ٹیکسٹائلز کی وزارت

حکومت نے 4445 کروڑ روپے کی لاگت سے پانچ سال کی مدت میں سات میگا انٹیگریٹڈ ٹکسٹائلز ریجن اینڈ ایپر (پی ایم متر) پارک قائم کرنے کو منظوری دی


پی ایم مترعزت مآب وزیر اعظم کے پانچ ایف ویژن سے تحریک پاکر تشکیل دیا گیا ہے جو کھیت سے دھاگے، فیکٹری فیشن اور غیر ممالک کی عکاسی کرتا ہے
ایک مقام پر مربوط ٹیکسٹائلز ویلیو چین صنعت کے نقل وحمل اخراجات میں کمی لائے گی

فی پارک ایک لاکھ براہ راست اور دو لاکھ بالواسطہ روزگار پیدا کرے گا

متعدد ریاستوں بشمول تملناڈو ، پنجاب ، اڑیسہ، آندھراپردیش ، گجرات، راجستھان ، آسام ، کرناٹک ، مدھیہ پردیش اور تلنگانہ نے اس میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے
پی ایم متر کے لئے مقامات کا انتخاب مقاصد کی اہلیت پر مبنی چیلنج طریقے سے کیا جائے گا

Posted On: 06 OCT 2021 3:38PM by PIB Delhi

 

عزت مآب وزیر اعظم کے آتم نربھر ہندوستان کی تعمیر اور دنیا کے ٹیکسٹائلز کے شعبے میں ہندوستان کی بھرپور موجودگی کی ویژن کو صنعت میں تبدیل کرنے کے لئے حکومت نے سات پی ایم متر پارک کے قیام کو منظوری دی ہے۔ جیسا کہ 22-2021 کے مرکزی بجٹ میں اعلان کیا گیا تھا۔

پی ایم متر عزت مآب وزیر اعظم کے فائیو ایف ویژن پر مشتمل ہے جو کھیت سے دھاگے، دھاگے سے فیکٹری ، فیکٹری سے فیشن اور فیشن سے غیر ممالک کی عکاسی کرتا ہے۔ اس مربوط ویژن سے ٹیکسٹائلز شعبے کے معیشت میں فروغ میں مدد ملے گی۔ کوئی بھی دوسرا مقابل ملک ہماری طرح کا مکمل ٹکسٹائلز ایکوسسٹم نہیں رکھتا ہے۔ ہندوستان ان پانچوں ایف میں مضبوط ہے۔

سات میگا مربوط ٹیکسٹائلز خطے اور ملبوسات پارک (پی ایم متر) خواہشمند ریاستوں میں گرین فیلڈ/براؤن فیلڈ مقامات پر قائم کئے جائیں گے۔ ایسی ریاستوں کی جانب سے پروپوزل مدعو کئے جانے ہیں  جن کے پاس بندشوں سے پاک ایک ہزار  ایکڑ سے زیادہ اراضی دستیاب ہو۔

تمام گرین فیلڈ پی ایم متر کے لئے زیادہ ترقیاتی ترقیاتی مالی امداد (DCS) پانچ سو کروڑ روپے اور براؤن فیلڈ پی ایم متر کے لئے 200 کروڑ روپے کی رقم مہیا کی جائے گی۔

گرین فیلڈ پی ایم متر پارک کے لئے جی او آئی ترقیاتی مالی امداد پروجیکٹ کی لاگت کا 30 فیصد ہوگی اور اس کی حد 500 کروڑ روپے ہوگی۔ براؤن فیلڈ مقامات کے لئے لاگت کا 30 فیصد ہوگی جس کی حد 200 کروڑ روپے ہوگی۔ اس کا مقصد پروجیکٹ میں نجی شعبے کی شمولیت کے لئے اسے دلکش بنانا ہے۔

