محنت اور روزگار کی وزارت

زرعی اور دیہی مزدوروں کے لیے آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس نمبر اگست 2021

Posted On: 20 SEP 2021 7:01PM by PIB Delhi

 

جھلکیاں:۔

  • اگست ، 2021 کے لیے زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے لیے آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس نمبر (بنیاد: 1986-87 = 100) 5 پوائنٹس اور 4 پوائنٹس بڑھ کر بالترتیب 1066 (ایک ہزار چھیاسٹھ) اور 1074 (ایک ہزار اور چوہتر) پوائنٹس  تک پہنچ گیا۔
  • زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے عمومی انڈیکس میں اضافے میں بڑا حصہ فوڈ گروپ کی طرف سے بالترتیب 2.43 اور 2.28 پوائنٹس کی شکل میں سامنے آیا، جس کی بنیادی وجہ چاول ، دودھ ، سرسوں کا تیل ، وناسپتی ، مونگ پھلی کا تیل ، چائے کی پتی وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ رہا ۔
  • سی پی آئی- اے ایل اور سی پی آئی - آر ایل پر مبنی مرحلہ وار افراط زر کی شرح اگست2021 میں  3.90  فیصد اور 3.97  فیصد  رہی۔  جس کے مقابلہ میں جولائی 2021 میں یہی شرح  بالترتیب 3.92 فیصد اور 4.09فیصد  رہی۔
  • سی پی آئی- اے ایل اور سی پی آئی- آر ایل کے فوڈ انڈیکس پر مبنی افراط زر اگست 2021 میں گھٹ کر2.13 فیصد اور 2032 فیصد  رہ گئی۔ جو کہ جولائی 2021 میں  بالترتیب 2.66 فیصد اور 2.74 فیصد سے رہی تھی۔
  • ریاستوں  میں سے:

  -a زرعی اور دیہی مزدوروں کے لیے صارفین کی قیمت کے انڈیکس نمبروں میں زیادہ سے زیادہ اضافہ آندھرا پردیش ریاست میں سامنے آیا۔ (بالترتیب 15 پوائنٹس اور 16 پوائنٹس)۔

-b زرعی اور دیہی مزدوروں کے لیے صارفین کی قیمتوں کے انڈیکس نمبروں میں زیادہ سے زیادہ کمی کیرالہ کی ریاست  میں  دیکھی گئی (بالترتیب 13 پوائنٹس اور 12 پوائنٹس)۔

 زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے لیے آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس نمبرز ( بنیاد: 1986-87 = 100) اگست ، 2021 کے لیے 5 پوائنٹس اور 4 پوائنٹس بڑھ کر بالترتیب 1066 (ایک ہزار چھیاسٹھ) اور 1074 (ایک ہزار چوہتر) پوائنٹس ہوگیا۔ زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے عمومی انڈیکس میں اضافے کے لیے بڑا حصہ فوڈ گروپ کی طرف سے 2.43 اور 2.28 پوائنٹس  کی شکل میں سامنے آیا ہے ، جس کا سبب چاول ، دودھ ، سرسوں کے تیل ، وناسپتی ، مونگ پھلی کے تیل ، چائے کی پتی وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ رہا۔انڈیکس میں اضافہ/ کمی ایک  ریاست سے دوسری ریاست میں مختلف ہوتی ہے۔ زرعی مزدوروں کے معاملے میں  اس میں  15  ریاستوں کے اندر  1 سے 15 پوائنٹس  تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ 5 ریاستوں میں 2 سے 13 پوائنٹس کی کمی درج کی گئی۔ 1247پوائنٹس کے ساتھ تمل ناڈو انڈیکس ٹیبل میں سرفہرست ہے جبکہ ہماچل پردیش 839 پوائنٹس کے ساتھ فہرست میں سب سے نیچے ہے۔ دیہی مزدوروں کے معاملے میں  اس میں  15 ریاستوں کے اندر 1 سے 16 پوائنٹس کااضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ 5 ریاستوں میں 2 سے 12  پوائنٹس کی کمی درج کی گئی۔1235 پوائنٹس کے ساتھ  عشاریہ کی جدول میں کرناٹک سرفہرست رہا، جبکہ 872 پوائنٹس کے ساتھ بہار سب سے نچلے پائیدان پر کھڑا ہے۔ریاستوں میں سے ، زرعی اور دیہی مزدوروں کے لئے کننزیومر پرائس انڈیکس نمبروں میں  سب سے زیادہ  اضافہ آندھرا پردیش میں( بالترتیب15 پوائنٹس اور16 پوائنٹس ) درج کیا گیا۔جس کی اہم ترین وجہ چاول، راگی ، فش ڈرائی ،چینی ، چائے ریڈی میڈ ، شرٹنگ کپڑا کاٹن (مل) ، چمڑے/پلاسٹک کے جوتے ، ٹوائلٹ صابن ، بالوں کا تیل ، حجام کے چارجز وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ رہا۔ اس کے برعکس ، زرعی اور دیہی مزدوروں کے کنزیومر پرائز انڈیکس نمبروں میں سب سے زیادہ کمی کیرالہ کی ریاست میں ( بالترتیب13 پوائنٹس اور 12 پوائنٹس)  درج کی گئی ،جس کی بنیادی وجہ چاول ، کساوا سوجی ، دالیں ، مچھلی تازہ/خشک ، پیاز ، مرچ،  ہری سبزیوں  اور پھلوں کی   قیمتوں میں  کمی تھی ۔ سی پی آئی- ایل اے اور سی پی آئی – آر ایل پر مبنی افراط زر کی  مرحلہ وار شرح اگست 2021 میں 3.90 فیصد اور3.97 فیصد تھی۔اس کے مقابلے جولائی2021 میں  یہ مرحلہ وار شرح  بالترتیب 3.92 اور 4.09 فیصد رہی تھی اور پچھلے سال اسی مہینے کے دوران  یہی شرح   بالترتیب6.32 فیصد اور 6.28 فیصد درج کی گئی تھی ۔ اسی طرح، اگست 2021 میں خوراک کی افراط زر 2.13 فیصد اور 2.32 فیصد رہی اس کے برعکس، جولائی 2021  یہی شرح  بالترتیب 2.66فیصد اور 2.74 فیصد درج کی گئی تھی جبکہ پچھلے سال کے اسی مہینے کے دوران  افراط زر کی یہی شرح بالترتیب 7.76 فیصد اور 7.83 فیصد تھی۔

a.png

b.png

-1آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس نمبر (عمومی اور گروپ وار):

گروپ

زرعی مزدور

دیہی مزدور

 

جولائی 21-20

اگست 2021

جولائی2021

اگست2021

جنرل انڈیکس

1061

1066

1070

1074

کھانا

1004

1007

1011

1014

پان، سپاری وغیرہ

1819

1818

1831

1830

ایندھن اور لائٹ

1143

1150

1138

1145

لباس، بستر اور جوتے

1071

1079

1089

1097

متفرق اشیاء

1113

1120

1116

1123

c.png  

d.png

 

مزدور اور روزگار کی وزارت کے پرنسپل لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ ایڈوائزر شری ڈی پی ایس نیگی نے کہا کہ اگست 2021 کے لیے سی پی آئی-اے ایل اور آر ایل 5 پوائنٹس اور 4 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بالترتیب 1066 (ایک ہزار چھیاسٹھ) اور 1074 (ایک ہزار  چوہتر) پوائنٹس ہوگیا۔اس کی خاص وجہ چاول ، دودھ ، سرسوں کا تیل ، وناسپتی ، مونگ پھلی کا تیل ، چائے کی پتی وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔  اس کے علاوہ  جناب نیگی نے کہا کہ سی پی آئی – اے ایل  اور سی پی آر- آر ایل پر مبنی فراط زر کی  شرح  اگست 2021 میں 3.90 فیصد اور 3.97 فیصد  درج کی گئی ۔ اس کے برعکس جولائی، 2021 یہی شرح  بالترتیب 3.92 اور 4.09 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

            ستمبر 2021  کے لیے سی پی آئی- اے ایل اور آر ایل  20 اکتوبر 2021 کو جاری کیا جائے گا۔

********

 

(ش ح۔س ب ۔ رض)

U NO. 9353



(Release ID: 1757650) Visitor Counter : 167


Read this release in: English , Hindi , Punjabi