وزارتِ تعلیم
وزارت تعلیم اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کے ذریعے ’تعلیم میں ٹیکنالوجی کا استعمال‘سے متعلق قومی ویبینار کا انعقاد
Posted On:
10 AUG 2021 5:24PM by PIB Delhi
نئی دہلی،10 اگست 2021: قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت تبدیلی کی اصلاحات کے ایک برس کی تکمیل کے موقع پر وزارت تعلیم (ایم او ای)، قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے مختلف پہلوؤں پر ، موضوع پر مبنی ویبینار کے سلسلے کا اہتمام کر رہی ہے۔ ٹیکنالوجی کے توسط سے جاری تعلیم، این ای پی، ایم او ای اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کے اہم جدید شعبوں میں سے ایک ہونے کی وجہ سے، آج تعلیم میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق ایک قومی ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔ ریلویز، مواصلات اور الیکٹرانکس نیز معلوماتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے ملک کے مختلف حصوں سے اس میں شامل ہونے والے عمائدین سے خطاب کیا۔
اپنے افتتاحی خطاب میں ریلویز، مواصلات اور الیکٹرانکس نیز معلوماتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے تعلیمی میں ٹیکنالوجی کو سب کے لیے دستیاب بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے تعلیم کے عمل کو استوار کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کے اپنانے پر بھی ضرور دیا۔ ہندوستانی ثقافت سے منسلک فلسفوں میں سے ایک ہونے کے ناطے، انتودیا، انھوں نے معاشرے کے آخری فرد تک ٹیکنالوجی تک رسائی میں مدد کے لیے مختلف اقدامات کا ذکر کیا۔ پوری زندگی آموزش کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کالج کے کیمپسوں کو آموزگاروں کی دہلیز پر دستیاب کرنے پر زور دیا۔ انھوں نے وزیر اعظم جناب نریندر کی دور اندیش قیادت میں حکومت کے ذریعے کئے گئے کئی اقدامات کی نشاندہی کی تاکہ رابطوں، تیز رفتار انٹرنیٹ اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے رابطے کے ذرائع کو مزید مستحکم کیا جاسکے۔
یو جی سی کے صدر نشین پروفیسر ڈی پی سنکھ نے اپنے خطاب میں یوجی سی کی طرف سے شروع کردہ متعدد اقدامات پر روشنی ڈالی تاکہ کورسیز کو سوئیم، سوئیم پربھا ، این اے ڈی ا ور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارموں پر دستیاب کرایا گیا جس کے باعث ا ٓموزگار ، یو جی سی کے اقدامات کے ایک حصے کے طو رپر آن لائن تعلیم کے اصل دھارے میں شامل ہوئے ہیں۔
اسکولی تعلیم اور خواندگی کی سکریٹری محترمہ انیتا کروال نے کہا کہ قومی تعلیم کے لیے قومی ڈیجیٹل فن تعمیر کا بلیو پرنٹ، جس کے ذریعے بچہ رجسٹر ہوسکتا ہے اور آموزش سے منسلک ہوسکتا ہے۔ یہ اس کی اسناد اور تعلیمی ٹریک کا ڈیجیٹل ریکارڈہوگا۔
قومی تعلیمی ٹیکنالوجی فارم کے متعلق اولین تکنیکی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انفوسس کے سابق سی ای او اور ایم ڈی جناب ایس ڈی شیبولال نے ، ٹیکنالوجی اور باقاعدہ تعلیم کے درمیان تفریق کو ختم کرنے سے متعلق شرکاء سے خطاب کیا۔
اجلاس کے مقرر،سی بی ایس ای کے چیئرمین جناب منوج آہوجا نے ورچوئل لیبس، اے آر/ وی آر،گیمی فکیشن کے ذریعے تعلیم کو ڈیجیٹل بنانے کے طور طریقوں پر بات کی۔ امریکہ کی ایم آئی ٹی کے پروفیسر جناب سنجے شرما نے ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے کھلے پن کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ آئی آئی ٹی کھڑک پور میں کمپیوٹر سائنس کے محکمے میں پروفیسر پرتھا پراتم چکربورتی نے قومی ڈیجیٹل لائبریری، ڈیجیٹل ٹونیس، روبوٹ سٹیزنس کی مددکے ساتھ مصنوعی انٹلیجنس کی وضع کردہ نصابی کتابوں کو وضع کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اجلاس کا اختتام کیا۔