پی ایم متر پارک میں درج ذیل خصوصیات ہوں گی:۔

1۔ کلیدی بنیادی ڈھانچہ۔ انکیوبیشن سنٹر اینڈ اور پلگ اور پلے سہولت، ترقی یافتہ فیکٹری مقامات، سڑکیں، بجلی استعمال شدہ پانی کی نکاسی کا نظام، کومن پروسیسنگ ہاؤس اور سی ای ٹی پی  اور دیگر متعلقہ سہولتیں۔

2۔ امدادی بنیادی ڈھانچہ ،کارکنوں کے ہاسٹل اور مکانات، لوجسٹک پارک، میڈیکل ، ٹریننگ  اور ہنر مندی کا فروغ وغیرہ۔

پی ایم متر پچاس فیصد علاقہ خالص مینوفیچرنگ سرگرمیوں کے لئے گروغ دے گا۔ 20 فیصد حصہ سہولتوں کے لئے اور دس فیصد حصہ تجارتی ترقی کے لئے فروغ دے گا۔ پی ایم متر کا اسکیم پر مبنی خاکہ درج ذیل ہے۔

image001LL4Z.png

میگا مربوط ٹیکسٹائلز۔ خطوں اور ملبوسات کے پارک کے کلیدی اجزاء میں پانچ فی صد علاقے کی نشاندہی کرتا ہے ۔ دس فیصد علاقہ دکھاتا ہے جو اس مقصد کے لئے استعمال کیا جائے گا۔

پی ایم متر پارک ایک خصوصی مقصد کے تحت فروغ دیئے جانے والی اسکیم ہوگی جو سرکاری نجی شراکت داری (پی پی پی) نوعیت کی ہوگی اور ریاستی حکومت اور حکومت ہند کی ملکیت ہوگی۔ ماسٹر ڈیولپر نہ صرف صنعتی پارک کا فروغ کرے گا بلکہ کنسیشن مدت کے دوران اس کی دیکھ ریکھ بھی کرے گا۔ ماسٹر ڈیولپر کا انتخاب ریاستی اور مرکزی دونوں حکومتوں کی جانب سے مشترکہ طور پر وضع کردہ اہلیت کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

ایس پی وی ، جس میں ریاستی سرکار کی اکثریتی ملکیت ہے اسے ترقی یافتہ صنعتی مقامات سے لیز رینٹل کا حصہ ملے گا اور وہ اسے علاقے میں ٹیکسٹائلز کی صنعت کو مزید بڑھانے میں استعمال کرے گا اور پی ایم متر پارک کی توسیع ، ہنر مندی کے فروغ کے اقدامات اور کارکنوں کی بہبود کے مختلف اقدامات میں کام میں لائے گا۔

حکومت ہند پر پی ایم متر پارک کو 300 کروڑ روپے کا فنڈ مہیا کرے گی جسے مینوفیکچرنگ یونٹ کے قیام میں استعمال کیا جائے گا۔ اسے مقابلہ جاتی رعایت امداد کہا جائے گا (CIS) اور پی ایم متر پارک میں نئی قائم یونٹ کی تین فی صد تک آمدنی کا حصہ ملے گا۔ اس طرح کی مدد نئے قائم یونٹ کے لئے بہت ضروری ہے۔

مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کی دیگر اسکیموں کے ساتھ انضمام ان اسکیموں کی گائڈ لائن کے تحت مطلوبہ اہلیت پر پورا اترنے پر ممکن ہوگا۔ اس سے ٹیکسٹائلز انڈسٹری میں مسابقت بڑھے گی اور لاگت میں کمی لائی جاسکے گی اور ہزاروں ہزار  لوگوں کو روزگار ملے گا۔ لاگت میں کمی لاکر اس اسکیم کے ذریعہ ہندوستانی کمپنیوں کو عالمی کمپنیاں بن  ابھرنے میں مدد ملے گی۔

*****

U.No:9774

ش ح۔رف۔س ا

 



(Release ID: 1761627) Visitor Counter : 253