مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام پر تیسرایادگار لیکچر دیا


ڈاکٹر کلام نے ہندوستان کی بہترین نمائندگی کی اور متنوع روایات ، نظم و ضبط اور لوگوں کو کامیابی کے ساتھ ایک ساتھ لاکر زندگی کی ایک ایسی متاثر کن کہانی تخلیق کی جو 1.3 ارب ہندوستانیوں کو تحریک دیتی ہے: جناب پوری

ہم نے ڈاکٹر کلام کے ذریعہ ہندوستان کے لیے پیش کردہ روڈ میپ پر ایک طویل سفر طے کرلیا ہے

Posted On: 16 OCT 2021 6:48PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 16  اکتوبر        پٹرولیم و قدرتی گیس اور ہاؤسنگ و شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام پر تیسرا یادگار لیکچر دیا۔

جناب پوری نے کہا کہ ڈاکٹر کلام نے ہندوستان کی بہترین نمائندگی کی اور  مختلف روایات ، نظم و ضبط اور لوگوں کو کامیابی کے ساتھ  ایک ساتھ لاکر ایک ایسی متاثر کن زندگی تخلیق کی جو ہندوستان کے 1.3 ارب لوگوں کوتحریک دیتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ جہاں بھی گئے اور جن کے ساتھ بھی بات کی ، انہوں نے پر امید اور مثبت سوچ کا اظہار کیا۔ آج کی مردم بیزاری اور شدید پولرائزیشن کے ماحول میں ، ڈاکٹر کلام کو یاد رکھنا ہم سب کے لیےبہتر  ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر کلام کے ساتھ اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ انہیں ڈاکٹر کلام کے ساتھ کام کرنے کا شرف حاصل ہوا جب وہ وزیر دفاع کے سائنسی مشیر تھے اور وہ خود وزارت دفاع میں جوائنٹ سکریٹری تھے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت رتن ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے ہندوستان کے معروف دفاعی سائنس داں ہونے کے ساتھ  ساتھ تنوع اور تعاون کے نظریات کو نمایاں کیااور دیگر کئی کامیابیوں کے ساتھ ہمارے ملک کے میزائل پروگرام کی قیادت کی ۔

جناب پوری نے کہا کہ ڈاکٹر کلام ایک شائستہ انسان تھے ، جنہوں نے عظیم پیشہ ورانہ کامیابیاں حاصل کیں، جن سے قوم کو ایک  نئی سمت ملی اور وہ 21 ویں صدی میں اپنے لیے ایک راہ تیار کی ۔نیز  ان کی سالمیت ، ذہانت اور دلکشی کی ذاتی کہانی نے بہت سارے ہندوستانیوں کی زندگیوں کو براہ راست اور بالواسطہ طور پر متاثر کیا۔ ڈاکٹر کلام کو سب کی جانب سے ستائش ، احترام اور محبت ملی اور آج بھی مل رہی ہے۔

ڈاکٹر کلام کو ہندوستان کی فکر کا مجسم قرار دیتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ وہ دنیا کے لیے ایک مثالی شخص تھے۔ انہوں نے اس عظیم قوم کے تنوع کواجاگر کرنے والے لوگوں کی نمائندگی کی – وہ ایک عقیدت مند مسلمان تھے ، لیکن وہ نہایت روحانی بھی تھے ، اور بین مذاہب مکالمے اور ہم آہنگی کو فروغ دیا؛ وہ ایک دور اندیش سائنسدان تھا جس نے جدید ترین سیٹلائٹ ٹیکنالوجی تیار کی لیکن ساتھ ہی دیہی علاقوں میں ترقی کی وکالت بھی کی۔ وہ ہندوستان کے ’’ میزائل مین ‘‘ تھے جنہوں نے ہندوستان کی خلا اور دفاعی صلاحیتوں کو فروغ دیا ، ساتھ ہی امن  و آشتی کو فروغ دینے کے لیے اپنی زندگی بھی وقف کر دی۔  سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ ‘‘عوام کے صدر’’ تھے جنہوں نے ایک بہتر دنیا  اور ہندوستان کے لیے اپنے  جذبے اور عزم کے ذریعہ  ہمارے شہریوں پر ایک انمٹ نقش چھوڑا ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ڈاکٹر کلام نے ہندوستانی شہریوں کو متحرک اور بااختیار بنانے والےمقاصد کے ساتھ خود کو وابستہ کر کے صدر جمہوریہ کے کردار کو نئے سرے سے بیان کیا ہے ۔ اپنی مدت صدارت کے بعد بھی ، انہوں نے بہتر بنیادی ڈھانچے اور حفظان صحت کی خدمات تک زیادہ رسائی کی وکالت  کر کے ایک اسٹیٹ مین کے طور پر  ہمارے ترقیاتی ایجنڈے میں نمایاں خدمات انجام دیا ۔ انہوں نے اپنی 'وہاٹ کین آئی گیو' تحریک کے ذریعہ کروڑوں نوجوان ہندوستانی طلباء کو قومی کی خدمت کے لیے راغب کیا۔