’’اکیڈمک بینک آف کریڈٹس کو فعال بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال‘‘ کے موضوع پر ویبینار کے دوسرے اجلاس کی صدارت یو جی سی کے سابق نائب صدر نشین پروفیسر بھوشن پٹوردھن نے کی۔ انھوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اکیڈمی بینک آف کریڈٹس کس طرح قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں لچکدار، انقلابی اور دور اندیشی پر مبنی اختراع ہے۔
مائی گو کے سی ای او جناب ابھیشیک سنگھ نے بات کی کہ کس طرح ڈیجی لوکر اکیڈمک بینک آف کریڈٹس کے اسٹوریج اور منتقلی کی راہ ہموار کرے گا۔ پنجاب کی مرکزی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر آر پی تیواری نے زور دیا کہ کس طرح قومی تعلیمی پالیسی ڈیجیٹل ڈیوائڈ سے ڈیجیٹل فراہمی میں منتقل ہوگی۔ یوجی سی کے سکریٹری پروفیسر رجنیش جین نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ کس طرح یونیورسٹیاں، اے بی سی اور ملٹی اینٹری اور ایگزٹ کے بارے میں فیکلٹی اور طلبا کے مابین بیداری پیدا کر رہی ہیں۔
ایم ا و او سی ایس / ورچوئل یونیورسٹی سے متعلق آخری اجلاس کی صدارت اے آئی سی ٹی ای کے صدر نشین پروفیسر انل ساہسرابدھے نے کی۔ انھوں نے خاص طو رپر اسکول تعلیم کے شعبے میں ڈیجیٹل کھلونوں کی مدد سے شخصی آموزش کے لیے مصنوعی انٹلیجنس کے استعمال پر اظہار خیال کیا۔
این آئی او ایس کی صدر نشین پروفیسر سروج شرما نے بتایا کہ کس طرح دیہی علاقوں سے تقریباً ایک کروڑ لوگوں نے سرکار کے ذریعے کئے گئے ڈیجیٹل اقدامات سے استفادہ کیا ہے۔ آئی آئی ٹی مدراس میں الیکٹریکل انجینئرنگ کے ڈپارٹمنٹ میں پروفیسر اینڈریو تھنگاراج نے کورسیز کے ترقیاتی ورچوئل + فزیکل ہائبرڈ موڈل سے متعلق ویبینار سے خطاب کیا۔آئی آئی ایم بنگلور نے ا س حکمت عملی کے ایریا کے محکمے میں پروفیسر پی ڈی جوز نے دنیا بھر کے طلبا کو اعلیٰ معیاری ، کم لاگت والی تعلیم فراہم کرنے کی غرض سے عالمی درجے کی یونیورسٹیوں کے مطابق ٹیکنالوجی وضع کرنے پر زور دیا۔ آئی آئی ٹی بامبے کے پروفیسر سریدھر ایئر نے آموزگار مرکوز ایم او او سی ایس پر معلومات فراہم کرتے ہوئے اجلاس کا اختتام کیا۔
ویبینار میں ملک بھر سے بہت سے ماہرین تعلیم ، اعلیٰ تعلیمی اداروں، طلبا، صنعت اور تکنیکی شعبوں کے ماہرین نے شرکت کی۔ مختلف وزارتوں، یو جی سی، اے آئی سی ٹی ای اور دیگر ممتاز اداروں کے عہدیداران بھی ویبینار میں موجود تھے۔
ویبینار کے اہم نکات یہ تھے کہ ورچوئل اور جسمانی تعلیم کے امتزاج کے ساتھ تعلیم کا ایک ہائبرڈ ماڈل قائم کیا جائے۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 ٹیکنالوجی کے ا ستعمال کے ساتھ مجموعی اندراج کا تناسب بڑھا دے گی، ڈراپ آؤٹ کی شرح کو کم کرے گی، طلبا کی نقل وحرکت کو بہتر بنائے گی اور طلبا کے ساتھ ساتھ اساتذہ کے لیے بھی تعلیمی معیار کو بہتر بنائے گی۔
تعلیم میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق ویبینار میں ہندوستان بھر میں تعلیم کے میدان کی مدد میں اضافہ کرنے کے طور طریقوں کا خیال رکھنے کے لیے پورے ہندوستان میں تعلیمی اداروں، اسکالرس اور اعلی تعلیمی اداروں کے لیے جگہ وضع کی ہے۔
*****
U.No.7704
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1744655)
Visitor Counter : 163