وزارت دفاع
دفاعی سازو سامان کی گھریلو پیداواریت کو تقویت بہم پہنچانا
Posted On:
04 AUG 2021 4:55PM by PIB Delhi
حکومت نے ملک میں دفاعی سازو سامان کے اندرونِ ملک ڈیزائن تیار کرنے، ترقی اور پیداواریت کو بڑھاوا دینے کی غرض سے متعدد پالیسی اقدامات کیے اور اصلاحات متعارف کرائیں؛ اور اس طرح آنے والے برسوں میں برآمدات پر انحصار کو کم کیا۔ ان پہل قدمیوں میں، دفاعی خریداری طریقہ کار (ڈ ی اے پی)۔2020 کے تحت گھریلو ذرائع سے کیپٹل آئیٹموں کی خریداری کے لئے ترجیحات؛ مجموعی 209 آئیٹموں کی دو ’اندرونِ ملک تیار فہرستوں‘ کا نوٹیفکیشن ، جس کے تحت ان کے لئےاشارہ کردہ ٹائم لائن سے آگے درآمدات پر پابندی ہوگی؛ طویل المدت ویلیڈٹی کے ساتھ صنعتی لائسنسنگ پروسیس کی سہل کاری، ایف ڈی آئی پالیسی میں نرم کاری ، جس کے نتیجے میں خودکار راستے کے تحت 74 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی؛ میک پروسیجر کی سہل کاری؛ اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای اکائیوں کی دفاعی عمدگی کے لئے اختراعی اسکیم (آئی ڈی ای ایکس) کا آغاز؛ ’’سرکاری خریداری (میک ان انڈیا کو ترجیح)، آرڈر 2017‘‘ کا نفاذ؛ ایم ایس ایم ای اکائیوں سمیت بھارتی صنعت کے ذریعہ اندرونِ ملک سازو سامان تیار کرنے کے عمل کو سہل بنانے کے لئے انڈیجنائزیشن پورٹل خصوصاً ایس آر آئی جے اے این کا آغاز؛ اعلیٰ ملٹی پلائرز تفویض کرکے دفاعی پیداواریت کے لئے تکنالوجی کی منتقلی اور سرمایہ کاری راغب کرنے پر زور دینے کے ساتھ آف سیٹ پالیسی میں اصلاحات؛ دو دفاعی صنعتی گلیاروں، ایک اترپردیش اور ایک تمل ناڈو میں، کا قیام۔
اس کے علاوہ، 2021۔22 کے لئے، گذشتہ برس کے مقابلے گھریلو خریداری تخصیص میں اضافہ کیا گیا اور منصوبے کے مطابق یہ تخصیص فوج میں جدید کاری کے لئے مختص کردہ تقریباً 64.09 فیصد یعنی 71438.36 کروڑ روپئے کے بقدر ہوگی۔
اس کے علاوہ، سال کے لحاظ سے آرڈنینس فیکٹری بورڈ (او ایف بی) کا سالانہ ٹرن اووَر، 09 دفاعی عوامی شعبے کی اکائیاں (پی ایس یو)، 06 دیگر پی ایس یو اور دفاعی سازو سامان تیار کرنے والی 37 نجی کمپنیاں، ’’میک ان انڈیا‘‘ کو کامیاب بنانے کے لئے حکومت کے ذریعہ کیے گئے اقدامات کے اثرات کا اشارہ دیتی ہیں۔ سال کے لحاظ سے ان اکائیوں کا سالانہ ٹرن اووَر درج ذیل ہے:
مالی برس
|
مجموعی قیمت کروڑ روپئے میں
|
|
2016-2017
|
74054
|
2017-2018
|
78820
|
2018-2019
|
81121
|
2019-2020
|
78569
|
2020-2021
|
84694
|
انڈیجنائزیشن کے لئے حکومت کے ذریعہ کیے گئے اقدامات کے نتیجےمیں درآمداتی متبادل کا غالب امکان ہے۔ کنٹرولر جنرل آف ڈفینس اکاؤنٹس (سی جی ڈی اے) سے موصول ہوئے اعداد و شمار کی بنیاد پر ، گذشتہ تین برسوں کے دوران، تینوں سروسز (بری، بحری اور فضائیہ)کے ذریعہ دفاعی سازو سامان (سرمایہ اور آمدنی دونوں)کی خریداری کی تفصیلات ، جو درآمدات میں رونما ہوئی تخفیف کا اشارہ دیتی ہیں، مندرجہ ذیل ہیں:
(قیمت کروڑ روپئے میں)
سال
|
خریداری پر مجموعی لاگت (سرمایہ اور آمدنی)
|
گھریلو ذرائع سے خریداری پر لاگت (سرمایہ اور آمدنی دونوں)
|
گھریلو ذرائع سے خریداری پر لاگت کی فیصد (سرمایہ اور آمدنی دونوں)
|
2018-2019
|
93474
|
50500
|
54.0
|
2019-2020
|
108340
|
63722
|
58.8
|
2020-2021
|
139341
|
88632
|
63.3
|
اس کے علاوہ، تینوں سروسز کے ذریعہ (بری فوج، بحری فوج اور فضائیہ) گذشتہ پانچ برسوں میں غیر ملکی ذرائع سے دفاعی سازو سامان (سرمایہ اور آمدنی) کی خریداری کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
(قیمت کروڑ روپئے میں)
سال
|
غیر ملکی ذرائع سے خریداری پر لاگت (سرمایہ اور آمدنی دونوں)
|
2016-2017
|
30494
|
2017-2018
|
33413
|
2018-2019
|
42974
|
2019-2020
|
44618
|
2020-2021
|
50709
|
اس کے علاوہ، گذشہ پانچ برسوں کے دوران ڈی پی ایس یو / او ایف بی اور نجی کمپنیوں کے لئے دفاعی پیداوار کے محکمہ کے ذریعہ برآمداتی اجازت کی قیمت مندرجہ ذیل رہی:
|
2016-17
|
2017-18
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
برآمداتی اجازت کی قیمت (کروڑ روپئے میں)
|
1521.91
|
4682.36
|
10745.77
|
9115.55
|
8434.84
|
یہ اطلاع وزیر مملکت برائے دفاع جناب اجے بھٹ نے ایک تحریری جواب کے تحت آج لوک سبھا میں فراہم کی۔
****************
ش ح۔ ا ب ن
U. NO. 8171
(Release ID: 1748112)
Visitor Counter : 137