پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

امریکہ ۔بھارت اسٹریٹجک کلین انرجی پارٹنرشپ (ایس سی ای پی) کی وزارتی میٹنگ

Posted On: 09 SEP 2021 11:15PM by PIB Delhi

پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر نیز ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے ترمیم شدہ امریکہ ۔ بھارت اسٹریٹجک کلین انرجی  پارٹنر شپ (ایس سی ای پی)کا آغاز کرنے کیلئے آج امریکہ کی توانائی کی وزیر محترمہ جینیفر گرانہولم کے ساتھ ایک ورچوئل وزارتی میٹنگ کی مشترکہ طورپر صدارت کی۔

ایس سی ای پی کا آغاز اس سال اپریل میں آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق سربراہوں کی کانفرنس میں وزیر اعظم نریندرمودی اور صدر جو بائیڈن کے ذریعہ اعلان کردہ آب  وہواکی تبدیلی  اور آلودگی سے پاک توانائی سے متعلق امریکہ ۔ بھارت ایجنڈا 2030 کے عین مطابق کیا گیا ہے۔

ایس سی ای پی باہمی اشتراک و تعاون کے پانچ ستونوں (1) بجلی اور توانائی کی استعداد (2) ذمہ دار تیل اور گیس (3) قابل تجدید توانائی (4) پائیدار ترقی اور (5) ابھرتے ہوئے ایندھن  پر بین حکومتی شرکت داریوں کا اہتمام کرتا ہے۔

جناب ہردیپ سنگھ پوری اور امریکی وزیر گرانہولم نے مختلف ستونوں کے تحت ہوئی پیش رفت اور اہم حصولیابیوں کا جائزہ لیا۔علاوہ ازیں انہوں نے   مختلف ستونوں کے تحت باہم اشتراک و تعاون کیلئے نئے شعبوں کو ترجیح دی۔

جناب ہردیپ سنگھ پوری  نے اس بات پر زور دیا کہ ترمیم شدہ صاف ستھری توانائی کی شراکت داری امریکہ اور بھارت کے مابین موجود تکمیلات۔اعلیٰ ترقی یافتہ امریکی ٹیکنالوجیز ،نہایت تیزی کے ساتھ بڑھتا ہوا بھارت کی توانائی کا بازار نیز کم کاربن والے راستوں کے ساتھ صا ف ستھری توانائی کے راستوں کے ذریعہ بہترین صورتحال  سے فائدہ اٹھانے کے لیے دونوں  فریقوں کےکوششوں کو تیز کر ے گی۔

دونوں فریقوں نے ابھرتے ہوئے ایندھن پر پانچویں  ستون  کوشامل کرنے کا اعلان کیا ، جو کہ صاف ستھرے توانائی کے ایندھن کو فروغ دینے کے مشترکہ عزم کا اشارہ کرتا ہے۔ حیاتیاتی ایندھن کے شعبے میں تعاون پر کام کے دائرہ کار کا تعین کرنے کیلئے  حیاتیاتی ایندھن  سے متعلق بھارت ۔امریکہ نئے ٹاسک فورس   کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

بھارت کے قابل تجدید توانائی کے سیکٹر میں مختلف پروجیکٹوں اور سسٹم کے موافق طریقوں پر کام کرکے قابل تجدید توانائی کے ستون کے تحت باہمی تعاون کو بڑھانے پر کافی زور دیا جائے گا ۔ امریکی وزیر نے 2030 تک 450 گیگا واٹ کے قابل تجدید توانائی کے بھارت کے ہدف کی تعریف کی  اور بھارت  کے ذریعہ اس  ہدف کےحصول کو حقیقت بنانے  میں قریبی تعاون کرنے کی  پیشکش کی۔

دونوں ممالک بھارت میں، سمارٹ گرڈز ، توانائی اسٹوریج ، لچکدار وسائل  اور تقسیم شدہ توانائی کے وسائل ، قابل اعتماد اور لچکدار گرڈ آپریشن کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ توانائی کی کارکردگی اور تحفظ کےاقدامات کو فروغ دینے سمیت قابل تجدیدتوانائی کے ذرائع کے بڑے پیمانے پر انضمام کی حمایت کے لیے الیکٹرک گرڈ کو مضبوط کریں گے۔

دونوں ملکوں نے گیس ٹاسک فورس کو انڈیا ۔ یو ایس لوایمیشن گیس ٹاسک فورس میں تبدیل کرنے کا بھی اعلان کیا جو گیس پر مبنی معیشت کے ہندوستان کے وژن کی حمایت کے لیے جدید منصوبوں پر امریکہ اور ہندوستانی کمپنیوں کے درمیان تعاون جاری رکھے گی۔ دونوں فریقوں نے اس ٹاسک فورس کے تحت میتھین اعانت پر بہتر مفاہمت نامہ تیار کرنے کو  جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

دونوں فریقوں نے مختلف شعبوں میں تحقیق اور ماڈلنگ  کے کاموں کو انجام دینے کیلئے چھ ٹاسک فورسز کے قیام کے ساتھ انڈیا انرجی ماڈلنگ فورم کو ادارہ جاتی بنانے  کا آغاز کیا ہے۔ انرجی ڈیٹا مینجمنٹ، لو کاربن ٹیکنالوجیز اور کوئلہ کے سیکٹر میں محض منتقلی پر غور کرنے کے لیے مشترکہ کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔

پہلے مرحلے کی کامیابی کی بنیاد پر دونوں فریقوں نے کام کے دائرہ کار کو وسعت دینے پر اتفاق کیا تاکہ اسمارٹ گرڈ اور گرڈ اسٹوریج کو بھارت کی جانب سے محکمہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے ذریعہ کی گئی پہل  پارٹنرشپ ٹو ایڈوانس کلین انرجی (پی اے سی ای)۔آر کے دوسرے مرحلے کے حصے کے طور پر شامل کیا جاسکے۔

میٹنگ میں بھارت ۔ امریکہ سول نیوکلیئر انرجی تعاون پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

 

************

 

ش ح ۔ م ع ۔ م ش

U. No.8846



(Release ID: 1753793) Visitor Counter : 189


Read this release in: English , Hindi