زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
دالوں کی پیداوار میں گزشتہ 3 سالوں کے دوران اضافہ ہوتا رہا ہے
دالوں کی پیداوار بڑھانے کے لیےاین ایف ایس ایم - پلسز پروگرام پر 28 ریاستوں کے 644 اضلاع اور جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں عمل درآمد کیا جا رہا ہے
Posted On:
03 AUG 2021 6:45PM by PIB Delhi
نئی دہلی،03 اگست-2021/
ملک میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران دالوں کی پیداوار کی تفصیلات ، چھتیس گڑھ سمیت ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حساب سے ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
دالوں کی پیداوار میں گزشتہ 3 سال یعنی 2019-2018 سے 2021-2020 کے دوران اضافہ ہوتا رہا ہے
دالوں کی پیداوار بڑھانے کے لیےاین ایف ایس ایم - پلسز پروگرام پر 28 ریاستوں کے 644 اضلاع اور جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ این ایف ایس ایم-دالوں کے تحت ، کسان کو کلسٹر مظاہرے ، بیجوں کی تقسیم اور اعلی پیداوار دینے والی اقسام ( ایچ وائی وی ایس) کے تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار ، فارم مشینری/اوزار ، پانی کی بچت کے موثر آلات ، پودوں کے تحفظ کے کیمیکل ، غذائی انتظام ، مٹی کی اصلاح اور کسانوں کو تربیت کے لئے ترغیبات دی جارہی ہیں۔ این ایف ایس ایم (دالیں) کے تحت اٹھائے گئے اقدامات مندرجہ ذیل ہیں:-
- دالوں کے بریڈر بیج کی پیداوار کے لیے معاونت۔
- دالوں کےمنظور شدہ بیجوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے آئی سی اے آر انسٹی ٹیوٹ ، اسٹیٹ ایگریکلچرل یونیورسٹیز (ایس اے یو) اور کرشی وگیان کیندر (کے وی کے) میں 150 بیج ہب بنائے گئے۔
- 10 سال کے اندر مشتہر کردہ اقسام کے کاشتکاروں میں دالوں کے بیج منی کٹس کی مفت تقسیم۔
- آئی سی اے آر/کے وی کے/ایس اے یوز جدید ترین پیکیج کے طور طریقوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
- دالوں کی تازہ ترین اقسام کا منظور شدہ بیج تیار کرنے کے لیے مرکزی بیج ایجنسیوں کو مدد فراہم کی جاتی ہے
- 2019-20218 اور 2019 کے دوران ایک نئی اسکیم ‘‘گنے کے ساتھ ساتھ دالوں کی فصل اُگانا’’ 12ریاستوں میں نافذ کی گئی تھی۔ ریاستوں کے نام ہیں:بہار، گجرات، ہریانہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈیشہ، پنجاب، تملناڈو، تلنگانہ، اترپردیش اور اتراکھنڈ۔
- دالوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے خصوصی ایکشن پلان 2020-2019 کے دوران نافذ کیا گیا۔
- 11 ریاستوں میں این ایف ایس ایم کے تحت ٹارگٹنگ رائس فیلو ایریا (ٹی آر ایف اے) پروگرام شروع کیا۔
پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ (پی ایس ایف) کے تحت حکومت نے دالوں کا بفر ہدف مالی سال 2021-2020 میں 19.5 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھا کر موجودہ مالی سال 2022-2021 میں 23 لاکھ میٹرک ٹن کردیا ہے۔ پی ایس ایف کے تحت دالوں کے حساب سے ہدف ( لاکھ مٹیرک ٹن میں) درج ذیل ہیں۔
دالیں
|
2021-2020 کے دوران ہدف(لاکھ میٹرک ٹن)
|
2022-2021 کے دوران ہدف(لاکھ میٹرک ٹن)
|
تور
|
10
|
10
|
ارڈ
|
4
|
4
|
چنا
|
3
|
6
|
مونگ
|
1
|
1
|
مسور
|
1.5
|
2
|
کل دالیں
|
19.5
|
23
|
