مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

کابینہ نے پائیدار نتائج کے لئے سووچھ بھارت مشن (شہری) کو 26-2025 تک جاری رکھنے کو منظوری دی ہے


ایس بی ایم- یو- 2.0 کے لئے مالی بجٹ کو مشن کے پہلے مرحلے سے ڈھائی گنا کرکے  141600 کروڑ روپے کیا گیا

ایس بی ایم- یو- 2.0 کے تحت  ایک لاکھ سے کم آبادی والے تمام شہروں میں کیچڑ  کے بندوبست سمیت  کھلے میں رفع حاجت کے مکمل خاتمے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے

سیور اور  سیپٹک ٹینکوں میں داخل ہونے کا مکمل خاتمہ

آبی وسائل  میں  آلودہ کرنے والے گندے پانی کو داخل ہونے سے روکنا

تمام شہروں کو کچرے سے پاک  ہونے کا کم از کم 3 اسٹار  والا سرٹیفکٹ حاصل کرناہو گا

Posted On: 12 OCT 2021 8:39PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے  سووچھ بھارت مشن (اربن) (ایس بی ایم – یو) کو  26-2025  تک  جاری رکھنے کو منظوری دی ہے، جس میں کھلے میں رفع حاجت  سے پاک  (او ڈی ایف) حاصل کرنا، تمام شہروں میں ٹھوس کچرے  کو سائنسی طور پر ٹھکانے لگانا اور  مردم شماری 2011  کے مطابق  ایک لاکھ سے کم آبادی والے تمام شہروں میں(وہ شہر جو  احیاء اور  شہری تبدیلی   کے اٹل مشن ، امرُت  کے تحت  احاطہ نہیں کیا گیا ہے) گندے پانی کا  بندو بست  کرنا   شامل ہے۔

ایس بی  ایم – یو  2.0 کے تحت  مختص فنڈ:

ایس بی  ایم – یو  2.0 کے لئے 141600 کروڑ روپے  کے فنڈ مختص کئے گئے ہیں جس میں 22-2021  سے 26-2025  تک  مرکز کی حصہ داری 36465  کروڑ روپے ہوگی، جو  مشن کے پہلے مرحلے  کے لئے  مختص  62009 کروڑ روپے  کے فنڈ سے  ڈھائی گنا سے زیادہ ہے۔

مرکز اور ریاستوں کے درمیان  فنڈ میں ساجھیداری مندر جہ ذیل طریقے  سے ہوگی:

  • 10  لاک سے زیادہ آبادی  والے شہر ؛ 25:75
  • ایک لاکھ سے  10  لاکھ آبادی والے شہر؛  33:67
  • ایک لاکھ سے کم آبادی والے شہر؛  50:50
  • قانون سازیہ کے بغیر  مرکز کے زیر انتظام علاقے؛  100:0
  • قانون سازیہ والے  مرکز کے زیر انتظام علاقے ؛ 80:20

سووچھ بھارت مشن  - شہری  2.0 کے تحت  متوقع  نتائج

صفائی ستھرائی:

  1. تمام تسلیم شدہ قصبوں کو  کم از کم  او ڈی ایف + بننا ہوگا
  2. ایک لاکھ سے کم آبادی والے تمام شہر  او ڈی ایف ++  بنائے جائیں گے
  3. ایسے نظام اور  عمل  قائم کئے جائیں گے جن سے تمام گندے پانی کو محفوظ طریقے سے صاف کیا جائے اور اس کا زیادہ سے زیادہ دوبارہ استعمال کیا جاسکے اور  آبی وسائل میں آلودہ کرنے والا گندہ پانی نہ پہنچ سکے۔

ٹھوس کچرے کا بندو بست

  • تمام شہروں کو کچرے سے پاک ہونے کا  کم از کم  تین اسٹار والا  سرٹیفکٹ حاصل کرنا ہوگا

سووچھ بھارت مشن – شہری 2.0:  اہم خصوصیات

اگلے پانچ برسوں میں ایس بی  ایم – یو  2.0  کے تحت ، جس کا آغاز  محترم وزیراعظم نے یکم اکتوبر  2021  کو کیا ہے،  پائیدار صفائی ستھرائی اور  ٹھوس کچرے کے بند وبست کے حصول کے ساتھ ساتھ  ’’کچرے سے پاک شہری بھارت کے مشن کے ویژن کو حاصل کرنا ہے‘‘۔

