صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

سرکاری اورپرائیویٹ کالجوں میں میڈیکل اورنرسنگ  سیٹوں میں اضافہ

Posted On: 10 AUG 2021 1:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 10؍اگست:صحت وخاندانی بہبود کے وزیرمملکت ڈاکٹربھارتی پروین پروارنے آج راجیہ سبھامیں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ

کووڈ -19 وباء نے صحت کے شعبے میں کوالیفائیڈ اورہنرمند انسانی وسائل کی مناسب تعداد کی اہمیت کی مزید توثیق  کی ہے ۔

ملک میں ایم بی بی ایس سیٹوں کی تعداد میں 2014کی 54348سیٹوں سے سال 2020میں 83.275سیٹوں کا 53.22تک کااضافہ ہواہے اورپوسٹ گریجویٹ سیٹوں کی تعداد جو 2014میں 30191 تھی سال 2020 میں 54275( ڈی این بی اینڈ سی پی ایس ) سیٹوں کی تعداد بھی شامل ) بڑھ کر 80فیصد ہوگئی ہے ۔

درج ذیل ملک  میں نرسنگ سیٹوں میں اضافے کی تعداد کو دکھاگیاہے ۔

 اے این ایم سیٹوں کی 2014کی تعداد 52479سے 5.73فیصد تک  جو اضافہ درج کیاگیاتھا 2020میں  یہ اضافہ مزید 55490ہوگیا  ہے ۔

جی این ایم سیٹوں کی  تعداد  جو 2014 میں   115844 تھی ، 2020 میں بڑھ کر 130182ہوگئی ہے ۔

بی ایس سی (این )سیٹوں میں سال 2014میں 30192کی تعداد سے جو 21.24فیصد کا اضافہ ہواتھا ،اس میں  سال 2020میں 100865سیٹوں کا اضافہ ہواہے ۔

 ایم ایس سی (این) سیٹوں میں 2014میں 10784کی تعداد سے 23.53فیصد کا جو اضافہ ہواتھا اس تعداد میں بھی سال 2020 میں 13322کا اضافہ ہواہے ۔

ملک میں ڈاکٹروں اورنرسوں کی دستیابی میں مزید اضافہ کرنے کے لئے حکومت نے مختلف اقدامات کئے ہیں :

  • ملک کے غیرمستحق اضلاع میں ضلع اسپتالوں کی درجہ بندی کے ذریعہ نئے میڈیکل کالجوں کے قیام کے لئے مرکز کے ذریعہ چلائی جارہی اسکیم
  • ایم بی بی ایس اور پی جی سٹیوں میں اضافہ کرنے کے لئے  ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومت  کے موجودہ میڈیکل کالجوں کی درجہ بندی کو مضبوط بنانے کے لئے مرکز کے ذریعہ چلائی جارہی اسکیم
  • پبلک –پرائیویٹ پارٹنرشپ میں قائم ہونے والے میڈیکل کالجوں کے لئے نفاذ کے وقت لاگت میں ہوئے اضافے کی بھرپائی کے لئے سرمایہ فراہمی سے متعلق اسکیم
  • میڈیکل کالج کے نفاذ کے لئے ایک کنثورشیم  (2سے 4پرائیٹ تنظیموں کے ایک گروپ ) کو منظوری دی گئی ہے ۔
  • میڈیکل کالج کے قیام کے لئے فیکلٹی، اسٹاف ، بستروں کی تعداد اوردیگر بنیاد ی ڈھانچے کی ضرورتوں کی ضمن میں ضابطوں میں نرمی ۔
  • ایم بی بی ایس سطح کی صلاحیت پرلیے جانے میں  150سے 250تک  کا زیادہ سے زیادہ اضافہ
  • فیکلٹی کی کمیوں کی دیکھ بھال کے لئے فیکلٹی کی تقرری کی حیثیت سے ڈی این بی کوالیفیکشن کو منظورکیاگیاہے ۔
  • میڈیکل کالجوں میں  70سال تک کے لئے اساتذہ ، ڈین ، پرنسپل اورڈائرکٹرکے عہدوں کی تقرری ، توسیع اور ازسرنوروزگارکی عمرکی حد میں اضافہ
  • ان ضابطوں میں ترمیم کرکے سبھی میڈیکل کالجوں کے لئے یہ لازمی بنایاگیاہے کہ وہ  اپنے ایم بی بی ایس کو تسلیم کرنے /تسلیم کوجاری رکھنے کی تاریخ سے تین سال کے اندراندر پی جی کورسوں کی شروعات کریں ۔
  • درخواست گذارکالج اگرتشخیص کردہ کم از کم ضروریات کی تکمیل کرنے میں ناکام رہتاہے تواس صورت میں اس طرح کے ضوابط فراہم کرائے گئے ہیں کہ درخواست گذارکالج کا انسانی وسائل کے زیاں کی روک تھام کے لئے نسبتاًکم تعداد میں نشستیں فراہم کی جائیں ۔
  • مرکزی سیکٹراسکیم کے تحت نرسنگ خدمات کے فروغ ہرادارے کے لئے 7کروڑروپے کی مالی امداد نرسنگ اسکولوں کی فراہم کی گئی ہے تاکہ نرسنگ کے کالج کو اپ گریڈ کیاجاسکے ۔
  • اسکول /کالج آف نرسنگ اورہوسٹل کے لئے عمارت تعمیر کرنے کی غرض سے زمین کی ضرورت میں نرمی   کی گئی ہے ۔
  • اسکول کالج آف نرسنگ اورہوسٹل کے لئے پہاڑی اورقبائلی علاقوں کے واسطے 100بستروالے پیرنٹ اسپتال  کی ضرورت نہ ہونے پر  چھوٹ دی گئی ہے ۔
  • ایم ایس سی این پروگرام کے لئے طلباء استاد کے تناسب میں 1:5سے 1:10تک چھوٹ دی گئی ہے ۔
  • نرسنگ ادارو ں  کے لئے طالب علم مریض کے تناسب میں 1:5سے 1:3تک کی چھوٹ دی گئی ہے ۔
  • نرسنگ اسکولوں سے اسپتال تک کافاصلے میں  15کلومیٹرسے 30کلومیٹرکی چھوٹ دی گئی ہے ، البتہ پہاڑی اورقبائلی علاقوں کےلئے زیادہ سے زیادہ فاصلہ 50کلومیٹرہے ۔ سپراسپیشلٹی اسپتال انڈر گریجویٹ پروگرام کے بغیرایم ایس سی این شروع کرسکتے ہیں ۔

 

 

 

************

 

ش ح۔ ش ر۔ع آ

 

U NO. 8052



(Release ID: 1748258) Visitor Counter : 176


Read this release in: English , Punjabi