سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ہندوستان کے 75ویں یوم آزادی اور آزادی کا امرت مہوتسو کے موقع پر ”سی ایس آئی آر اروما مشن: ایس اینڈ ٹی کے ذریعہ زندگی بدلنا“ ویبینار کا انعقاد
ملک میں جموں و کشمیر سے ’جامنی انقلاب‘ کی شروعات، لیونڈر کی کاشت میں سبقت حاصل کی: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
حکومت کے ترجیحی علاقے جموں و کشمیر اور ملک کے شمال مشرقی خطے میں سی ایس آئی آر کی کوششیں نمایاں طور سے نظر آ رہی ہیں
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ”آزادی کا امرت مہوتسو“ پروگرام میں کلیدی خطاب کیا
Posted On:
14 AUG 2021 5:36PM by PIB Delhi
سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ مرکز زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے تقریباً سبھی 20 اضلاع میں لیونڈر کی کاشت میں سبقت حاصل کرنے کے ساتھ ملک میں ’جامنی انقلاب‘ کا آغاز ہوا ہے۔ خاص طور پر کٹھوا، اودھم پور، ڈوڈا، رام بن، کشتواڑ، راجوری، سری نگر، پلوامہ، کپواڑہ، باندی پورہ، بڈگام، گاندربل، اننت ناگ، کلگام اور بارہمولہ کے اضلاع نے اس سمت میں بڑی ترقی کی ہے۔
ہندوستان کے 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) اروما مشن کے خصوصی ویبینار میں کلیدی خطاب دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر اور شمال مشرقی علاقہ میں سائنسی اور صنعتی تحقیق کونسل (سی ایس آئی آر) کے کاموں کے نشانات دکھائی دے رہے ہیں۔ یہ دونوں علاقے مودی حکومت کی ترجیح میں ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے 75ویں یوم آزادی کے موقع پر یہ ویبینار ملک کے کسانوں کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے عزم کے لیے وقف ہے۔ انھوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر کا اروما مشن خود کو پائیدار بنانے اور انٹرپرینیورشپ کی نئی راہیں پیدا کر رہا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان ایک وسیع ملک ہے اور اس کے مختلف حصوں/علاقوں میں یکساں وسائل ہیں۔ جسے تمام متعلقہ گروہوں کے ذریعہ سب کے فائدے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے قومی دارالحکومت میں ایک کانفرنس کے انعقاد کا بھی مشورہ دیا تاکہ ملک بھر سے بہترین طریقوں کا اشتراک کیا جا سکے۔
نئے زمانے کے کسانوں کو ’ایگری ٹیکنوکریٹس‘ قرار دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سی ایس آئی آر کے اروما مشن نے کسانوں کے لیے دیہی روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں۔ اس کے ذریعے خوشبو دار تیل اور دیگر خوشبو دار مصنوعات کی تیاری میں کاروباری صلاحیت کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ اور ضروری مصنوعات اور ضروری تیل کی درآمدات میں کمی آئی ہے۔ آج، سی ایس آئی آر کے اروما مشن سے 6000 ہیکٹر اراضی میں اہم دواؤں اور خوشبو دار پودوں کی کاشت کی جا رہی ہے۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران اس مشن نے دیہی روزگار کے 10-12 لاکھ انسانی روزگار پیدا کیے ہیں اور 60 کروڑ روپے مالیت کے 500 ٹن سے زیادہ ضروری تیل پیدا کیا ہے۔
میٹنگ کے دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پورے ملک میں اروما مشن سے وابستہ کسانوں کے ساتھ ورچوئل طور پر بات چیت کی جس میں جموں و کشمیر میں ڈوڈا، شمال مشرق میں آسام، مہاراشٹر میں شردی، اتر پردیش میں بارہ بنکی اور ہماچل پردیش میں منڈی کے کسان شامل ہیں۔
ویبینار کو سی ای آئی آر – ہمالین بایو ریسورس ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر، ڈاکٹر سنجے کمار نے اروما مشن کی تفصیلات دیتے ہوئے خطاب کیا۔ ڈاکٹر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر) نے بھی مشن کی کامیابیوں کے سماجی و معاشی اثرات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ پروفیسر وریندر کمار وجے، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، دہلی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ کس طرح سائنس اور ٹیکنالوجی کی مداخلت دیہی معیشت کو بدل سکتی ہے۔
پروگرام کی خاص بات اروما مشن کے مستفیدین کی شرکت تھی۔ اس میں کسان بھی موجود تھے۔ اس موقع پر انھوں نے اپنے تجربات کا اشتراک کیا اور تعاون کے لیے سی ایس آئی آر کا شکریہ ادا کیا۔
*************
ش ح۔ ف ش ع-ک ا
U: 7929
(Release ID: 1746567)
Visitor Counter : 197