سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
جناب نتن گڈ کری نے کہا کہ زراعت ہماری اصل طاقت ہے جو ملک کی ایندھن توانائی کے تحفظ میں مدد کرتی ہے
Posted On:
22 SEP 2021 9:58PM by PIB Delhi
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈ کری نے کہا ہے کہ زراعت ہماری اصل طاقت ہے اور ہمارا ارادہ ہے کہ اس کو توانائی اور بجلی کے شعبے کا حصہ بنا دیا جائے۔ ‘ فارم 2 ایندھن: آتم نربھر بھارت کے لئے پائیدار حیاتیاتی توانائی تدابیر’ کے عنوان پرمنعقد ہونے والی حیاتیاتی توانائی چوٹی کانفرنس 2021 سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ایندھن توانائی کے تحفظ کو زراعت کے ذریعہ کافی حد تک مدد مل سکتی ہے۔اس لئے کہ یہ کچرے سے دولت تک اور کچرے سے توانائی تک جیسے تصورات کے لئے مواقع فراہم کرتی ہے اور بالآخر اس کا فائدہ تمام لوگوں کو پہنچتا ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ ان اہداف کو پانچ مرحلوں پر مبنی ایک حکمت عملی کے ذریعہ حاصل کیاجائے گا۔اس حکمت عملی میں حیاتیاتی ایندھن اور قابل تجدید توانائی سے استفادہ کرنا،توانائی کی کارگری سے متعلق ضوابط کی پابندی، ریفائنری کے عمل میں بہتری لانا، گھریلو پیداوار میں اضافہ کرنا اور ڈیمانڈ کے متبادل حاصل کرنا شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حکمت عملی کے تحت ہندوستان کی توانائی کے نظام میں حیاتیاتی ایندھنوں کا ایک کلیدی کردار ہوتا ہے۔ وزیرموصوف نے یہ بھی کہا کہ ڈیزل میں ایتھنول کی20 فیصد آمیزش کے لئے مقررہ مدت میں 5 سال کا اضافہ کرکے اسے 2025 کردیا گیا ہے اور حیاتیاتی ڈیزل کی آمیزش کے لئے یہ مدت 2030 کردی گئی ہے۔ تیل کمپنیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ یکم اپریل 2023 سے ایتھنول ملا ہوا پیٹرول فروخت کریں اور اعلی درجے کے ایتھنول آمیزوں کو-ای 12 اور ای15 کے بارے میں صراحتیں جاری کی گئی ہیں۔اس اعلان یہ اشارہ ملتا ہے کہ حکومت حیاتیاتی ایندھنوں اور توانائی کے متبادل ذرائع کو کس قدر اہمیت دیتی ہے۔
جناب گڈ کری نے بتایا کہ برازیل اور ہندوستان دونوں ممالک پائیدار توانائی کے روٹ پر پیش رفت کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ٹیکنالوجی کے تبادلے اور تجربات میں آپسی شراکت داری کے ذریعہ ہم اپنے اپنے ملکوں میں ایک خود انحصار توانائی کا ماحولیاتی نظام قائم کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی تیز رفتاری سے بڑھنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے اور یہ پائیدار ماحول دوست ترقی کے ذریعہ قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ معاشرے کو تمام لوگوں کے لئے رہنے، کام کرنے کے قابل اور پائیدار ہوناچاہئے،جس میں اخلاقیات، ماحولیات او رماحول پر خاص طور پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے۔جناب گڈ کری نے کہا کہ ہندوستان پیرس موسمیاتی معاہدے کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے عہد بستہ ہے۔جس میں سال 2030 تک کاربن کے اخراج میں 33 سے35 فیصد تک کمی لانے کے لئے کوششوں پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ضر ر رساں گرین ہاؤس گیس (جی ایچ جی) کے اخراج میں کمی کرکے ٹرانسپورٹ کے شعبے کو کاربن کے اثرات سے پاک کرنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ملک میں نقل وحمل کے درآمداتی متبادل، کفایتی، دیسی اور آلودگی سے پاک طریقے اختیار کرنے کا عظم کئے ہوئے ہیں۔
جناب گڈ کری نے کہا کہ ہندوستان ایک واضح طور پر قابل حصول شفاف توانائی پر مبنی معیشت کے لئے عہد بستہ ہے۔جسے پیداوار کے لئے سالانہ روڈ میپ، 2026-2025 تک ایتھنول کی فراہمی اور ملک بھر میں اس کی مارکیٹنگ نظام کے ذریعہ حاصل کیاجائے گا۔
****************
(ش ح۔س ب ۔ رض)
U NO. 9295
(Release ID: 1757186)
Visitor Counter : 187