ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

توانائی اور آب و ہوا سے متعلق بڑی معیشتوں کے فورم میں بھارت نے کہا کہ دنیا کو دور کے اہداف کی بجائے اسی دہائی میں اخراج میں تیزی کے ساتھ دیرپا اور گہری تخفیف کی ضرورت ہے


ہم مسئلے کا جز و نہیں ہیں لیکن ہم آب و ہوا کے بحران کے حل کا حصہ بننا چاہتے ہیں :جناب بھوپیندر یادو

Posted On: 17 SEP 2021 8:49PM by PIB Delhi

 

امریکی صدر جوبائیڈن کے ذریعہ 17 ستمبر 2021 کو ورچوئل طریقہ سے منعقدہ توانائی اور آب و ہوا سے متعلق بڑی معیشتوں کے فورم (ایم ای ایف) میں بھارت کی نمائندگی کرتے ہوئے ماحولیات ،جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر جناب بھوپیندر یادو نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی کا مقابلہ کرنا ایک مشترکہ عالمی چیلنج ہے اور ہمارا رد عمل برابر اور یکساں لیکن الگ الگ ذمہ داریوں اور متعلقہ صلاحیتوں کے بنیادی اصولوں پر مبنی ہونا چاہئے۔

 

وزیر موصوف نے اپنے تبصرہ میں کہا کہ اگر چہ عالمی آبادی میں بھارت کی حصہ داری 17 فیصد ہے لیکن اب تک ہوئے کل اخراج میں ہمارے ملک کی حصہ داری محض 4 فیصد ہے اور یہاں تک کہ ملک کا موجودہ سالانہ اخراج عالمی اخراج کا محض 5.2 فیصد ہے اور فی کس اخراج عالمی اوسط کا تقریباً ایک تہائی ہے۔آب و ہوا کے تعلق سے اقدامات کو آگے بڑھانے کی سمت میں سیاسی قیادت حاصل کرنے کیلئے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے اہم اخراج کرنے والے ملکوں کے درمیان واضح بات چیت کی سہولت فراہم کرنے کے مقصد کے ساتھ ہونے والی اس میٹنگ میں وزیر موصوف نے زور دیکر کہا کہ ‘یہ واضح ہے کہ ہم مسئلے کا حصہ نہیں ہیں لیکن ہم آب و ہوا کے بحران کے حل کا حصہ بننا چاہتے ہیں’۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001EDL0.jpg

 

پیرس معاہدے کے تحت بھارت کے آرزومندانہ اہداف کی جانکاری دیتے ہوئے آب و ہوا کے وزیر نے 2030 تک بھارت کے 450 گیگا واٹ کے قابل تجدید توانائی کے ہدف کا ذکر کیا اور کہا کہ بین الاقوامی شمسی توانائی اتحاد کے توسط سے رکن ممالک کے معاونت کے جذبے کے ساتھ بھارت کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں گذشتہ 6 برسوں کے دوران 15 گنا اضافہ ہوا ہے ۔

ماحولیات کے وزیر نے آب وہوا کی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے اجتماعی مقاصد اور ٹھوس کارروائیوں کی خاطر عالمی جذبات کی عکاسی کرتے ہوئے اپنی بات مکمل کی ۔جناب بھوپیندر یادو نے پیرس معاہدہ کے درجہ حرارت سے متعلق ہدف کو رسائی کے اندر رکھنے کیلئے معاونت پر مبنی مشترکہ عالمی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ‘دنیا کو دور کے اہداف کی بجائے اس دہائی میں تیزی سے ،دیر پا اور گہری اخراج میں تخفیف کی ضرورت ہے۔’

اپریل 2021 میں منعقدہ آب و ہوا سے متعلق سربراہ کانفرنس  کے نتائج سے  تیار کردہ بنیاد پر منعقدہ ورچوئل میٹنگ آنے والے برسوں میں آب و ہوا کے تحفظ سے متعلق کوششوں کی سمت میں ایک مثال قائم کرےگا۔اس میٹنگ کا مقصد سی او پی 26 سے قبل مذاکرات ،بات چیت اور اتفاق رائے قائم کرنا تھا۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002VAIF.jpg

 

 

 

************

 

ش ح ۔  م م ۔ م ش

U. No.9175


(Release ID: 1756375) Visitor Counter : 237


Read this release in: English , Hindi