جناب پوری نے کہا کہ ہم نے اس روڈ میپ پر ایک طویل سفر طے کیا ہے جو ڈاکٹر کلام نے ہندوستان کے لیے پیش کیا تھا۔ خوہ وہ بنیادی ڈھانچے کی تشکیل ہو یا قومی سلامتی؛ تعلیم یا خلائی تحقیق ہو، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند خود انحصاری اور پائیدار معاشی ترقی کی راہ پر گامزن رہی ہے جس سے ہندوستان ایک سپر پاور کے طور پر اپنی شناخت بنانے جا رہا ہے۔ خواہ وہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت مکانات کی تعمیر ہو ، یا سوچھ بھارت مشن کے ذریعہ عالمگیر سوچھتا کا حصول  ہو ، یا اجولا اسکیم کے ذریعہ توانائی کی استطاعت ہو، اس حکومت نے ایک مضبوط بنیادی ڈھانچہ کی بنیاد رکھی ہے۔ شیاما پرساد مکھرجی روربن مشن کے ذریعہ ، یہ حکومت ڈاکٹر کلام کے دیہی علاقوں میں شہرجیسا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کر رہی ہے ، اور مقامی اقتصادی ترقی ، بنیادی خدمات کو بڑھانے ، اور منصوبہ بند گاؤں تیار کرنے میں مدد دے رہی ہے۔

جناب پوری نے کہا کہ آج ہندوستان میں‘‘انتودے سے  سروودے’’  کے فلسفے  کے ساتھ آگے بڑھنے والی مودی حکومت غذائی اجناس، رسوئی گیس ، راشن ، اور نقل مکانی اور آفات سے نجات سمیت دیگر سماجی فوائد کے لیے براہ راست نقد رقم منتقل کر رہی اور رعایت دے رہی ہے۔ جے اے ایم (جن دھن ، آدھار ، موبائل) کے مشترکہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کا استعمال کرتے ہوئے ، اس حکومت نے ضرورت مندوں تک ترسیل کو فروغ  دینے والے خامیوں سے پاک میکانزم تیار کرکے سماجی بہبود کے پروگرام میں انقلاب برپا کر دیا ہے ۔ نقد رقم کی براہ راست منتقلی کا ماڈل اختیار کر کے 1.78 لاکھ کروڑ روپے سے زائد کی بچت ہوئی ہے اور اس اسکیم کی افادیت کا اندازہ کووڈ – 19 وبائی مرض کے دوران ہوا جب لاکھوں ہندوستانیوں نے حکومت کی فعال مداخلتوں سے فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی  100 کروڑ ٹیکہ کاری کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔

ڈاکٹر کلام کے ذریعہ بتائی  گئی قیادت کی تشریح کا ذکر کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ انہوں نے ’’ آپریشن شکتی ‘‘ کو کامیاب بنانے کے لیے سیاسی ، سائنسی اور انتظامی شعبوں کو نہایت چابکدستی سے سنبھالاتھا۔ ڈاکٹر کلام نے دفاعی شعبہ مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ہماری دفاعی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کی غرض سے خود انحصاربننے اور مقامی ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے ان کی زبردست حمایت حکومت کو دفاعی ساز و سامان کی درآمد پر انحصار کم کرنے  اور حقیقتاً اس وقت ہندوستان کے مفادات کو نظر انداز کرنے والے بین الاقوامی ڈکٹیٹ کوتسلیم کرنے سے انکار کرنےمیں ترغیب کا باعث بنی تھی۔جناب پوری نے کہا کہ کئی طریقوں سےاب ہم 'خود انحصار' بننے کی راہ پر گامزن ہیں ، جس کی  ڈاکٹر کلام نے وکالت کی تھی ۔  ڈاکٹر کلام نے قوم کی تعمیر کے اہم پہلوؤں میں ہندوستان کی خود انحصاریت بڑھانے کی بھرپور تائید کی تھی۔ انہوں نے اپنے 'انڈیا 2020' روڈ میپ میں اپنا وژن پیش کیا تھا جس میں پانچ ایسے شعبوں کی نشاندہی کی گئی تھی ، جن میں ہندوستان کی بنیادی صلاحیتیوں کو فروغ دیا جانا تھا: زراعت اور ڈبہ بند خوراک ؛ تعلیم اورحفظان صحت ؛ اطلاعاتی اور مواصلاتی ٹیکنالوجی؛ بنیادی ڈھانچے ، قابل اعتماد اور معیاری برقی طاقت ، اور ملک کے تمام حصوں کے لیے زمینی نقل و حمل اور اہم ٹیکنالوجیوں میں خود انحصاری۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-11041



(Release ID: 1764542) Visitor Counter : 240


Read this release in: English , Hindi