خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
نربھیا اسکیم
Posted On:
06 AUG 2021 5:11PM by PIB Delhi
نئی دہلی،06 اگست-2021/ حکومت نے ملک میں خواتین کے تحفظ کو بہتر بنانے کے مقصد سے نربھیا فنڈ کے نام سے ایک مخصوص فنڈ قائم کیا تھا۔ نربھیا فریم ورک کے تحت ایک تشکیل دی گئی افسران کی ایک با اختیار کمیٹی(ای سی) متعلقہ وزارتوں، محکموں اور نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر نربھیا فنڈ کے تحت فنڈنگ کے لئے تجاویز کو جانچتی اور ان کے لئے سفارش کرتی ہے۔با اختیار کمیٹی کے ذریعہ جانچ کے بعد متعلقہ وزارتیں/ محکمے ، اپنے مالیاتی حکام سے ان کے اپنے اپنے بجٹوں سے فنڈ جاری کرنے کے لئے منظوری حاصل کرتے ہیں اور منظور شدہ پروجیکٹوں پر براہ راست یا ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں/ نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعہ عمل درآمد کرتے ہیں۔
نربھیا فنڈ کے تحت ‘‘ون اسٹاپ سینٹر(او ایس سی) اسکیم ’’ نام کا ایک منصوبہ پر یکم اپریل 2015 سے ملک بھر میں عمل کیا جارہا ہے۔ او ایس سیز کا مقصد تشدد متاثرہ خواتین کو ایک ہی چھت کے نیچے خدمات جیسے پولیس امداد، طبی امداد، قانونی اور نفسیاتی مشاورت اور عارضی پناہ گاہ وغیرہ فراہم کرانا ہے۔ او ایس سیز اسپتالوں یا طبی اداروں کے دو کلو میٹر کے دائرے کے اندر قائم کئے جاتے ہیں ،چاہے وہ کسی نئے عمارت میں قائم کئے جائے یا پہلے سے موجود عمارتوں میں۔ اس منصوبے کے تحت ملک کے تمام اضلاع میں ون اسٹاپ مراکز قائم کئے جارہے ہیں۔ اب تک 704 او ایس سیز کام کرنا شروع کرچکے ہیں اور ان کے ذریعہ 3 لاکھ سے زیادہ خواتین کی امداد کی گئی ہے۔
کرناٹک ، اجستھان اور آسام سمیت ، ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لحاظ سے گزشتہ تین برسوں کے دوران او ایس سیز منصوبے کےتحت جاری کئے گئے اور استعمال میں لائے گئے فنڈ کی تفصیلات ضمیمہ نمبر I میں دستیاب ہیں۔
اس منصوبے کے تحت قائم کئے گئے مراکز کی تعداد کی تفصیلات، ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لحاظ سے جس میں راجستھان اور آسام بھی شامل ہیں، ضمیمہ نمبر II میں دی گئی ہیں۔
خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزرات نے ، خواتین کی حفاظت اور تفویض اختیار ات کے لئے خواتین کی تفویض اختیارات کے لئے ایک مربوط پروگرام کی حیثیت سے دوسرے منصوبوں کی سرپرستی کرنے والے ایک بڑے پروگرام پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا ہے، جس کا نام مشن شکتی ہوگا اور جس میں ون اسٹاپ سینٹرز کے عناصر بھی شامل ہوں گے۔ان ون اسٹاپ سینٹرز میں پریشان حال اور تشدد زدہ خواتین کو تیز رفتار امداد فراہم کرنے کی غرض سے، وزارت نے ایسے علاقوں میں جو ضلعی ہیڈ کوارٹروں سے بہت دوری پر ہیں یا جہاں خواتین مخالف جرائم کی شرح بہت زیادہ ہے،مزید او ایس سیز قائم کرنے کافیصلہ کیا ہے۔اس کا مقصد او ایس سیز کی لاگت، سہولیات میں اضافہ کرنا اور حکومت کے دوسرے اقدامات، جن میں نربھیا فنڈ اور مشن شکتی کے تحت چلنے والے پروگرام بھی شامل ہیں، کے ساتھ او ایس سیز کے تعاون میں اضافہ کرنا ہے۔
یہ معلومات خواتین اور اطفال کی بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ سمرتی زوبین ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
ضمیہ I-
گزشتہ تین برسوں کے دوران او ایس سیز اسکیم کے تحت جاری اور استعمال کئے جانے والے فنڈ کی تفصیلات ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لحاظ سے۔
نمبرشمار
|
ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
جاری کردہ رقم
|
استفادہ
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
1
|
انڈمان ونکوبار
|
3687641
|
4159792
|
3859069
|
7990951
|
2
|
آندھرا پردیش
|
39063148
|
26099278
|
21105250
|
35143545
|
3
