں کئے جا رہے ہیں ۔ ہریانہ  میں جن 98 سی اینڈ ڈی مقامات کا معائنہ کیا گیا تھا ان میں سبھی جگہوں پر عمل در آمد کیا جاتا ہوا پایا  گیا ۔ راجستھان میں 89 سی اینڈ ڈی جگہوں پر معائنہ کیا گیا تھا ان میں سے 86 جگہوں پر عمل درآمد پایا گیا ۔اس  طرح  یو پی   میں 8این آر سی  ضلعوں میں محض 5 جگہیں ایسی تھیں۔ جن پر دھو ل مٹی پر قابو پانے کے  مقررہ اقدامات نہیں کئے جا رہے تھے   جبکہ بقیہ 59 جگہو ں پر مقررہ ضابطوں پر عمل کیا جارہا تھا ۔

  سی اینڈ ڈی جگہوں پر دھول مٹی کو کم کرنے کے لئے  کمیشن نے لازمی ہدایات جاری کی تھیں ۔ یہ ہدایات این سی آر ریاستوں اور دلّی کے حکام کو  جاری کی گئی تھیں تاکہ سی اینڈ ڈی جگہوں پر دھول  مٹی پر قابو پانے کے  ضابطوں کی خلاف ورزی اور سی اینڈ ڈی کچرے سے متعلق سازو سامان کے لانے  لے جانے  کے دوران کچھ گاڑیوں کو دھول مٹی پر قابو پانے کے  ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا گیا ۔فیلڈ معائنے کے  دوران  60 گاڑیوں کو سی اینڈ ڈی جگہوں پر دھول مٹی پر قابو پانے کے ضابطوں کی خلاف ورزی  کرتے  ہوئے پایا گیا لہٰذا سی اینڈ ڈی جگہوں سے 15 روز کی اس مدّت میں ماحولیاتی معاوضے کے طور پر 81 لاکھ 20 ہزار روپے عائد کئے گئے ۔

 

ش ح۔ا  س ۔ ر ب

U. NO. 12058

 



(Release ID: 1765421) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Hindi