امور داخلہ کی وزارت

گردابی طوفانوں کے سبب فصلوں کو پہنچا نقصان

Posted On: 11 AUG 2021 6:30PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  11/اگست 2020 ۔ آفات بندوبست کی بنیادی ذمے داری ریاستی حکومتوں کی ہے۔ ریاستی حکومتیں گردابی طوفان سمیت قدرتی آفات کی صورت میں ہوئے نقصانات کا جائزہ لیتی ہیں اور ریاستی آفات بندوبست فنڈ (ایس ڈی آر ایف) سے مالی مدد دستیاب کراتی ہے۔ اضافی مالی امداد مقررہ طریقہ کار کے مطابق قومی آفات بندوبست فنڈ (این ڈی آر ڈیف) کے ذریعے دستیاب کرائی جاتی ہے، جس میں بین وزارتی مرکزی ٹیم (آئی ایم سی ٹی) کے دورے پر مبنی ایک جائزہ شامل ہے۔

مرکزی حکومت نے گردابی طوفان تاؤتے اور یاس کے معاملے میں ریاستی حکومتوں سے میمورنڈم ملنے سے پہلے ہی بین وزارتی مرکزی ٹیموں (آئی ایم سی ٹی) کی تشکیل کردی تھی، جس نے گجرات، مہاراشٹر، گوا، کرناٹک، اوڈیشہ، مغربی بنگال اور دمن و دیو کے گردابی طوفان سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، تاکہ ان گردابی طوفانوں کے سبب ہوئے نقصانات کا موقع پر جائزہ لیا جاسکے۔ کرناٹک اور اوڈیشہ سے متعلق آئی ایم سی ٹی کی رپورٹ مل گئی ہے۔ آئی ایم سی ٹی کی رپورٹوں کو مقررہ طریقہ کار کے مطابق غور و فکر کے لئے قومی ایگزیکٹیو کمیٹی کی ذہلی کمیٹی اور اعلیٰ سطحی کمیٹی کے سامنے رکھا گیا ہے۔

تاؤتے اور یاس گردابی طوفانوں سے متاثرہ ریاستی حکومتوں کے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لئے مرکزی حکومت نے گجرات کے لئے 1000 کروڑ روپئے، اوڈیشہ کے لئے 500 کروڑ روپئے، مغربی بنگال کے لئے 300 کروڑ روپئے اور جھارکھنڈ کے لئے 200 کروڑ روپئے این ڈی آر ایف سے پیشگی طور پر بطور اضافی مالی مدد کے جاری کئے ہیں، تاکہ تاؤتے اور یاس گردابی طوفانوں کے سبب ضروری ہوئی راحت رسانی کے کاموں کو انجام دیا جاسکے۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت نے 2021-22 کے لئے ایس ڈی آر ایف کے مرکزی حصے کی پہلی قسط جاری کردی ہے، جو کہ 8873.60 کروڑ پر مشتمل ہے۔ یہ رقم گردابی طوفان سے متاثرہ ریاستوں سمیت سبھی ریاستوں کو پیشگی طور پر 29 اپریل 2021 کو جاری کی گئی۔

گردابی طوفان سمیت قدرتی آفات کے مؤثر بندوبست کے لئے مناسب تیاری اور فوری اقدامات کرنے کی خاطر ملک میں قومی، ریاستی اور اضلاع کی سطح پر ایک منظم ادارہ جاتی میکانزم موجود ہے۔ مرکزی حکومت نے پیشگی انتباہ کا ایک مضبوط نظام قائم کیا ہے اور موسم کی درست پیش گوئی کے معاملے میں قابل ذکر بہتری لائی ہے۔لوگوں کے درمیان بیداری پیدا کرنے کے لئے موک ایکسرسائز اور کمیونٹی بیداری پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا رہتا ہے۔

مزید برآں نیشنل سائیکلون رسک میٹیگیشن پروجیکٹ (این سی آر ایم پی) 8 ساحلی ریاستوں کا احاطہ کرتا ہے، تاکہ ساحلی برادری جو کہ عام طور پر غریب ہے اور متعدد قسم کی آفات کے زد میں رہتی ہے، کی دشواریوں کو کم سے کم کیا جاسکے۔ اس پروجیکٹ کے تحت قائم کئے گئے کثیر مقصدی سائیکلون شیلٹرس اور پیشگی انتباہی نظام گردابی طوفانوں کے دوران انتہائی مددگار ثابت ہوئے ہیں۔

مرکز اور ریاستی حکومتوں کے ذریعے کئے گئے اقدامات سے آفات بندوبست کے طور طریقوں، تیاریوں، انسدادی اقدامات اور بندوبست سے متعلق میکانزم میں قابل ذکر بہتری آئی ہے، جس کا نتیجہ ملک میں گردابی طوفانوں سمیت قدرتی آفات کے دوران یعنی نقصانات میں قابل ذکر کمی کی شکل میں برآمد ہوا ہے۔ مزید برآں آفات بندوبست کے نظام کو مضبوط کرنا ایک مسلسل جاری رہنے والا اور حکمرانی کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے کام کرتے رہنے والا عمل ہے۔

یہ بات امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 7757

 



(Release ID: 1745027) Visitor Counter : 209


Read this release in: English