پی ایس ایف رہنما خطوط کے مطابق پرائس سپورٹ اسکیم(پی ایس ایس)، کے تحت کم از کم امدادی قیمت کے حساب سے خریدے گئے ذخیروں کو منتقل کرکے بفر تیار کیاجاسکتا ہے، یا بفر کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے پی ایس ایس میں خاطر خواہ ذخیرہ دستیاب نہ ہونے کی صورت میں بازار کی قیمتوں پر خریداری کرکے، اس کے علاوہ ضرورت پڑنے پر درآمد کے ذریعہ بھی اس بفر کی تیاری کی جاسکتی ہے۔
ضمیمہ
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے 2017-2016 سے 2021-2020 کے درمیان دالوں کی پیداوار
ریاستیں/ مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
پیداوار'000 )ٹن)
|
2016-17
|
2017-18
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21*
|
آندھرا پردیش
|
931.00
|
1217.43
|
739.59
|
1166.72
|
1185.43
|
اروناچل پردیش
|
13.13
|
13.46
|
11.99
|
14.15
|
#
|
آسام
|
107.53
|
115.76
|
113.50
|
106.07
|
119.03
|
بہار
|
461.67
|
454.20
|
453.46
|
334.41
|
412.37
|
چھتیس گڑھ
|
758.70
|
549.97
|
537.47
|
241.28
|
530.93
|
گوا
|
5.91
|
4.82
|
6.32
|
3.86
|
#
|
گجرات
|
818.00
|
922.59
|
681.33
|
1057.27
|
1759.93
|
ہریانہ
|
75.91
|
69.36
|
82.13
|
64.38
|
77.68
|
ہماچل پردیش
|
63.34
|
57.46
|
53.99
|
55.19
|
46.24
|
جموںو کشمیر
|
10.26
|
10.34
|
10.62
|
44.17
|
#
|
جھاڑ کھنڈ
|
806.50
|
836.73
|
735.16
|
814.94
|
908.93
|
کرناٹک
|
1737.90
|
1951.21
|
1773.86
|
2155.89
|
2170.89
|
کیرالہ
|
1.71
|
2.05
|
2.31
|
2.18
|
1.70
|
مدھیہ پردیش
|
6291.29
|
8111.58
|
6045.41
|
4108.41
|
4364.74
|
مہاراشٹر
|
3768.06
|
3347.76
|
2682.54
|
3736.00
|
4224.87
|
منی پور
|
30.29
|
30.03
|
29.51
|
25.19
|
#
|
میگھالیہ
|
11.84
|
11.92
|
13.37
|
12.02
|
#
|
میزورم
|
4.77
|
5.13
|
5.93
|
5.48
|
#
|
ناگا لینڈ
|
44.48
|
46.06
|
46.40
|
46.78
|
#
|
اڈیشہ
|
479.07
|
429.62
|
412.09
|
432.46
|
415.94
|
پنجاب
|
33.00
|
26.46
|
27.67
|
29.20
|
39.87
|
راجستھان
|
3181.18
|
3405.37
|
3759.38
|
4497.13
|
4821.84
|
سکم
|
5.45
|
5.11
|
4.81
|
5.04
|
#
|
تملناڈو
|
427.07
|
556.34
|
551.21
|
605.41
|
549.02
|
تلنگانہ
|
536.00
|
514.01
|
440.05
|
549.18
|
664.14
|
تریپورہ
|
23.16
|
19.33
|
18.91
|
18.67
|
#
|
اترپردیش
|
2184.39
|
2199.99
|
2408.01
|
2447.32
|
2621.15
|
اترا کھنڈ
|
53.00
|
54.19
|
55.33
|
57.79
|
63.31
|
مغربی بنگال
|
259.52
|
443.77
|
368.40
|
384.89
|
412.84
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
0.47
|
0.18
|
0.15
|
0.30
|
#
|
دادر ونگرحویلی
|
5.71
|
2.46
|
4.28
|
2.43
|
#
|
دہلی
|
0.05
|
0.01
|
0.00
|
0.00
|
#
|
دمن اور دیو
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.54
|
#
|
پڈوچیری
|
0.59
|
1.21
|
0.66
|
0.52
|
#
|
دیگر
|
NA
|
NA
|
NA
|
NA
|
184.81
|
آل انڈیا
|
23130.94
|
25415.92
|
22075.96
|
23025.25
|
25575.69
|
تیسرے ایڈوانس تخمینوں کے مطابق*
دیگر میں شامل #
این اے- دستیاب نہیں
یہ اطلاع آج لوک سبھا میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شری نریندر سنگھ تومر نے ایک تحریری جواب میں دی۔
******
( ش ح ۔س ب۔رض)
U- 7447
(Release ID: 1742238)
Visitor Counter : 246