مشن کے مختلف اجزاء  کو  پانچ سالہ تفصیلی ایکشن پلان، سالانہ ایکشن پلان اور مقررہ نظام الاوقات کے ساتھ  ضروری بنیادی ڈھانچے کے تجزئے کے ساتھ ڈھانچہ جاتی طور پر  مقررہ وقت میں  نافذ کیا جائے گا۔

مشن کے مقاصد کو  مقررہ وقت میں حاصل کرنے میں نتائج پر مبنی  فنڈ کا اجراء ، چھوٹے یو ایل بی کے لئے زیادہ فنڈنگ ، اضافی فنڈ کے لئے  15 ویں ایف سی گرانٹ کے ساتھ تال میل،  تیز تر صلاحیت سازی، مواصلات  اور پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت  سے مدد ملے گی۔

سووچھ بھارت مشن – شہری 2.0: کے کلیدی اجزاء:

ایس بی  ایم – یو  2.0    کے لئے  مندرجہ  ذیل کلیدی اجزاء ہوں گے۔

پائیدار صفائی ستھرائی:

  1. مشن  کے تحت اگلے پانچ برسوں میں روز گار اور بہتر مواقع کی تلاش میں  دیہی  علاقوں سے  شہری علاقوں میں آنے والے افراد کے لئے مکمل صفائی ستھرائی کی سہولیات  کو یقینی بنانے پر  توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ کام  ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ  انفرادی ،  کمیونٹی اور عوامی بیت الخلاء کی تعمیر کے ذریعے کیا جائے گا۔
  2. ایک لاکھ سے کم آبادی والے شہروں میں  رقیق  کچرے کا مکمل بند وبست -  ایس بی  ایم – یو  2.0    کے تحت  متعارف کرایا گیا نیا اقدام، اس سے  اس بات کو یقینی بنایا جاسکے گا کہ ہر شہر میں  گندے پانی  کو محفوظ  طریقے سے  یکجا کرکے  اس کو صاف کیا جائے  تاکہ  ہمارے آبی وسائل میں  آلودہ کرنے والا  گندہ پانی نہ داخل ہو سکے۔

ٹھوس کچرے کا پائیدار بند وبست:

  1. ہر شہر میں مٹیریل ریکوری فیسلٹی (ایم آر ایف) کے ساتھ  100  فیصد  کچرے کو  چھانٹنا، جس میں ایک مرتبہ استعمال ہونےو الی پلاسٹک کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
  2. تعمیری اور انہدامی  ( سی اینڈ ڈی) کچرے  کو پروسس کرنے کی سہولت  اور  شہروں میں  نیشنل  کلین ایئر  پروگرام (این سی اے پی) اور 5 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں میں مشینی  سوئیپر س کی تعیناتی۔
  3. کچرے کو ایک جگہ ٹھکانے لگانے کے رواج کو ختم کرنا تاکہ  اس کام کے لئے  گھری  14  ہزار ایکڑ زمین  کو  کچرے سے صاف کیا جاسکے۔

 مذکورہ بالا  مقاصد کو  یو ایل بی  کی تیز تر صلاحیت سازی کے ذریعے اور  جن آندولن کے ذریعے  شہریوں میں بیداری پیدا کرنے کے ساتھ حاصل کیا جائے گا۔

سووچھ بھارت مشن – شہری کے مقاصد

سال 2014  میں  وزیراعظم کی دور اندیش  قیادت کے تحت  بھارت نے  شہری منصوبہ بندی  کا ایک جامع  ویژن اپنایا تھا اور  پانی  اور صفائی ستھرائی کے سیکٹر میں یکسر تبدیلی کے ایک سفر کا آغاز  کیا تھا۔ وزیراعظم نے  15  اگست 2014  کو   ایس بی ایم  کے آغاز  اعلان کیا تھا اور  یہ مشن  باضابطہ  طور پر  2  اکتوبر  2014  کو  مندر جہ ذیل مقاصد کے ساتھ شروع کیا گیا تھا۔

  • تمام تسلیم شدہ قصبوں میں  کھلے میں رفع حاجت کا خاتمہ
  • تمام  تسلیم شدہ قصبوں میں  میونسپل ٹھوس کچرے  کا 100  فیصد سائنسی بندو بست
  • جن آندولن کے ذریعے  رویئے میں مؤثر تبدیلی

سووچھ بھارت مشن -  شہری  کی حصولیابیاں:

