حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

بینگلورو ایس اینڈ ٹی  (بی ای ایس ٹی) کلسٹر اور  بینگلور چیمبر آف انڈسٹری اینڈ کامرس (بی سی آئی سی) نے مفاہمت نامے پر دستخط کئے


کرناٹک میں ٹیکنالوجی کی ترقی ایکو سسٹم کو مضبوط کرنے کے لئے اٹھایا گیا قدم

Posted On: 18 AUG 2021 7:27PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18؍ اگست  :  بینگلور چیمبر آف انڈسٹری اینڈ کامرس  (بی سی  آئی سی) اور  انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس  (آئی آئی ایس سی) نے بینگلور ایس اینڈ ٹی  (بی ای ایس ٹی) کلسٹر کی جانب سے آپسی تعاون کو بڑھا وا دینے اور  بی ای ایس ٹی کی سرگرمیوں کی حمایت کرنے کے لئے 18  اگست 2021  کو ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں۔

مفاہمت نامے پر  دستخط کئے جانے پر  بھارت سرکار کے پی ایس اے  یعنی سائنسی صلاحکار پروفیسر  کے وجے راگھون نے  کہا کہ  ایک مضبوط اور  درخشاں اختراعی پر مبنی ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ ایکو سسٹم قائم کرنے کے لئے یہ  مفاہمت نامہ  بینگلور ایس اینڈ ٹی کلسٹر  کی  آر اینڈ ڈی  میں مضبوطی کو  بی سی آئی سی کے توسط سے  صنعتوں کی  مہارت اور  تجربے کے ساتھ  لاتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001J4B8.jpg

آئی آئی ایس سی  کے رجسٹرار  نے  بینگلور ایس ٹی آئی سٹی کلسٹر  کی طرف سے  پروفیسر  امبارش کے ساتھ  بھارت سرکار کے  پرنسپل سائنٹفک مشیر کے دفتر میں اسٹریٹجک الائنس کی  ڈائریکٹر  ڈاکٹر سپنا پوٹی کی موجودگی میں اس  اقرار نامے پر  دستخط کئے

بی ای ایس ٹی وزیراعظم کے سائنس  وٹیکنالوجی اور  اختراعی ایڈوائزری کونسل (پی ایم – ایس  ٹی آئی اے سی) کی ایک پہل ہے جو  بھارت سرکار کے پرنسپل سائنٹفک مشیر کے دفتر کے تعاون اور حمایت سے شروع کی گئی تھی تاکہ ہندوستانی اور عالمی صنعت   اور اہم قومی مشنوں کے آر اینڈ ڈی کے  مسائل حل کئے جاسکیں ۔

بی ای ایس ٹی  ایک قومی سائنس اور ٹیکنالوجی کلسٹر ہے، جو ملک میں قائم کی جارہی ہے تاکہ  تعلیمی اداروں ، قومی اور ریاستی ریسرچ لیبارٹریوں اور دیگر  فریقوں  مثلا  وزارتوں، صنعت پارٹنرس، اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ای ، ریاستی سرکاروں  اور  انٹرنیشنل  آرگنائزیشن  کے درمیان بہتر  تال میل  کو یقینی بنایا جاسکے۔

بی  سی آئی سی کے صدر جناب ٹی آر پاراسرمن نے کہا  کہ  بی سی آئی سی ، جو  1976  میں قائم کی گئی تھی، صنعت  اور کامرس  کا ایک  اعلیٰ چیمبر  ہے، جو کرناٹک ریاست کے بڑے اور  متوسط صنعتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ بی آئی ایس ٹی کلسٹر کی جانب سے بی سی آئی سی اور  آئی آئی  ایس سی کے درمیان  یہ  مفاہمت نامہ   صنعتوں کے درمیان اختراع اور تحقیق کو فروغ دینے کے لئے ایک بڑا  دروازہ ہوگا اور ملک کے قومی مشنوں  میں صنعت کی خدمات کو مزید  فروغ دے گا۔

بی سی آئی سی نے  مختلف  شعبوں میں نئے پروجیکٹوں پر  تعاون کرنے ، اکیڈمک  اور  ریسرچ  اور ڈیولپمنٹ  ساجھیداری کو بڑھاوا دینے اور انفارمیشن اور ٹیکنالوجی مہارت کا تبادلہ  کرنے کے مواقع کی پہچان  کرنے کے لئے  بی آئی ایس ٹی کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ بی سی آئی سی  کارپوریٹ  ساجھیداروں کے ساتھ جوڑنے  اور  اکیڈمک اور صنعتوں کے درمیان  اشتراک پر مبنی پروجیکٹوں کی حوصلہ کرنے میں بی آئی ایس ٹی کی مدد بھی کرے گا اور  بی آئی ایس ٹی کے ذریعے چلائی جانے والی سرگرمیوں کو  فروغ دے گا۔ نینو سائنس اور انجینئرنگ  آئی آئی ایس سی کے سینٹر میں پروفیسر امبارش گھوش اور  بی ای ایس ٹی کے ساتھی پرنسپل انوسٹیگیٹر نے  اس مفاہمت نامے پر دستخط کے بعد اپنی خوشی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم  پہل کے لئے  بی سی آئی سی کے ساتھ  ساجھیداری  (اینٹرنگ) سے  شہر  بینگلورو میں  ایس اینڈ ٹی کے  ایکو سسٹم پر  بہت  اثر پڑ سکتا ہے۔ اس ساجھیداری سے مختلف  شراکت داروں کی ضرورتوں کو دھیان میں  رکھنے کے لئے  تربیتی پروگرام، ویبنارس، لیکچرس اور  تعلیمی کورسز  کو  بڑھاوا ملنے کی بھی  امید ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح- ح ا - ق ر)

U-8024


(Release ID: 1747315) Visitor Counter : 167


Read this release in: Hindi , English