کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت دنیا کو پوری طرح سے غیر جی ایم او چاول برآمد کررہا ہے


بھارت کی جانب سے برآمد کئے گئے سفید چاول کی وجہ سے جی ایم او کی ملاوٹ ممکن نہیں ہے

Posted On: 20 OCT 2021 6:31PM by PIB Delhi

پریس سے جڑے ہوئے ایک حصے میں بھارت سے جی ایم چاول کو مبینہ طور سے واپس منگانے سے متعلق ایک خبر دیکھنے کو ملی ہے ۔

یہ واضح کیا جاتا ہے کہ بھارت میں جی ایم چاول کی کوئی کمرشل (کاروباری)قسم نہیں ہوتی ہے ۔حقیقت میں بھارت میں کمرشیل جی ایم چاول کی کھیتی پر پوری طرح پابندی ہے۔لہٰذا بھارت سے جی ایم چاول کے برآمد کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا ہے ۔یوروپی یونین (ای یو) کے ذریعہ ریپڈ الرٹ کے ذریعہ سے دئے گئے  خصوصی  واقعہ کی خبر میں چاول کے آٹے میں جی ایم او کے پائے جانے کا شبہ ہے۔جسے ای یو میں پروسیس کیا جاتا ہے اورانہیں خود ملاوٹ کے صحیح وسیلے کا پتہ نہیں ہے ۔بھارت سے ٹوٹا ہوا سفید چاول برآمد کیا گیا ہے جس کے مبینہ طور سے ای یو میں حقیقی پروسیسر کے پاس تک پہنچنے تک کئی جگہوں سے گزرنے کے امکان ہیں۔

اس دوران ہر مرحلے میں ملاوٹ یا آلودہ اشیا کے معاملے میں ملنے کا ہمیشہ ہی امکان رہتا ہے۔البتہ ایکسپورٹر یعنی برآمد کاروں نے تصدیق کی ہے جو چاول برآمد کیا گیا وہ غیر جی ایم او تھا اوربین الاقوامی سطح پر تسلیم کئے جانے کے دوران بھی اس میں آلودہ اشیا کے ملنے کے امکانات بے حد کم ہوتے ہیں ۔کیونکہ بندر گاہ پر حتمی نمونہ لینے والی آزاد معائنہ ایجنسی کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے جو لدان سے پہلے جانچ اور ویریفکیشن کے بعد ہی غیر جی ایم او سرٹیفکیٹ جاری کرتی ہے۔اگر کوئی ملاوٹی اشیا ملی ہے تو حتمی پیداوار پروڈکٹس تیار کرنے کے دوران ٹوٹے ہوئے چاول کی پروسیسنگ کے دوران اس کا امکان ہوسکتا ہے۔چونکہ بھارت میں جی ایم کی کوئی کمرشل قسم نہیں ہے ۔مال کے لدان سے پہلے ضروری ٹیسٹنگ کی جاتی ہے اس لئے بھارت کے ذریعہ سفید چاول کو برآمد کی جانے کی وجہ سے جی ایم او ملاوٹ کا امکان نہیں ہے۔

بھارت دنیا کو قطعی طور سے غیر جی ایم او چاول برآمد کررہا ہے ۔

اس سے جڑی خبروں کی اشاعت کا دنیا میں کوالٹی والے چاول کے ایک بھروسے مند سپلایئر کی شکل میں بھارت کی امیج بگاڑنے کی ایک سازش ہوسکتی ہے ۔بھارت میں جینٹک انجینئرنگ اپریسل کمیٹی (جی ای اے سی) اور آئی اے آر آئی کے زرعی ماہرین اور چاول سے متعلق دیگر ماہرین اس معاملے کی جانچ کررہے ہیں پھر بھی اس بات کی تصدیق کی جاتی ہے کہ بھارت میں چاول کی جی ایم قسم پیدا نہیں کی جاتی ہے۔

************

 

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.12052


(Release ID: 1765365) Visitor Counter : 231


Read this release in: English , Hindi , Tamil