پچھلے 7  برسوں کے دوران   یہ مشن  ملک کے کونے  کونے تک پہنچ چکا ہے اور  ’’عوام پہلے‘‘ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مشن  نے  بیشمار شہریوں کی زندگی  تبدیل کردی ہے۔ ایس بی  ایم – یو     کے تحت  حاصل کئے گئے کلیدی سنگ میل  مندرجہ ذیل ہیں:

  • مشن نے شہری بھارت میں صفائی ستھرائی  کے لئے 100  فیصد رسائی فراہم کرکے صفائی ستھرائی کے شعبے میں ایک انقلاب بپا کیا ہے۔ ایس بی  ایم – یو  کے تحت 70  لاکھ سے زیادہ گھروں  میں اور کمیونٹی  بیت الخلاء تعمیر کئے گئے  خواتین، مخنث افراد  معذوری سے متاثرہ افراد (دویانگ) کی ضرورتوں کو ترجیح دی گئی۔
  • صفائی ستھرائی کی سہولیات  کی  ڈیجیٹل طریقے سے  فراہمی کے لئے 3300   سے زیادہ شہروں میں  گوگل میپ  پر  65000  سے زیادہ  بیت الخلاء  کو ایس بی ایم پر  فراہم کیا گیا۔
  • شہری بھارت کو 2019  میں کھلے میں رفع  حاجت سے پاک قرار دیا گیا، جس کے بعد  شہری بھارت مزید صفائی ستھرائی کی راہ پر گامزن ہے، جس میں 3300   اور 960 شہروں کو   باالترتیب او ڈی  ایف  1+  اور او ڈی  ایف ++ 2 کا سرٹیفکٹ دیا گیا ہے۔
  • کچرے سائنسی بندوبست کے شعبے میں  بھارت  2014  میں 18  فیصد  پروسسنگ کرتا تھا جب کہ آج  70  فیصد پرسسنگ کرتا ہے۔
  • اس کام میں 100  فیصد گھر گھر جاکر  97 وارڈس میں  کچرے  کو جمع کرنا اور  اس کو چھانٹنے کا کام  85  وارڈس میں کیا جا رہا ہے۔
  • مشن  نے  صفائی کارکنوں  کی زندگی میں  اہم تبدیلی پیدا کی ہے اور 5.5  لاکھ صفائی ورکروں  کو  سماجی فلاحی اسکیموں سے  جوڑ ا  گیا ہے۔
  • 20 کروڑ سے زیادہ  شہریوں کی سرگرم شرکت کے ساتھ  یہ مشن حقیقی طور پر  جن آندولن بن  گیا ہے ۔
  • ہاؤسنگ  و شہری امور کی وزارت  نے 2016  میں  سوچھتا ایپ متعارف کرایا ہے، جس کے ذریعے  شہری  اپنی شکایت درج کراسکتے ہیں۔ اس ایپ  کے ذریعے اب تک 2  کروڑ  سے زیادہ شہریوں کی شکایتوں کو حل کیا جا چکا ہے۔  ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے حال ہی میں سووچھتا ایپ 2.0  لانچ کی ہے۔
  • دنیا کا  سب سے بڑا  صفائی ستھرائی کا سروے، سووچھ سرویکشن 2016  میں  ایس بی ایم شہری  کے تحت کیا گیا، جس میں 4000  سے زیادہ  مقامی بلدیاتی اداروں کا احاطہ کیا گیا۔ عالمی وبا  سے درپیش  چیلنجوں کے باوجود  سووچھ سرو یکشن 2021  ریکارڈ  وقت میں منعقد کیا گیا۔ گزرے  ہوئے برسوں کے دوران  سروے میں  مجموعی طور پر  7  کروڑ  شہریوں  کی رائے حاصل کی گئی۔
  • 10 لاکھ سے زیادہ  میونسپل  عہدیداروں اور عملے کو  مشن کے مختلف زمروں  کے بارے میں تربیت دی گئی ہے اور  ریاستی وشہری سطح پر  مسلسل  صلاحیت سازی کا عمل جاری ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

DS

[1] The ODF+ Protocol introduced by MoHUA in 2018 focuses on the cleanliness and functionality of community and public toilets

[2] The ODF++ Protocol introduced by MoHUA in 2018 focuses on complete faecal sludge and septage management

[3] The Water+ Protocol introduced by MoHUA in 2019 focuses on wastewater treatment and its optimum reuse

 

 

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- و ا- ق ر)

U-10013



(Release ID: 1763536) Visitor Counter : 209