|
اروناچل پردیش
|
78202084
|
13418151
|
52014408
|
8811508
|
4
|
آسام
|
78695087
|
80408520
|
63614400
|
15492697
|
5
|
بہار
|
30832455
|
104609180
|
70966339
|
989813
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
930799
|
1500450
|
3383756
|
2381249
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
66244372
|
67738483
|
35320987
|
87736269
|
8
|
دادر و نگرحویلی اور دمن اور دیو
|
50000
|
7345503
|
4601200
|
306879
|
9
|
دہلی
|
0
|
36255258
|
18304950
|
8851903
|
10
|
گوا
|
492000
|
1500450
|
3000900
|
392000
|
11
|
گجرات
|
56269778
|
67951666
|
85084669
|
63336101
|
12
|
ہریانہ
|
47960546
|
40192416
|
40443694
|
42362758
|
13
|
ہماچل پردیش
|
10118850
|
31729794
|
19805400
|
1703950
|
14
|
جموں وکشمیر
|
15020425
|
9639473
|
22483933
|
7253204
|
15
|
جھاڑ کھنڈ
|
70436941
|
40853107
|
69124908
|
35536694
|
16
|
کرناٹک
|
59444419
|
58203580
|
73508758
|
17423208
|
17
|
کیرالہ
|
28331849
|
14090453
|
23705850
|
8516076
|
18
|
لداخ- یو ٹی
|
0
|
0
|
6545042
|
2203172
|
19
|
لکشدیپ
|
0
|
2091225
|
1350225
|
0
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
112391390
|
167092445
|
104431900
|
60519822
|
21
|
مہاراشٹر
|
38929425
|
66998501
|
64620010
|
21344257
|
22
|
منی پور
|
35722445
|
24884407
|
50193815
|
20436592
|
23
|
میگھالیہ
|
18639947
|
37430224
|
21161595
|
9676467
|
24
|
میزورم
|
27264535
|
21870881
|
17263928
|
17065675
|
25
|
ناگا لینڈ
|
45487024
|
19173411
|
33590577
|
42979808
|
26
|
اڈیشہ
|
77459998
|
20934647
|
93155192
|
15005985
|
27
|
پدوچیری
|
4766836
|
4376136
|
7201800
|
0
|
28
|
پنجاب
|
52633488
|
35183739
|
48461272
|
33394192
|
29
|
راجستھان
|
30860275
|
67711508
|
56686911
|
22738091
|
30
|
سکم
|
3923225
|
6809569
|
6601800
|
123608
|
31
|
تملناڈو
|
113995447
|
71359691
|
106060397
|
117407585
|
32
|
تلنگانہ
|
58948915
|
62446827
|
77573415
|
30635786
|
33
|
تریپورہ
|
26901349
|
6001800
|
15603600
|
0
|
34
|
اترپردیش
|
222830497
|
123193989
|
228832664
|
129811493
|
35
|
اترا کھنڈ
|
27225409
|
22907445
|
27308659
|
30360381
|
36
|
مغربی بنگال
|
0
|
9546450
|
19890150
|
0
|
ضمیمہII-
او ایس سیز منصوبے کے تحت قائم کئے گئے مراکز کی تعداد کی ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقو ں کے لحاظ سے تفصیلات
نمبرشمار
|
ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
قائم کئے گئے او ایس سیز کی تعداد
|
1.
|
انڈمان ونکوبار یوٹی
|
03
|
2.
|
آندھرا پردیش
|
13
|
3.
|
اروناچل پردیش
|
24
|
4.
|
آسام
|
33
|
5.
|
بہار
|
38
|
6.
|
چنڈی گڑھ( یو ٹی)
|
01
|
7.
|
چھتیس گڑھ
|
27
|
8.
|
دادر ونگر حویلی اور دمن اور دیو( یو ٹی)
|
03
|
9.
|
دہلی( یوٹی)
|
11
|
10.
|
گوا
|
02
|
11.
|
گجرات
|
33
|
12.
|
ہریانہ
|
22
|
13.
|
ہماچل پردیش
|
12
|
14.
|
جموں وکشمیر( یو ٹی)
|
20
|
15.
|
جھاڑ کھنڈ
|
24
|
16.
|
کرناٹک
|
30
|
17.
|
کیرالہ
|
14
|
18.
|
لکشدیپ( یو ٹی)
|
01
|
19.
|
لداخ( یو ٹی)
|
02
|
20.
|
مہاراشٹر
|
37
|
21.
|
مدھیہ پردیش
|
52
|
22.
|
منی پور
|
16
|
23.
|
میگھالیہ
|
11
|
24.
|
میزورم
|
08
|
25.
|
ناگا لینڈ
|
11
|
26.
|
اڈیشہ
|
30
|
27.
|
پنجاب
|
22
|
28.
|
پدوچیری( یو ٹی)
|
04
|
29.
|
راجستھان
|
33
|
30.
|
سکم
|
04
|
31.
|
تملناڈو
|
34
|
32.
|
تلنگانہ
|
33
|
33.
|
تریپورہ
|
08
|
34.
|
اترپردیش
|
75
|
35.
|
اترا کھنڈ
|
13
|
36.
|
مغربی بنگال
|
00
|
|
کل
|
704
|
******
( ش ح ۔س ب۔رض)
U- 7680
(Release ID: 1744389)
Visitor Counter : 251